اے میرے فرزند! تو نماز قائم رکھ اور نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کر اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر، بیشک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں،
English Sahih:
O my son, establish prayer, enjoin what is right, forbid what is wrong, and be patient over what befalls you. Indeed, [all] that is of the matters [requiring] resolve.
1 Abul A'ala Maududi
بیٹا، نماز قائم کرنے کا حکم دے، بدی سے منع کر، اور جو مصیبت بھی پڑے اس پر صبر کر یہ وہ باتیں ہیں جن کی بڑی تاکید کی گئی ہے
2 Ahmed Raza Khan
اے میرے بیٹے! نماز برپا رکھ اور اچھی بات کا حکم دے اور بری بات سے منع کر اور جو افتاد تجھ پر پڑے اس پر صبر کر، بیشک یہ ہمت کے کام ہیں
3 Ahmed Ali
بیٹا نماز پڑھا کر اور اچھے کاموں کی نصیحت کیا کر اوربرے کاموں سے منع کیا کر اور تجھ پر جو مصیبت آئے اس پر صبر کیا کر بے شک یہ ہمت کے کاموں میں سے ہیں
4 Ahsanul Bayan
اے میرے پیارے بیٹے! تو نماز قائم رکھنا اچھے کاموں کی نصیحت کرتے رہنا، برے کاموں سے منع کیا کرنا اور جو مصیبت تم پر آئے صبر کرنا (١) (یقین مان) کہ یہ بڑے تاکیدی کاموں میں سے ہے (٢)
١٧۔١ اقامۃ صلوۃ، امر بالمعروف، نہی عن المنکر اور مصائب پر صبر کا اس لئے ذکر کیا کہ یہ تینوں اہم ترین عبادات اور امور خیر کی بنیاد ہیں۔ ١٧۔٢ یعنی مذکورہ باتیں ان کاموں میں سے ہیں جن کی اللہ تعالٰی نے تاکید فرمائی ہے اور بندوں پر انہیں فرض قرار دیا ہے۔ یا یہ ترغیب ہے عزم و ہمت پیدا کرنے کی کیونکہ عزم و ہمت کے بغیر اطاعت مذکورہ عمل ممکن نہیں۔ بعض مفسرین کے نزدیک ذَالِکَ کا مرجع صبر ہے۔ اس سے پہلے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی وصیت ہے اور اس راہ میں شدائد و مصائب اور طعن و ملامت ناگزیر ہے، اس لئے اس کے فوراً بعد صبر کی تلقین کرکے واضح کر دیا کہ صبر کا دامن تھامے رکھنا کہ یہ عزم و ہمت کے کاموں میں سے ہے اور اہل عزم و ہمت کا ایک بڑا ہتھیار، اس کے بغیر فریضہ تبلیغ کی ادائیگی ممکن نہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
بیٹا نماز کی پابندی رکھنا اور (لوگوں کو) اچھے کاموں کے کرنے کا امر اور بری باتوں سے منع کرتے رہنا اور جو مصیبت تجھ پر واقع ہو اس پر صبر کرنا۔ بیشک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں
6 Muhammad Junagarhi
اے میرے پیارے بیٹے! تو نماز قائم رکھنا، اچھے کاموں کی نصیحت کرتے رہنا، برے کاموں سے منع کیا کرنا اور جو مصیبت تم پر آجائے صبر کرنا (یقین مانو) کہ یہ بڑے تاکیدی کاموں میں سے ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اے بیٹا! نماز قائم کر اور نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کر اور جو مصیبت پیش آئے اس پر صبر کر۔ بے شک یہ (صبر) عزم و ہمت کے کاموں میں سے ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
بیٹا نماز قائم کرو, نیکیوں کا حکم دو, برائیوں سے منع کرو, اور اس راہ میں جو مصیبت پڑے اس پر صبر کرو کہ یہ بہت بڑی ہمت کا کام ہے
9 Tafsir Jalalayn
بیٹا نماز کی پابندی رکھنا اور (لوگوں کو) اچھے کاموں کے کرنے کا امر اور بری باتوں سے منع کرتے رہنا اور جو مصیبت تجھ پر واقع ہو اس پر صبر کرنا بیشک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں
10 Tafsir as-Saadi
.﴿ يَا بُنَيَّ أَقِمِ الصَّلَاةَ﴾” اے بیٹے! نماز کی پابندی کر۔“ آپ نے اسے نماز کی ترغیب دی اور نماز کو اس لیے مختص کیا کہ یہ سب سے بڑی بدنی عبادت ہے۔ ﴿وَأْمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَانْهَ عَنِ الْمُنكَرِ ﴾ ” اور نیک کاموں کا حکم دے اور برے کاموں سے منع کر۔“ یہ حکم اوامر و نواہی کی معرفت کو مستلزم ہے تاکہ معروف کا حکم دیا جائے اور نواہی سے روکا جائے، نیز یہ ایسے امر کا حکم ہے جس کے بغیر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی تکمیل ممکن نہیں، مثلاً نرمی اور صبر وغیرہ۔ اگلے جملے میں صراحت کے ساتھ فرمایا : ﴿وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا أَصَابَكَ﴾ ” اور اس تکلیف پر صبر کر جو تجھے پہنچے۔ “ یہ آیات کریمہ اس بات پر دال ہیں کہ نیکی پر عمل کرکے اور برائی کو ترک کرکے خود اپنی ذات کی تکمیل کی جائے پھر نیکی کا حکم دے کر اور برائی سے روک کر دوسروں کی تکمیل کی جائے۔ چونکہ یہ حقیقت اچھی طرح معلوم ہے کہ جب بندہ نیکی کا حکم دے گا اور برائی سے روکے گا تو لامحالہ اسے آزمائش کا سامنا کرنا پڑے گا نیز اس راستے میں نفس کو مشقت بھی اٹھانا پڑتی ہے اس لیے اس کو اس پر صبر کرنے کا حکم دیا گیا ہے، لہٰذا فرمایا : ﴿ وَاصْبِرْ عَلَىٰ مَا أَصَابَكَ إِنَّ ذٰلِكَ ﴾ ” اور جو مصیبت تم پر آجائے صبر کرنا، بے شک یہ بات“ جس کی لقمان نے اپنے بیٹے کو وصیت کی ہے ﴿مِنْ عَزْمِ الْأُمُورِ﴾ ایسے امور میں سے ہے جن کا عزم کے ساتھ اہتمام کیا جاتا ہے اور صرف اولولعزم لوگوں کو اس کی توفیق عطا ہوتی ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
beta ! namaz qaeem kero , aur logon ko naiki ki talqeen kero , aur burai say roko , aur tumhen jo takleef paish aaye , uss per sabar kero . beyshak yeh bari himmat ka kaam hai .