Skip to main content

وَابْتَلُوا الْيَتٰمٰى حَتّٰۤى اِذَا بَلَغُوا النِّكَاحَ ۚ فَاِنْ اٰنَسْتُمْ مِّنْهُمْ رُشْدًا فَادْفَعُوْۤا اِلَيْهِمْ اَمْوَالَهُمْۚ وَلَا تَأْكُلُوْهَاۤ اِسْرَافًا وَّبِدَارًا اَنْ يَّكْبَرُوْا ۗ وَمَنْ كَانَ غَنِيًّا فَلْيَسْتَعْفِفْ ۚ وَمَنْ كَانَ فَقِيْرًا فَلْيَأْكُلْ بِالْمَعْرُوْفِ ۗ فَاِذَا دَفَعْتُمْ اِلَيْهِمْ اَمْوَالَهُمْ فَاَشْهِدُوْا عَلَيْهِمْ ۗ وَكَفٰى بِاللّٰهِ حَسِيْبًا

wa-ib'talū
وَٱبْتَلُوا۟
And test
اور آزمائش کرتے ہو
l-yatāmā
ٱلْيَتَٰمَىٰ
the orphans
یتیموں کی
ḥattā
حَتَّىٰٓ
until
یہاں تک کہ
idhā
إِذَا
[when]
جب
balaghū
بَلَغُوا۟
they reach[ed]
وہ پہنچ جائیں
l-nikāḥa
ٱلنِّكَاحَ
(the age of) marriage
نکاح کی عمر کو
fa-in
فَإِنْ
then if
پھر اگر
ānastum
ءَانَسْتُم
you perceive
پاؤ تم۔ مانوس ہوجاؤ
min'hum
مِّنْهُمْ
in them
ان میں سے
rush'dan
رُشْدًا
sound judgement
بھلائی۔ سمجھ بوجھ۔ اہلیت میں
fa-id'faʿū
فَٱدْفَعُوٓا۟
then deliver
تو دے دو ۔ لوٹا دو
ilayhim
إِلَيْهِمْ
to them
ان کو
amwālahum
أَمْوَٰلَهُمْۖ
their wealth
ان کے مال
walā
وَلَا
And (do) not
اور نہ
takulūhā
تَأْكُلُوهَآ
eat it
تم کھاؤ ان کو
is'rāfan
إِسْرَافًا
extravagantly
اسراف کرتے ہوئے
wabidāran
وَبِدَارًا
and hastily
اور جلدی کرتے ہوئے
an
أَن
(fearing) that
کہ
yakbarū
يَكْبَرُوا۟ۚ
they will grow up
وہ بڑے ہوجائیں گے
waman
وَمَن
And whoever
اور جو کوئی
kāna
كَانَ
is
ہو
ghaniyyan
غَنِيًّا
rich
امیر۔ غنی۔ مالدار
falyastaʿfif
فَلْيَسْتَعْفِفْۖ
then he should refrain
پس چاہیے کہ وہ عفت سے کام لے۔ پرہیزگاری سے کام لے
waman
وَمَن
and whoever
اور جو کوئی
kāna
كَانَ
is
ہو
faqīran
فَقِيرًا
poor
محتاج
falyakul
فَلْيَأْكُلْ
then let him eat (of it)
تو چاہیے کہ وہ کھائے
bil-maʿrūfi
بِٱلْمَعْرُوفِۚ
in a fair manner
ساتھ معروف کے۔ بھلے طریقے سے
fa-idhā
فَإِذَا
Then when
پھر جب
dafaʿtum
دَفَعْتُمْ
you deliver
دے دو تم
ilayhim
إِلَيْهِمْ
to them
ان کو
amwālahum
أَمْوَٰلَهُمْ
their wealth
ان کے مال
fa-ashhidū
فَأَشْهِدُوا۟
then take witnesses
تو گواہ بنا لو
ʿalayhim
عَلَيْهِمْۚ
on them
اوپر ان کے۔ ان پر
wakafā
وَكَفَىٰ
And is sufficient
اور کافی ہے
bil-lahi
بِٱللَّهِ
Allah
اللہ
ḥasīban
حَسِيبًا
(as) a Reckoner
حساب لینے والا

طاہر القادری:

اور یتیموں کی (تربیتہً) جانچ اور آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ نکاح (کی عمر) کو پہنچ جائیں پھر اگر تم ان میں ہوشیاری (اور حُسنِ تدبیر) دیکھ لو تو ان کے مال ان کے حوالے کر دو، اور ان کے مال فضول خرچی اور جلد بازی میں (اس اندیشے سے) نہ کھا ڈالو کہ وہ بڑے ہو (کر واپس لے) جائیں گے، اور جو کوئی خوشحال ہو وہ (مالِ یتیم سے) بالکل بچا رہے اور جو (خود) نادار ہو اسے (صرف) مناسب حد تک کھانا چاہئے، اور جب تم ان کے مال ان کے سپرد کرنے لگو تو ان پر گواہ بنا لیا کرو، اور حساب لینے والا اللہ ہی کافی ہے،

English Sahih:

And test the orphans [in their abilities] until they reach marriageable age. Then if you perceive in them sound judgement, release their property to them. And do not consume it excessively and quickly, [anticipating] that they will grow up. And whoever, [when acting as guardian], is self-sufficient should refrain [from taking a fee]; and whoever is poor – let him take according to what is acceptable. Then when you release their property to them, bring witnesses upon them. And sufficient is Allah as Accountant.

1 Abul A'ala Maududi

اور یتیموں کی آزمائش کرتے رہو یہاں تک کہ وہ نکاح کے قابل عمر کو پہنچ جائیں پھر اگر تم اُن کے اندر اہلیت پاؤ تو اُن کے مال اُن کے حوالے کر دو ایسا کبھی نہ کرنا کہ حد انصاف سے تجاوز کر کے اِس خوف سے اُن کے مال جلدی جلدی کھا جاؤ کہ وہ بڑے ہو کر اپنے حق کا مطالبہ کریں گے یتیم کا جو سرپرست مال دار ہو وہ پرہیز گاری سے کام لے اور جو غریب ہو وہ معروف طریقہ سے کھائے پھر جب اُن کے مال اُن کے حوالے کرنے لگو تو لوگوں کو اس پر گواہ بنا لو، اور حساب لینے کے لیے اللہ کافی ہے