Skip to main content

فَكَيْفَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِيْبَةٌ ۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْ ثُمَّ جَاۤءُوْكَ يَحْلِفُوْنَۖ بِاللّٰهِ اِنْ اَرَدْنَاۤ اِلَّاۤ اِحْسَانًـا وَّتَوْفِيْقًا

fakayfa
فَكَيْفَ
So how
تو کس طرح
idhā
إِذَآ
when
جب
aṣābathum
أَصَٰبَتْهُم
befalls them
پہنچتی ہو ان کو
muṣībatun
مُّصِيبَةٌۢ
disaster
کوئی مصیبت
bimā
بِمَا
for what
بوجہ اس کے جو
qaddamat
قَدَّمَتْ
sent forth
آگے بھیجا
aydīhim
أَيْدِيهِمْ
their hands
ان کے ہاتھوں نے
thumma
ثُمَّ
then
پھر
jāūka
جَآءُوكَ
they come to you
آجاتے ہیں تیرے پاس
yaḥlifūna
يَحْلِفُونَ
swearing
قسمیں کھاتے ہوئے
bil-lahi
بِٱللَّهِ
by Allah
اللہ کی۔ بخدا
in
إِنْ
"Not
نہیں
aradnā
أَرَدْنَآ
we intended
ارادہ کیا ہم نے
illā
إِلَّآ
except
مگر
iḥ'sānan
إِحْسَٰنًا
good
احسان کا
watawfīqan
وَتَوْفِيقًا
and reconciliation"
اور باہم موافقت کا

طاہر القادری:

پھر (اس وقت) ان کی حالت کیا ہوگی جب اپنی کارستانیوں کے باعث ان پر کوئی مصیبت آن پڑے تو اللہ کی قَسمیں کھاتے ہوئے آپ کی خدمت میں حاضر ہوں (اور یہ کہیں) کہ ہم نے تو صرف بھلائی اور باہمی موافقت کا ہی ارادہ کیا تھا،

English Sahih:

So how [will it be] when disaster strikes them because of what their hands have put forth and then they come to you swearing by Allah, "We intended nothing but good conduct and accommodation."

1 Abul A'ala Maududi

پھر اس وقت کیا ہوتا ہے جب اِن کے اپنے ہاتھوں کی لائی ہوئی مصیبت ان پر آ پڑتی ہے؟ اُس وقت یہ تمہارے پاس قسمیں کھاتے ہوئے آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خدا کی قسم ہم تو صرف بھلائی چاہتے تھے اور ہماری نیت تو یہ تھی کہ فریقین میں کسی طرح موافقت ہو جائے