آپ فرما دیں کہ میں (انسانوں کی طرف) کوئی پہلا رسول نہیں آیا (کہ مجھ سے قبل رسالت کی کوئی مثال ہی نہ ہو) اور میں اَزخود (یعنی محض اپنی عقل و درایت سے) نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور نہ وہ جو تمہارے ساتھ کیا جائے گا، (میرا علم تو یہ ہے کہ) میں صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف بھیجی جاتی ہے (وہی مجھے ہر شے کا علم عطا کرتی ہے) اور میں تو صرف (اس علم بالوحی کی بنا پر) واضح ڈر سنانے والا ہوں،
English Sahih:
Say, "I am not something original among the messengers, nor do I know what will be done with me or with you. I only follow that which is revealed to me, and I am not but a clear warner."
1 Abul A'ala Maududi
اِن سے کہو، "میں کوئی نرالا رسول تو نہیں ہوں، میں نہیں جانتا کہ کل تمہارے ساتھ کیا ہونا ہے اور میرے ساتھ کیا، میں تو صرف اُس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو میرے پاس بھیجی جاتی ہے اور میں ایک صاف صاف خبردار کر دینے والے کے سوا اور کچھ نہیں ہوں"
2 Ahmed Raza Khan
تم فرماؤ میں کوئی انوکھا رسول نہیں اور میں نہیں جانتا میرے ساتھ کیا کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ کیا میں تو اسی کا تابع ہوں جو مجھے وحی ہوتی ہے اور میں نہیں مگر صاف ڈر سنانے والا،
3 Ahmed Ali
کہہ دو میں کوئی انوکھا رسول نہیں ہوں اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیا جائے گا اور نہ تمہارے ساتھ میں نہیں پیروی کرتا مگر اس کی جو میری طرف وحی کیا جاتا ہے سوائے اس کے نہیں کہ میں کھلم کھلا ڈرانے والا ہوں
4 Ahsanul Bayan
آپ کہہ دیجئے! کہ میں کوئی بالکل انو کھا پیغمبر نہیں (١) نہ مجھے یہ معلوم ہے کہ میرے ساتھ اور تمہارے ساتھ کیا کیا جائے گا (۲)۔ میں تو صرف اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی بھیجی جاتی ہے اور میں تو صرف علی الاعلان کر دینے والا ہوں۔
٩۔١ یعنی پہلا اور انوکھا رسول تو نہیں ہوں، بلکہ مجھ سے پہلے بھی متعدد رسول آ چکے ہیں۔ ٩۔٢ یعنی دنیا میں، میں مکے میں ہی رہوں گا یا یہاں سے نکلنے پر مجبور ہونا پڑے گا، مجھے موت طبعی آئے گی یا تمہارے ہاتھوں میرا قتل ہوگا؟ تم جلدی ہی سزا سے دو چار ہونگیں یا لمبی مہلت تمہیں دی جائے گی؟ ان تمام باتوں کا علم صرف اللہ کو ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ میرے ساتھ یا تمہارے ساتھ کل کیا ہوگا تاہم آخرت کے بارے میں یقینی علم ہے کہ اہل ایمن جنت میں اور کافر جہنم میں جائیں گے اور حدیث میں جو آتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات پر جب ان کے بارے میں حسن ظن کا اظہار کیا گیا تو فرمایا واللہ ما ادری وانا رسول اللہ ما یفعل بی ولا بکم ۔ صحیح بخاری۔ اللہ کی قسم مجھے اللہ کا رسول ہونے کے باوجود علم نہیں کہ قیامت کو میرے اور تمہارے ساتھ کیا کیا جائے گا اس سے کسی ایک معین شخص کے قطعی انجام کے علم کی نفی ہے الا یہ کہ ان کی بابت بھی نص موجود ہو جیسے عشرہ مبشرہ اور اصحاب بدر وغیرہ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کہہ دو کہ میں کوئی نیا پیغمبر نہیں آیا۔ اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ کیا (کیا جائے گا) میں تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی آتی ہے اور میرا کام تو علانیہ ہدایت کرنا ہے
6 Muhammad Junagarhi
آپ کہہ دیجئے! کہ میں کوئی بالکل انوکھا پیغمبر تو نہیں نہ مجھے یہ معلوم ہے کہ میرے ساتھ اور تمہارے ساتھ کیا کیا جائے گا۔ میں تو صرف اسی کی پیروی کرتا ہوں جو میری طرف وحی بھیجی جاتی ہے اور میں تو صرف علیاﻻعلان آگاه کر دینے واﻻ ہوں
7 Muhammad Hussain Najafi
آپ کہہ دیجئے کہ رسولوں(ع) میں سے میں کوئی انوکھا نہیں ہوں اور میں (از خود) نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا کیاجائے گا؟ اور تمہارے ساتھ کیا کیا جائے گا اور میں تو صرف اس کی پیروی کرتا ہوں جس کی مجھے وحی کی جاتی ہے اور میں نہیں ہوں مگر کھلا ہوا ڈرانے والا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
