(یعنی) آسمانوں کے راستوں پر، پھر میں موسٰی کے خدا کو جھانک کر دیکھ سکوں اور میں تو اسے جھوٹا ہی سمجھتا ہوں، اور اس طرح فرعون کے لئے اس کی بد عملی خوش نما کر دی گئی اور وہ (اللہ کی) راہ سے روک دیا گیا، اور فرعون کی پُرفریب تدبیر محض ہلاکت ہی میں تھی،
English Sahih:
The ways into the heavens – so that I may look at the deity of Moses; but indeed, I think he is a liar." And thus was made attractive to Pharaoh the evil of his deed, and he was averted from the [right] way. And the plan of Pharaoh was not except in ruin.
1 Abul A'ala Maududi
آسمانوں کے راستوں تک، اور موسیٰؑ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں مجھے تو یہ موسیٰؑ جھوٹا ہی معلوم ہوتا ہے" اس طرح فرعون کے لیے اس کی بد عملی خوشنما بنا دی گئی اور وہ راہ راست سے روک دیا گیا فرعون کی ساری چال بازی (اُس کی اپنی) تباہی کے راستہ ہی میں صرف ہوئی
2 Ahmed Raza Khan
کا ہے کے راستے آسمان کے تو موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں اور بیشک میرے گمان میں تو وہ جھوٹا ہے اور یونہی فرعون کی نگاہ میں اس کا برا کام بھلا کر دکھا گیا اور وہ راستے میں روکا گیا، اور فرعون کا داؤ ہلاک ہونے ہی کو تھا،
3 Ahmed Ali
یعنی آسمان کے راستوں پر پھر موسیٰ کے خدا کی طرف جھانک کر دیکھوں اور میں تو اسے جھوٹا خیال کرتا ہوں اور اسی طرح فرعون کو اس کا برا عمل اچھا معلوم ہوا اور وہ راستہ سے روکا گیا تھا اور فرعون کی ہر تدبیر غارت ہی گئی
4 Ahsanul Bayan
(ان) دروازوں تک پہنچ جاؤں اور موسیٰ کے معبود کو جھانک لوں (١) اور بیشک میں سمجھتا ہوں وہ جھوٹا ہے (٢) اور اسی طرح فرعون کی بد کرداریاں اسے بھلی دکھائی گئیں (٣) اور راہ سے روک دیا گیا (٤) اور فرعون کی (ہر) حیلہ سازی تباہی میں ہی رہی (٥)۔
٣٧۔١ یعنی دیکھوں کہ آسمانوں پر کیا واقعی کوئی اللہ ہے؟ ٣٧۔٢ اس بات میں کہ آسمان پر اللہ ہے جو آسمان و زمین کا خالق اور ان کا مدبر ہے۔ یا اس بات میں کہ وہ اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہے۔ ٣٧۔٣ یعنی شیطان نے اس طرح اسے گمراہ کئے رکھا اور اس کے برے عمل اسے اچھے نظر آتے رہے۔ ٣٧۔٤ یعنی حق اور درست راستے سے اسے روک دیا گیا اور وہ گمراہیوں کی بھول بھلیوں میں بھٹکتا رہا۔ ٣٧۔٥ تباب خسارہ، ہلاکت۔ یعنی فرعون نے جو تدبیر اختیار کی، اس کا نتیجہ اس کے حق میں برا ہی نکلا۔ اور بالآخر اپنے لشکر سمیت پانی میں ڈبو دیا گیا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
(یعنی) آسمانوں کے رستوں پر، پھر موسیٰ کے خدا کو دیکھ لوں اور میں تو اسے جھوٹا سمجھتا ہوں۔ اور اسی طرح فرعون کو اس کے اعمال بد اچھے معلوم ہوتے تھے اور وہ رستے سے روک دیا گیا تھا۔ اور فرعون کی تدبیر تو بےکار تھی
6 Muhammad Junagarhi
(ان) دروازوں تک پہنچ جاؤں اور موسیٰ کے معبود کو جھانک لوں اور بیشک میں سمجھتا ہوں وه جھوٹا ہے اور اسی طرح فرعون کی بدکرداریاں اسے بھلی دکھائی گئیں اور راه سے روک دیا گیا اور فرعون کی (ہر) حیلہ سازی تباہی میں ہی رہی
