یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو (اپنے ساتھی شیطان سے) کہے گا: اے کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا پس (تو) بہت ہی برا ساتھی تھا،
English Sahih:
Until, when he comes to Us [at Judgement], he says [to his companion], "How I wish there was between me and you the distance between the east and west; and what a wretched companion."
1 Abul A'ala Maududi
آخر کار جب یہ شخص ہمارے ہاں پہنچے گا تو اپنے شیطان سے کہے گا، "کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق و مغرب کا بُعد ہوتا، تُو تو بد ترین ساتھی نکلا"
2 Ahmed Raza Khan
یہاں تک کہ جب کافر ہمارے پاس آئے گا اپنے شیطان سے کہے گا ہائے کسی طرح مجھ میں تجھ میں پورب پچھم کا فاصلہ ہوتا تو کیا ہی برا ساتھی ہے،
3 Ahmed Ali
یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا اے کاش میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی پس کیسا برا ساتھی ہے
4 Ahsanul Bayan
یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا کہے گا کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی (تو) بڑا برا ساتھی ہے (١)
٣٨۔١ مراد مشرق اور مغرب کی دوری ہے، یہ کافر قیامت والے دن کہے گا لیکن اس دن اس اعتراف کا کیا فائدہ؟
5 Fateh Muhammad Jalandhry
یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا کہ اے کاش مجھ میں اور تجھ میں مشرق ومغرب کا فاصلہ ہوتا تو برا ساتھی ہے
6 Muhammad Junagarhi
یہاں تک کہ جب وه ہمارے پاس آئے گا کہے گا کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرق اور مغرب کی دوری ہوتی (تو) بڑا برا ساتھی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
یہاں تک کہ جب وہ ہمارے پاس آئیگا تو (اپنے شیطان سے) کہے گا اے کاش! میرے اور تیرے درمیان مشرقومغرب کی دوری ہوتی تو بہت برا ساتھی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئیں گے تو کہیں گے کہ اے کاش ہمارے اور ان کے درمیان مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا یہ تو بڑا بدترین ساتھی نکلا
9 Tafsir Jalalayn
یہاں تک کہ جب ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا کہ اے کاش مجھ میں اور تجھ میں مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا ! تو برا ساتھی ہے
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تعالیٰ کے ذکر سے روگردانی کرنے والے کا، اپنے ساتھی کی معیت میں یہ حال تو دنیا کے اندر ہے اور وہ گمراہی، بدراہی اور حقائق کو بدلنے کا جرم ہے۔ رہا اس کا وہ حال جب وہ اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر ہوگا تو وہ بدترین حال ہوگا، ندامت، حسرت اور حزن و غم کا حال ہوگا جو اس کی مصیبت کی تلافی کرسکے گا نہ اس کے ساتھی سے نجات دلا سکے گا، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ حَتَّىٰ إِذَا جَاءَنَا قَالَ يَا لَيْتَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ بُعْدَ الْمَشْرِقَيْنِ فَبِئْسَ الْقَرِينُ ﴾ ” حتیٰ کہ جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو کہے گا : اے کاش ! مجھ میں اور تجھ میں مشرق و مغرب کا فاصلہ ہوتا، پس تو برا ساتھی ہے۔“ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ وَيَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَىٰ يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلًا يَا وَيْلَتَىٰ لَيْتَنِي لَمْ أَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِيلًا لَّقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّكْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي َكَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنسَانِ خَذُولًا﴾ (لفرقان:25؍27۔29) ”اور اس روز جب ظالم اپنے ہاتھوں پر کاٹے گا اور حسرت سے کہے گا : کاش ! میں نے رسول کے ساتھ راستہ اختیار کیا ہوتا۔ ہائے میری ہلاکت ! کاش ! میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا، ذکر(یعنی قرآن) کے آجانے کے بعد، اس نے مجھے گمراہ کر ڈالا اور شیطان تو انسان کو چھوڑ کر الگ ہوجاتا ہے۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
yahan tak kay jab aisa shaks humaray paas aaye ga to ( apney shetan sathi say ) kahey ga kay : kaash ! meray aur teray darmiyan mashriq o maghrib ka fasla hota , kiyonkay tu boht bura sathi tha .