سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے اس کے بعد توبہ کر لی اور (اپنی) اصلاح کر لی، تو بیشک اﷲ بڑا بخشنے والا مہربان ہے،
English Sahih:
Except for those who repent after that and correct themselves. For indeed, Allah is Forgiving and Merciful.
1 Abul A'ala Maududi
البتہ وہ لوگ بچ جائیں گے جو اِس کے بعد توبہ کر کے اپنے طرز عمل کی اصلاح کر لیں، اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
2 Ahmed Raza Khan
مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور آپا سنبھالا تو ضرور اللہ بخشنے والا مہربان ہے،
3 Ahmed Ali
مگر جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور نیک کام کیے تو بے شک الله بخشنے والا مہربان ہے
4 Ahsanul Bayan
مگر جو لوگ اس کے بعد توبہ اور اصلاح کرلیں تو بیشک اللہ تعالٰی بخشنے والا مہربان ہے۔(۱)
٨٩۔١ انصار میں سے ایک مسلمان مرتد ہو گیا اور مشرکوں سے جا ملا لیکن جلدی ہی اسے ندامت ہوئی اور اس نے لوگوں کے ذریعے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پیغام بھجوایا کہ میری توبہ قبول ہو سکتی ہے؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئیں ان آیات سے معلوم ہوا کہ مرتد کی سزا اگرچہ بہت سخت ہے کیونکہ اس نے حق پہچاننے کے بعد بغض اور عناد اور سرکشی سے حق سے انکار کیا تاہم اگر کوئی خلوص دل سے توبہ اور اپنی اصلاح کر لے تو اللہ تعالٰی غفور و رحیم ہے اس کی توبہ قابل قبول ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ہاں جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور اپنی حالت درست کر لی تو خدا بخشنے والا مہربان ہے
6 Muhammad Junagarhi
مگرجو لوگ اس کے بعد توبہ اور اصلاح کر لیں تو بے شک اللہ تعالیٰ بخشنے واﻻ مہربان ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
مگر وہ جنہوں نے اس کے بعد توبہ کرلی اور اپنی اصلاح کر لی تو بے شک خدا بڑا بخشنے والا اور بڑا رحم کرنے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
علاوہ ان لوگوں کے جنہوں نے اس کے بعد توبہ کرلی اور اصلاح کرلی کہ خدا غفور اور رحیم ہے
9 Tafsir Jalalayn
ہاں جنہوں نے اس کے بعد توبہ کی اور اپنی حالت درست کرلی تو خدا بخشنے والا مہربان ہے اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ (الآیۃ) لیکن جو مرتد ہونے کے بعد شرمندہ ہوئے اور توبہ کی اور اپنے عقائد و اعمال کی اصلاح بھی کرلی تو اللہ تعالیٰ ان کے گناہوں کو معاف فرمانے والا اور انہیں دنیا میں عمل خیر کی طرف اور آخرت میں جنت کی طرف رہنمائی کرنے والا ہے۔ مرتد کی بھی تو قبول ہے : کوئی بھی گناہ کیوں نہ ہو، توبہ کرنے سے معاد ہوجاتا ہے، توبہ میں شرط یہ ہے کہ جس قسم کا گناہ ہو ویسی ہی توبہ کرے ظلم سے توبہ یہ ہے کہ مظلوم سے معاف کرائے سود خوری سے توبہ یہ ہے کہ پچھلا لیا ہوا واپس کرے اور اگر ایسا نہ کیا مگر توبہ سچی بکمال ندامت کی تو حقوق اللہ معاف اور حقوق العباد باقی رہیں گے۔ (معالم)
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تعالیٰ بیان فرماتا ہے کہ جو شخص ایمان لانے کے بعد کفر کا ارتکاب کرے۔ پھر گمراہی میں آگے ہی آگے بڑھتا جائے، ہدایت کو چھوڑے رکھے، ایسے شخص کی توبہ قبول نہیں ہوتی۔ یعنی اسے توبہ کی توفیق ہی نہیں ملتی جو قبول ہوسکے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ انہیں ڈھیل دیتا ہے تو وہ گمراہی میں ٹامک ٹوئیاں مارتے رہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے﴿وَنُقَلِّبُ أَفْئِدَتَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُوا بِهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ﴾(الانعام:6؍110)” اور ہم ان کے دلوں اور نگاہوں کو پھیر دیں گے۔ جیسے یہ لوگ اس پر پہلی دفعہ ایمان نہیں لائے“ اور فرمایا : ﴿فَلَمَّا زَاغُوا أَزَاغَ اللَّـهُ قُلُوبَهُمْ ۚ وَاللَّـهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ﴾(الصف:61؍5) ” جب وہ ٹیڑھے ہوگئے تو اللہ نے بھی ان کے دل ٹیڑھے کردیے“ گناہوں سے گناہ پیدا ہوتے ہیں۔ خاص طور پر جو شخص سیدھا راستہ چھوڑ دے اور کفر عظیم کا ارتکاب کرے، حالانکہ اس پر حجت قائم ہوچکی ہو،اور اللہ نے اس کے لیے دلائل و براہین کو واضح کردیا ہو۔ کیونکہ اس نے خود رب کی رحمت کے اسباب کو منقطع کرنے کی کوشش کی،اور اپنے لیے توبہ کا دروازہ خود ہی بند کرلیا،لہٰذا گمراہی ایسے ہی لوگوں میں محصور ہوگئی ہے
11 Mufti Taqi Usmani
albatta jo log iss sabb kay baad bhi tauba ker kay apni islaah kerlen , to beyshak Allah boht bakhshney wala , bara meharban hai .