7 Muhammad Hussain Najafi
یعنی آسمانوں کے راستوں تک (اور پھر وہاں سے) موسیٰ(ع) کے خدا کو جھانک کر دیکھوں اور میں تو اسے جھوٹا سمجھتا ہوں اور اسی طرح فرعون کیلئے اس کا بدعمل خوشنما بنا دیا گیا اور وہ (سیدھے) راستہ سے روک دیا گیا اور فرعون کی ہر تدبیر (چالبازی) غارت ہی گئی (اور اس کی تباہی پر منتج ہوئی)۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
جوکہ آسمان کے راستے ہیں اور اس طرح موسٰی علیھ السّلامکے خدا کو دیکھ لوں اور میرا تو خیال یہ ہے کہ موسٰی علیھ السّلام جھوٹے ہیں اور کوئی خدا نہیں ہے ...... اور اسی طرح فرعون کے لئے اس کی بدعملی کو آراستہ کردیا گیا اور اسے راستہ سے روک دیا گیا اور فرعون کی چالوں کا انجام سوائے ہلاکت اور تباہی کے کچھ نہیں ہے
9 Tafsir Jalalayn
(یعنی) آسمانوں کے راستوں پر پھر موسیٰ کے خدا کو دیکھ لوں اور میں تو اسے جھوٹا سمجھتا ہوں اور اسی طرح فرعون کو اسکے اعمالِ بد اچھے معلوم ہوتے تھے اور وہ راستے سے روک دیا گیا تھا، اور فرعون کی تدبیر تو بیکار تھی
10 Tafsir as-Saadi
﴿إِلَىٰ إِلَـٰهِ مُوسَىٰ وَإِنِّي لَأَظُنُّهُ كَاذِبًا﴾ ” موسیٰ کے معبود کو اور میں تو اسے جھوٹا سمجھتا ہوں۔“ میں موسیٰ کو اس کے اس دعوت میں جھوٹا سمجھتا ہوں کہ ہمارا کوئی رب ہے اور وہ آسمانوں کے اوپر ہے مگر وہ چاہتا تھا کہ فرعون احتیاط سے کام لے کر معاملے کی خود خبر لے اللہ تعالیٰ نے اس سبب کا ذکر کرتے ہوئے، جس نے فرعون کو ایسا کرنے پر آمادہ کیا تھا فرمایا : ﴿وَكَذٰلِكَ زُيِّنَ لِفِرْعَوْنَ سُوءُ عَمَلِهِ﴾ ” اور اسی طرح فرعون کے لئے اس کا برا عمل مزین کردیا گیا۔“ شیطان اس کی بد اعمالی کو سجاتا رہا، اس برے عمل کی طرف اسے دعوت دیتا رہا۔ اس عمل کو خوبصورت اور نیک عمل بنا کر اس کے سامنے پیش کرتا رہا حتیٰ کہ وہ اسے اچھا عمل سمجھنے لگا اور اس نے لوگوں کو اس کی طرف دعوت دی اور اپنے اس عمل کے بارے میں اس طرح مناظرہ کرنے لگا جس طرح حق پرست مناظرہ کرتے ہیں، حالانکہ وہ سب سے بڑا مفسد تھا۔ ﴿وَصُدَّ عَنِ السَّبِيلِ﴾ ” اور راہ راست سے روک دیا گیا“ اس باطل کے سبب سے، جو اس کے سامنے مزین کیا گیا تھا، راہ حق سے روکا گیا۔ ﴿وَمَا كَيْدُ فِرْعَوْنَ﴾ ” اور نہیں تھا مکر فرعون کا“ جس کے ذریعے سے اس نے حق کے خلاف سازش کی اور اس کے ذریعے سے لوگوں پر ظاہر کیا کہ اس کا موقف حق اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا موقف باطل ہے۔ ﴿إِلَّا فِي تَبَابٍ﴾ ” مگر تباہی کا۔“ یعنی خسارے اور ہلاکت کا شکار ہوگا اور یہ سازش فرعون کو دنیا و آخرت میں بدبختی کے سوا کچھ فائدہ نہ دے گی۔
11 Mufti Taqi Usmani
jo aasmano kay raastay hain , phir mein musa kay khuda ko jhank ker dekhun . aur yaqeen rakho kay mein to ussay jhoota hi samajhta hun . issi tarah firon ki badd kiradaari uss ki nazar mein khushnuma bana di gaee thi , aur ussay raastay say rok diya gaya tha . aur firon ki koi chaal aesi nahi thi jo barbadi mein naa gaee ho .