Skip to main content

وَمَا نُرِيْهِمْ مِّنْ اٰيَةٍ اِلَّا هِىَ اَكْبَرُ مِنْ اُخْتِهَا ۗ وَ اَخَذْنٰهُمْ بِالْعَذَابِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ

And not
وَمَا
اور نہیں
We showed them
نُرِيهِم
ہم دکھاتے ان کو
of
مِّنْ
کوئی
a Sign
ءَايَةٍ
نشانی
but
إِلَّا
مگر
it
هِىَ
وہ
(was) greater
أَكْبَرُ
زیادہ بڑی ہوتی تھی
than
مِنْ
سے
its sister
أُخْتِهَاۖ
اپنی بہن
and We seized them
وَأَخَذْنَٰهُم
اور پکڑ لیا ہم نے ان کو
with the punishment
بِٱلْعَذَابِ
عذاب میں۔ ساتھ عذاب کے
so that they may
لَعَلَّهُمْ
تاکہ وہ
return
يَرْجِعُونَ
لوٹ آئیں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

ہم ایک پر ایک ایسی نشانی اُن کو دکھاتے چلے گئے جو پہلی سے بڑھ چڑھ کر تھی، اور ہم نے اُن کو عذاب میں دھر لیا تاکہ وہ اپنی روش سے باز آئیں

English Sahih:

And We showed them not a sign except that it was greater than its sister, and We seized them with affliction that perhaps they might return [to faith].

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

ہم ایک پر ایک ایسی نشانی اُن کو دکھاتے چلے گئے جو پہلی سے بڑھ چڑھ کر تھی، اور ہم نے اُن کو عذاب میں دھر لیا تاکہ وہ اپنی روش سے باز آئیں

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اور ہم انہیں جو نشانی دکھاتے وہ پہلے سے بڑی ہوتی اور ہم نے انہیں مصیبت میں گرفتار کیا کہ وہ بام آئیں

احمد علی Ahmed Ali

اور ہم ان کو جو کوئی نشانی دکھاتے تھے تو ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوتی تھی اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آ جائیں

أحسن البيان Ahsanul Bayan

اور ہم نے انہیں جو نشانی دکھاتے تھے وہ دوسری سے بڑھی چڑھی ہوتی تھی (١) اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آ جائیں (٢)۔

٤٨۔١ ان نشانیوں سے وہ نشانیاں مراد ہیں جو طوفان، ٹڈی دل، جوئیں، مینڈک اور خون وغیرہ کی شکل میں یکے بعد دیگرے انہیں دکھائیں گئیں، جن کا تذکرہ سورہ اعراف، آیات۔(فَاَرْسَلْنَا عَلَيْهِمُ الطُّوْفَانَ وَالْجَرَادَ وَالْقُمَّلَ وَالضَّفَادِعَ وَالدَّمَ اٰيٰتٍ مُّفَصَّلٰتٍ فَاسْتَكْبَرُوْا وَكَانُوْاقَوْمًا مُّجْرِمِيْنَ ١٣٣؁ وَلَمَّا وَقَعَ عَلَيْهِمُ الرِّجْزُ قَالُوْا يٰمُوْسَى ادْعُ لَنَا رَبَّكَ بِمَا عَهِدَ عِنْدَكَ ۚ لَىِٕنْ كَشَفْتَ عَنَّا الرِّجْزَ لَنُؤْمِنَنَّ لَكَ وَلَنُرْسِلَنَّ مَعَكَ بَنِيْٓ اِ سْرَاۗءِيْلَ ١٣٤؀ۚ فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُمُ الرِّجْزَ اِلٰٓي اَجَلٍ هُمْ بٰلِغُوْهُ اِذَا هُمْ يَنْكُثُوْنَ ١٣٥؁ ) 7۔ الاعراف;135-133) میں گزر چکا ہے۔ بعد میں آنے والی ہر نشانی پہلی نشانی سے بڑی چڑھی ہوتی، جس سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی صداقت واضح سے واضح تر ہو جاتی۔
٤٨۔٢ مقصد ان نشانیوں یا عذاب سے یہ ہوتا تھا کہ شاید وہ تکذیب سے باز آجائیں۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

اور جو نشانی ہم ان کو دکھاتے تھے وہ دوسری سے بڑی ہوتی تھی اور ہم نے ان کو عذاب میں پکڑ لیا تاکہ باز آئیں

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

اور ہم انہیں جو نشانی دکھاتے تھے وه دوسری سے بڑھی چڑھی ہوتی تھی اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وه باز آجائیں

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

اور ہم انہیں کوئی نشانی نہیں دکھاتے تھے مگر وہ پہلی سے بڑی ہوتی تھی اور ہم نے انہیں عذاب میں پکڑا تاکہ وہ (اپنی روش سے) باز آئیں۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اور ہم انہیں جو بھی نشانی دکھلاتے تھے وہ پہلے والی نشانی سے بڑھ کر ہی ہوتی تھی اور پھر انہیں عذاب کی گرفت میں لے لیا کہ شاید اسی طرح راستہ پر واپس آجائیں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

اور ہم انہیں کوئی نشانی نہیں دکھاتے تھے مگر (یہ کہ) وہ اپنے سے پہلی مشابہ نشانی سے کہیں بڑھ کر ہوتی تھی اور (بالآخر) ہم نے انہیں (کئی بار) عذاب میں پکڑا تاکہ وہ باز آجائیں،