Skip to main content

فَاِنْ اَعْرَضُوْا فَمَاۤ اَرْسَلْنٰكَ عَلَيْهِمْ حَفِيْظًاۗ اِنْ عَلَيْكَ اِلَّا الْبَلٰغُ ۗ وَاِنَّاۤ اِذَاۤ اَذَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنَّا رَحْمَةً فَرِحَ بِهَاۚ وَاِنْ تُصِبْهُمْ سَيِّئَةٌۢ بِمَا قَدَّمَتْ اَيْدِيْهِمْ فَاِنَّ الْاِنْسَانَ كَفُوْرٌ

fa-in
فَإِنْ
Then if
پھر اگر
aʿraḍū
أَعْرَضُوا۟
they turn away
وہ اعراض برتیں
famā
فَمَآ
then not
تو نہیں
arsalnāka
أَرْسَلْنَٰكَ
We have sent you
بھیجا ہم نے آپ کو
ʿalayhim
عَلَيْهِمْ
over them
ان پر
ḥafīẓan
حَفِيظًاۖ
(as) a guardian
نگہبان بنا کر
in
إِنْ
Not
نہیں
ʿalayka
عَلَيْكَ
(is) on you
آپ کے ذمہ
illā
إِلَّا
except
مگر
l-balāghu
ٱلْبَلَٰغُۗ
the conveyance
پہنچا دینا
wa-innā
وَإِنَّآ
And indeed
اور بیشک ہم
idhā
إِذَآ
when
جب
adhaqnā
أَذَقْنَا
We cause to taste
چکھاتے ہیں ہم
l-insāna
ٱلْإِنسَٰنَ
[the] man
انسان کو
minnā
مِنَّا
from Us
اپنی طرف سے
raḥmatan
رَحْمَةً
Mercy
کوئی رحمت
fariḥa
فَرِحَ
he rejoices
خوش ہوجاتا ہے وہ
bihā
بِهَاۖ
in it
اس پر
wa-in
وَإِن
But if
اور اگر
tuṣib'hum
تُصِبْهُمْ
befalls them
پہنچتی ہے ان کو
sayyi-atun
سَيِّئَةٌۢ
evil
کوئی تکلیف
bimā
بِمَا
for what
بوجہ اس کے جو
qaddamat
قَدَّمَتْ
have sent forth
آگے بھیجا
aydīhim
أَيْدِيهِمْ
their hands
ان کے ہاتھوں نے
fa-inna
فَإِنَّ
then indeed
تو بیشک
l-insāna
ٱلْإِنسَٰنَ
[the] man
انسان
kafūrun
كَفُورٌ
(is) ungrateful
سخت، ناشکرا

طاہر القادری:

پھر (بھی) اگر وہ رُوگردانی کریں تو ہم نے آپ کو اُن پر (تباہی سے بچانے کا) ذمّہ دار بنا کر نہیں بھیجا۔ آپ پر تو صرف (پیغامِ حق) پہنچا دینے کی ذمّہ داری ہے، اور بیشک جب ہم انسان کو اپنی بارگاہ سے رحمت (کا ذائقہ) چکھاتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہو جاتا ہے اور اگر انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے اُن کے اپنے ہاتھوں سے آگے بھیجے ہوئے اعمالِ (بد) کے باعث، تو بیشک انسان بڑا ناشکر گزار (ثابت ہوتا) ہے،

English Sahih:

But if they turn away – then We have not sent you, [O Muhammad], over them as a guardian; upon you is only [the duty of] notification. And indeed, when We let man taste mercy from Us, he rejoices in it; but if evil afflicts him for what his hands have put forth, then indeed, man is ungrateful.

1 Abul A'ala Maududi

اب اگر یہ لوگ منہ موڑتے ہیں تو اے نبیؐ، ہم نے تم کو ان پر نگہبان بنا کر تو نہیں بھیجا ہے تم پر تو صرف بات پہنچا دینے کی ذمہ داری ہے انسان کا حال یہ ہے کہ جب ہم اسے اپنی رحمت کا مزا چکھاتے ہیں تو اُس پر پھول جاتا ہے، اور اگر اس کے اپنے ہاتھوں کا کیا دھرا کسی مصیبت کی شکل میں اُس پر الٹ پڑتا ہے تو سخت ناشکرا بن جاتا ہے