پھر جب انہوں نے اس (عذاب) کو بادل کی طرح اپنی وادیوں کے سامنے آتا ہوا دیکھا تو کہنے لگے: یہ (تو) بادل ہے جو ہم پر برسنے والا ہے، (ایسا نہیں) وہ (بادل) تو وہ (عذاب) ہے جس کی تم نے جلدی مچا رکھی تھی۔ (یہ) آندھی ہے جس میں دردناک عذاب (آرہا) ہے،
English Sahih:
And when they saw it as a cloud approaching their valleys, they said, "This is a cloud bringing us rain!" Rather, it is that for which you were impatient: a wind, within it a painful punishment,
1 Abul A'ala Maududi
پھر جب انہوں نے اُس عذاب کو اپنی وادیوں کی طرف آتے دیکھا تو کہنے لگے "یہ بادل ہے جو ہم کو سیراب کر دے گا" "نہیں، بلکہ یہ وہی چیز ہے جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے یہ ہوا کا طوفان ہے جس میں دردناک عذاب چلا آ رہا ہے
2 Ahmed Raza Khan
پھر جب انہوں نے عذاب کو دیکھا بادل کی طرح آسمان کے کنارے میں پھیلا ہوا ان کی وادیوں کی طرف آتا بولے یہ بادل ہے کہ ہم پر برسے گا بلکہ یہ تو وہ ہے جس کی تم جلدی مچاتے تھے، ایک آندھی ہے جس میں دردناک عذاب،
3 Ahmed Ali
پھر جب انہوں نے اسے دیکھا کہ وہ ایک ابر ہے جو ان کے میدانوں کی طرف بڑھا چلا آ رہا ہے کہنے لگے کہ یہ تو ابر ہے جو ہم پر برسے گا (نہیں) بلکہ یہ وہی ہے جسے تم جلدی چاہتے تھے یعنی آندھی جس میں دردناک عذاب ہے
4 Ahsanul Bayan
پھر جب انہوں نے عذاب کو بصورت بادل دیکھا اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے کہنے لگے، یہ بادل ہم پر برسنے والا ہے (۱) (نہیں) بلکہ دراصل یہ ابر وہ (عذاب) ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے (۲) ہوا ہے جس میں دردناک عذاب ہے۔ (۳)
۲٤۔۱ عرصہ دراز سے ان کے ہاں بارش نہیں ہوئی تھی امنڈتے بادل دیکھ کر خوش ہوئے کہ اب بارش ہوگی بادل کو عارض اس لیے کہا ہے کہ بادل عرض آسمان پر ظاہر ہوتا ہے۔ ٢٤۔١ یہ حضرت ہود علیہ السلام نے انہیں کہا کہ یہ محض بادل نہیں ہے جیسے تم سمجھ رہے ہو۔ بلکہ یہ وہ عذاب ہے جسے تم جلدی لانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ۲٤۔۳ یعنی وہ ہوا جس سے اس قوم کی ہلاکت ہوئی ان بادلوں سے ہی اٹھی اور نکلی اور اللہ کی مشیت سے ان کو اور ان کی ہرچیز کو تباہ کر گئی اسی لیے حدیث میں آتا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ لوگ تو بادل دیکھ کر خوش ہوتے ہیں کہ بارش ہوگی لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے پر اس کے برعکس تشویش کے آثار نظر آتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عائشہ رضی اللہ عنہا اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ اس بادل میں عذاب نہیں ہوگا جب کہ ایک قوم ہوا کے عذاب سے ہی ہلاک کر دی گئی اس قوم نے بھی بادل دیکھ کر کہا تھا یہ بادل ہے جو ہم پر بارش برسائے گا۔ البخاری۔ ایک دوسری روایت میں ہے کہ جب باد تند چلتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا پڑھتے اللھم انی اسالک خیرھا وخیر ما فیھا وخیر ما ارسلت بہ واغوذبک من شرھا وشر ما ارسلت بہ اور جب آسمان پر بادل گہرے ہو جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رنگ متغیر ہو جاتا اور خوف کی سی ایک کیفیت آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر طاری ہو جاتی جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اطمینان کا سانس لیتے (صحیح مسلم)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
پھر جب انہوں نے اس (عذاب کو) دیکھا کہ بادل (کی صورت میں) ان کے میدانوں کی طرف آرہا ہے تو کہنے لگے یہ تو بادل ہے جو ہم پر برس کر رہے گا۔ (نہیں) بلکہ (یہ) وہ چیز ہے جس کے لئے تم جلدی کرتے تھے یعنی آندھی جس میں درد دینے والا عذاب بھرا ہوا ہے
6 Muhammad Junagarhi
پھر جب انہوں نے عذاب کو بصورت بادل دیکھا اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے تو کہنے لگے، یہ ابر ہم پر برسنے واﻻ ہے، (نہیں) بلکہ دراصل یہ ابر وه (عذاب) ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے، ہوا ہے جس میں دردناک عذاب ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
