Skip to main content

قَالَ لَقَدْ ظَلَمَكَ بِسُؤَالِ نَعْجَتِكَ اِلٰى نِعَاجِهٖ ۗ وَاِنَّ كَثِيْرًا مِّنَ الْخُلَـطَاۤءِ لَيَبْغِىْ بَعْضُهُمْ عَلٰى بَعْضٍ اِلَّا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَقَلِيْلٌ مَّا هُمْ ۗ وَظَنَّ دَاوٗدُ اَنَّمَا فَتَنّٰهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهٗ وَخَرَّ رَاكِعًا وَّاَنَابَ

qāla
قَالَ
He said
اس نے کہا
laqad
لَقَدْ
"Certainly
البتہ تحقیق
ẓalamaka
ظَلَمَكَ
he has wronged you
ظلم کیا ہے تجھ پر
bisuāli
بِسُؤَالِ
by demanding
سوال مانگنے پر/ سوال کے ساتھ
naʿjatika
نَعْجَتِكَ
your ewe
تیری دنبی کے
ilā
إِلَىٰ
to
طرف
niʿājihi
نِعَاجِهِۦۖ
his ewes
اپنی دنبیوں کے (ملانے کا)
wa-inna
وَإِنَّ
And indeed
اور بیشک
kathīran
كَثِيرًا
many
بہت سے
mina
مِّنَ
of
میں سے
l-khulaṭāi
ٱلْخُلَطَآءِ
the partners
شراکت داروں
layabghī
لَيَبْغِى
certainly oppress
البتہ زیادتی کرتے ہیں
baʿḍuhum
بَعْضُهُمْ
one
ان میں سے بعض/بعض ان کے
ʿalā
عَلَىٰ
[on]
پر
baʿḍin
بَعْضٍ
another
بعض
illā
إِلَّا
except
مگر
alladhīna
ٱلَّذِينَ
those who
وہ لوگ
āmanū
ءَامَنُوا۟
believe
جو ایمان لائے
waʿamilū
وَعَمِلُوا۟
and do
اور انہوں نے عمل کئے
l-ṣāliḥāti
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
righteous deeds
اچھے
waqalīlun mā
وَقَلِيلٌ مَّا
and few (are) they"
اور کتنے تھوڑے ہیں
hum
هُمْۗ
(are) they"
وہ
waẓanna
وَظَنَّ
And became certain
اور سمجھ گیا
dāwūdu
دَاوُۥدُ
Dawood
داؤد
annamā
أَنَّمَا
that
بیشک
fatannāhu
فَتَنَّٰهُ
We (had) tried him
آزمایا ہم نے ان کو
fa-is'taghfara
فَٱسْتَغْفَرَ
and he asked forgiveness
پس انہوں نے بخشش مانگی
rabbahu
رَبَّهُۥ
(of) his Lord
اپنے رب سے
wakharra
وَخَرَّ
and fell down
اور گرپڑے
rākiʿan
رَاكِعًا
bowing
رکوع کرتے ہوئے
wa-anāba
وَأَنَابَ۩
and turned in repentance
اور انہوں نے رجوع کرلیا

طاہر القادری:

داؤد (علیہ السلام) نے کہا: تمہاری دُنبی کو اپنی دُنبیوں سے ملانے کا سوال کر کے اس نے تم سے زیادتی کی ہے اور بیشک اکثر شریک ایک دوسرے پر زیادتی کرتے ہیں سوائے اُن لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے، اور ایسے لوگ بہت کم ہیں۔ اور داؤد (علیہ السلام) نے خیال کیا کہ ہم نے (اس مقدّمہ کے ذریعہ) اُن کی آزمائش کی ہے، سو انہوں نے اپنے رب سے مغفرت طلب کی اور سجدہ میں گر پڑے اور توبہ کی،

English Sahih:

[David] said, "He has certainly wronged you in demanding your ewe [in addition] to his ewes. And indeed, many associates oppress one another, except for those who believe and do righteous deeds – and few are they." And David became certain that We had tried him, and he asked forgiveness of his Lord and fell down bowing [in prostration] and turned in repentance [to Allah].

1 Abul A'ala Maududi

داؤدؑ نے جواب دیا: "اِس شخص نے اپنی دنبیوں کے ساتھ تیری دنبی ملا لینے کا مطالبہ کر کے یقیناً تجھ پر ظلم کیا، اور واقعہ یہ ہے کہ مل جل کر ساتھ رہنے والے لوگ اکثر ایک دوسرے پر زیادتیاں کرتے رہتے ہیں، بس وہی لوگ اس سے بچے ہوئے ہیں جو ایمان رکھتے اور عمل صالح کرتے ہیں، اور ایسے لوگ کم ہی ہیں" (یہ بات کہتے کہتے) داؤدؑ سمجھ گیا کہ یہ تو ہم نے دراصل اس کی آزمائش کی ہے، چنانچہ اس نے اپنے رب سے معافی مانگی اور سجدے میں گر گیا اور رجوع کر لیا