وہ عرض کریں گے: تو پاک ہے تو ہی ہمارا دوست ہے نہ کہ یہ لوگ، بلکہ یہ لوگ جنات کی پوجا کیا کرتے تھے، ان میں سے اکثر اُنہی پر ایمان رکھنے والے ہیں،
English Sahih:
They will say, "Exalted are You! You, [O Allah], are our benefactor excluding [i.e., not] them. Rather, they used to worship the jinn; most of them were believers in them."
تو وہ جواب دیں گے کہ "پاک ہے آپ کی ذات، ہمارا تعلق تو آپ سے ہے نہ کہ اِن لوگوں سے دراصل یہ ہماری نہیں بلکہ جنوں کی عبادت کرتے تھے، ان میں سے اکثر انہی پر ایمان لائے ہوئے تھے"
2 Ahmed Raza Khan
وہ عرض کریں گے پاکی ہے تجھ کو تو ہمارا دوست ہے نہ وہ بلکہ وہ جِنوں کو پوجتے تھے ان میں اکثر انہیں پر یقین لائے تھے
3 Ahmed Ali
وہ عرض کریں گے تو پاک ہے ہماراتو تجھ سے ہی تعلق ہے نہ ان سے بلکہ یہ شیطانوں کی عبادت کرتے تھے ان میں سے اکثر انہیں کے معتقد تھے
4 Ahsanul Bayan
اور کہیں گے تیری ذات پاک ہے اور ہمارا ولی تو تو ہے نہ کہ یہ (١) بلکہ یہ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے ان میں اکثر کا انہی پر ایمان تھا۔
٤١۔١ یعنی فرشتے بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی طرح اللہ تعالٰی کی پاکیزگی بیان کر کے اظہار صفائی کریں گے اور کہیں گے کہ ہم تو تیرے بندے ہیں اور تو ہمارا ولی ہے۔ ہمارا ان سے کیا تعلق؟
5 Fateh Muhammad Jalandhry
وہ کہیں گے تو پاک ہے تو ہی ہمارا دوست ہے۔ نہ یہ۔ بلکہ یہ جِنّات کو پوجا کرتے تھے۔ اور اکثر انہی کو مانتے تھے
6 Muhammad Junagarhi
وه کہیں گے تیری ذات پاک ہے اور ہمارا ولی تو تو ہے نہ کہ یہ بلکہ یہ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے، ان میں کے اکثر کا ان ہی پر ایمان تھا
7 Muhammad Hussain Najafi
وہ کہیں گے پاک ہے تیری ذات! تو ہمارا آقا ہے نہ کہ وہ (ہمارا تعلق تجھ سے ہے نہ کہ ان سے) بلکہ یہ تو جنات کی عبادت کیا کرتے تھے ان کی اکثریت انہی پر ایمان و اعتقاد رکھتی تھی۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تو وہ عرض کریں گے کہ تو پاک و بے نیاز اور ہمارا ولی ہے یہ ہمارے کچھ نہیں ہیں اور یہ جنّات کی عبادت کرتے تھے اور ان کی اکثریت ان ہی پر ایمان رکھتی تھی
9 Tafsir Jalalayn
وہ کہیں گے تو پاک ہے تو ہی ہمارا دوست ہے نہ یہ بلکہ یہ جنات کو پوجا کرتے تھے ؟ اور اکثر انہی کو مانتے تھے
10 Tafsir as-Saadi
﴿قَالُوا سُبْحَانَكَ﴾ ” وہ کہیں گے : تو پاک ہے۔“ یعنی اللہ تعالیٰ کی اس چیز سے تنزیہ و تقدیس کرتے ہوئے کہ اس کا کوئی شریک یا ہمسر ہو، کہیں گے : ﴿ أَنتَ وَلِيُّنَا مِن دُونِهِم﴾ ” ہمارا سرپرست اور والی تو ہی ہے نہ کہ یہ مشرک۔“ ہم تو خود تیری سرپرستی کے محتاج اور ضرورت مند ہیں ہم دوسروں کو اپنی عبادت کی دعوت کیسے دے سکتے ہیں؟ یا یہ بات کیسے درست ہوسکتی ہے کہ ہم تیرے سوا دوسروں کو اپنا سرپرست اور شریک بنائیں؟ بلکہ یہ مشرکین ﴿كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ﴾ ” جنوں کی عبادت کیا کرتے تھے۔“ شیاطین انہیں حکم دیتے تھے کہ وہ ہماری اور دیگر خود ساختہ معبودوں کی عبادت کریں اور یہ ان کے حکم کی اطاعت کرتے تھے۔ ان کی اطاعت ہی درحقیقت ان کی عبادت تھی کیونکہ اطاعت، عبادت ہی کا دوسرا نام ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ان تمام لوگوں کو مخاطب کر کے فرمایا جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ دوسری ہستیوں کو بھی معبود بنا رکھا تھا : ﴿أَلَمْ أَعْهَدْ إِلَيْكُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَن لَّا تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ إِنَّهُ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِينٌ وَأَنِ اعْبُدُونِي هَـٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِيمٌ﴾(یٰس :36؍60۔61) ”اے بنی آدم ! کیا میں نے تمہیں حکم نہیں دیا تھا کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا، بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے اور میری ہی عبادت کرنا یہی سیدھا راستہ ہے۔“ ﴿أَكْثَرُهُم بِهِم مُّؤْمِنُونَ﴾ ” ان میں سے اکثر لوگ ان پر ایمان لاتے تھے“ جنوں کو سچا جانتے اور ان کی اطاعت کرتے ہیں کیونکہ ایمان ایسی تصدیق کا نام ہے جو اطاعت کی موجب ہو۔
11 Mufti Taqi Usmani
woh kahen gay kay : hum to aap ki zaat ki paki biyan kertay hain , humara talluq aap say hai , inn logon say nahi . darasal yeh to jinnaat ki ibadat kiya kertay thay . unn mein say aksar log unhi kay moataqid thay .