پس جب انہوں نے (عذاب) کو ایک بادل کی صورت میں اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو کہنے لگے کہ یہ بادل تو ہم پر برسنے والا ہے بلکہ یہ وہ (عذاب) ہے جس کی تم جلدی کر رہے تھے (یہ تند و تیز) ہوا ہے جس میں دردناک عذاب ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس کے بعد جب ان لوگوں نے بادل کو دیکھا کہ ان کی وادیوں کی طرف چلا آرہا ہے تو کہنے لگے کہ یہ بادل ہمارے اوپر برسنے والا ہے.... حالانکہ یہ وہی عذاب ہے جس کی تمہیں جلدی تھی یہ وہی ہوا ہے جس کے اندر دردناک عذاب ہے
9 Tafsir Jalalayn
پھر جب انہوں نے اس (عذاب کو) دیکھا کہ بادل (کی صورت میں) انکے میدان کی طرف آرہا ہے تو کہنے لگے یہ تو بادل ہے جو ہم پر برس کر رہے گا (نہیں) بلکہ (یہ) وہ چیز ہے جس کے لئے تم جلدی کرتے تھے یعنی اندھی جس میں درد دینے والا عذاب بھرا ہوا ہے فلما راوہ عارضاً جب قوم عاد نے ایک گہرا اور سیاہ بادل اپنی وادیوں کی طرف آتے ہوئے دیکھا تو بہت خوش ہوئے اور کہنے لگے یہ برسائو بادل ہے ہم کو سیراب کرے گا، ارشاد ہوا نہیں، بلکہ یہ وہی عذاب ہے جس کی تم جلدی مچاتے تھے، یہ جواب دیا تو حضرت ہود (علیہ السلام) کی طرف سے تھا یا پھر زبان حال کا، بخاری و مسلم وغیرہما نے عائشہ (رض) سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کبھی کھلکھلاتے ہوئے ہنستے ہوئے نہیں دیکھا، ہاں البتہ آپ مسکرایا کرتے تھے اور آپ بادل یا ریح شدید (آندھی) دیکھتے تو آپ کے چہرہ انور پر اضطراب کے آثار نمودار ہوجاتے (ایک روز) میں نے عرض کیا یا رسول اللہ لوگ جب بادل دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں کہ اب بارش ہوگی اور میں دیکھتی ہوں کہ جب آپ بادل دیکھتے ہیں تو آپ کے چہرہ انور پر ناگواری ظاہر ہوتی ہے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : میں کس طرح مامون ہوجائوں کہ اس میں عذاب نہیں ہے، حالانکہ ایک قوم آندھی کی وجہ سے ہلاک ہوچکی ہے، اور ایک قوم نے جب عذاب کو دیکھا تھا تو کہا تھا یہ بادل ہم کو ضرور سیراب کرے گا۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ فَلَمَّا رَأَوْهُ ﴾ جب انہوں نے اس عذاب کو دیکھا جو ﴿ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ ﴾ بادل کی طرح پھیلتے ہوئے ان کی وادیوں کی طرف بڑھ رہا تھا جہاں سیلاب کا پانی بہتا تھا، جہاں سے وہ اپنے کھیتوں کو سیراب کرتے تھے اور ان وادیوں کے کنوؤں اور تالابوں سے پانی پیتے تھے۔ ﴿ قَالُوا ﴾ (تو) انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : ﴿ هَـٰذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا ﴾ یہ بادل ہے جو ہم پر برسے گا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُم بِهِ ﴾ بلکہ یہ وہ عذاب ہے جسے تم نے خود اپنے لئے چنا ہے کہ تم نے کہا تھا : ﴿ فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ ﴾ ” ہمارے پاس وہ عذاب لے آ جس کا تو ہم سے وعدہ کرتا ہے، اگر تو سچا ہے۔“ ﴿ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ تُدَمِّرُ كُلَّ شَيْءٍ ﴾ ” یہ ایک ایسی ہوا ہے جس کے اندر درد ناک عذاب ہے جو ہر چیز کو ہلاک کردے گی۔“ یعنی یہ ہوا جس چیز پر سے گزرتی اپنی شدت اور نحوست کی وجہ سے اسے تباہ و برباد کرکے رکھ دیتی۔ پس اللہ تعالیٰ نے اسے ان پر مسلط رکھا ﴿ سَبْعَ لَيَالٍ وَثَمَانِيَةَ أَيَّامٍ حُسُومًا فَتَرَى الْقَوْمَ فِيهَا صَرْعَىٰ كَأَنَّهُمْ أَعْجَازُ نَخْلٍ خَاوِيَةٍ ﴾(الحاقۃ: 69؍7) ” لگا تار سات راتیں اور آٹھ دن (آپ وہاں ہوتے) تو اس ہوا میں لوگوں کو پچھاڑے اور مرے ہوئے دیکھتے جیسے کھجوروں کے کھوکھلے تنے ہوتے ہیں“
11 Mufti Taqi Usmani
phir huwa yeh kay jab unhon ney uss ( azab ) ko aik badal ki shakal mein aata dekha jo unn ki wadiyon ka rukh ker raha tha to unhon ney kaha kay : yeh badal hai jo hum per barish barsaye ga . nahi ! balkay yeh woh cheez hai jiss ki tum ney jaldi machai thi aik aandhi jiss mein dardnak azab hai ,