آپ کہہ دیجئے کہ میں کوئی نئے قسم کا رسول نہیں ہوں اور مجھے نہیں معلوم کہ میرے اور تمہارے ساتھ کیا برتاؤ کیا جائے گا میں تو صرف وحی الہٰی کا اتباع کرتا ہوں اور صرف واضح طور پر عذاب الٰہی سے ڈرانے والا ہوں
9 Tafsir Jalalayn
کہہ دو کہ میں کوئی نیا پیغمبر نہیں آیا اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا اور تمہارے ساتھ (کیا جائے گا) میں تو اسی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھ پر وحی آتی ہے اور میرا کام تو علانیہ ہدایت کرنا ہے قل ماکنت بدعا من الرسل یہ دراصل مشرکین مکہ کی واہی اور لچر شبہات کا جواب ہے، اس ارشاد کا پس منظر یہ ہے کہ جب نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے نبوت کا دعویٰ پیش کیا اور خود کو خدا کا نمائندہ بتایا تو مکہ کے لوگ طرح طرح کی باتیں بنانے لگے، ان کا کہنا تھا کہ یہ کیسا رسول ہے جو بال بچے رکھتا ہے، بازاروں میں چلتا پھرتا ہے، کھاتا پیتا ہے، غرضیکہ عام انسانوں کی طرح زندگی بسر کرتا ہے، آخر اس میں وہ نرالی بات کیا ہے جس میں یہ عام انسانوں سے مختلف ہو اور ہم یہ سمجھیں کہ خاص طور پر اس شخص کو خدا نے اپنا رسول اور نمائندہ بنا کر بھیجا ہے ؟ اور وہ یہ بھی کہتے تھے کہ اگر خدا نے اس شخص کو اپنا رسول بنایا ہوتا تو اس کی اردلی میں کوئی فرشتہ بھیجتا جو پیش پیش یہ اعلان کرتا چلتا کہ یہ خدا کا رسول ہے اور ہر اس شخص پر عذاب کا کوڑا برسا دیتا جو اس کی شان میں ذرا سی گستاخی کر بیٹھتا، یہ آخر کیسے ہوسکتا ہے کہ خدا کسی کو اپنا رسول مقرر کرے اور پھر اسے یوں ہی مکہ کی گلیوں میں پھرنے اور ہر طرح کی زیادتیاں سہنے کے لئے بےسہارا چھوڑ دے اور کچھ نہیں تو کم از کم یہی ہوتا کہ خدا اپنے رسول کے لئے ایک شاندار محل اور یک لہلہاتا باغ پیدا کردیتا، ان سب باتوں کے علاوہ مشرکین مکہ آئے دن آپ سے طرح طرح کے معجزات کا مطالبہ کرتے رہتے تھے اور غیب کی باتیں پوچھتے تھے، ان کے خیال میں کسی کا رسول خدا ہون ایہ معنی رکھتا تھا کہ وہ فوق البشری طاقتوں کا مالک ہو اس کے شارے پر پہاڑ ٹل جائیں، بہتے دریا رک جائیں اور ایک اشارہ سے ریگزارکشت زار میں تبدیل ہوجائیں، نیز اس کو مکان ومایکون کا علم ہو۔ یہی وہ باتیں ہیں جن کا جاب ان فقروں میں دیا گیا ہے، ان میں کے ہر فقرہ میں معانی کی ایک دنیا پوشیدہ ہے، فرمایا ان سے کہو میں کوئی نرالا رسول تو ہوں نہیں یعنی میرا رسو بنایا جانا دنیا کی تاریخ میں کوئی پہلا واقعہ تو ہے نہیں کہ تمہیں یہ سمجھنے میں پریشانی ہو کہ رسول کیسا ہوتا ہے ؟ اور کیسا نہیں ہوتا، مجھ سے پہلے بہت سے رسول آچکے ہیں اور میں ان سے مختلف نہیں ہوں، آخر دنیا میں کب کوئی ایسا رسول آیا ہے کہ جو کھاتا پیتا نہ ہو یا عام انسانوں کی طرح زندگی بسر نہ کرتا ہو ؟ یا کس رسول کے ساتھ کوئی فرشتہ اترا، جو اس کی رسالت کا اعلان کرتا ہو اور اس کے آگے آگے ہاتھ میں کوڑا لئے پھرتا ہو ؟ اور کونسا رسول ایسا گذرا ہے کہ جو اپنے اختیار سے کوئی معجزہ دکھا سکتا ہو یا اپنے علم سے سب کچھ جانتا ہو، پھر یہ نرالے معیار میرے ہی رسالت کو پرکھنے کے لئے کہاں سے لئے چلے آرہے ہو۔ وما ادری مایفعل بی ولابکم اس کے بعد فرمایا کہ ان کے جواب میں کہو، میں نہیں جانتا کہ کل میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے اور تمہارے ساتھ کیا ؟ میں تو صرف اس وحی کی پیروی کرتا ہوں جو مجھے بھیجی جاتی ہے یعنی میں عالم الغیب نہیں ہوں کہ ماضی حال و استقبال سب مجھ پر روشن ہوں اور دنیا کی ہر چیز کا مجھے علم ہ، تمہارا مستقبل تو درکنار مجھے تو اپنا مستقبل بھی معلوم نہیں کہ دنیا میں میرے ساتھ کیا ہونے والا ہے، آیا مجھے قتل کیا جائے گا اپنی موت مروں گا، یا مجھے مکہ سے نکالا جائے گا یا مکہ میں رہنے دیا جائے گا، بعض حضرات نے اس آیت کا تعلق دنیاوی امور سے کیا ہے مگر مفسرین کی ایک بڑی تعداد دنیا و آخرت دونوں سے متعلق مانتی ہے یعنی دنیا و آخرت کے امور پر آپ کو جو آگاہی اور واقفیت تھی وہ بذریعہ وحی ہی تھی۔ فوائد عثمانی میں مولانا شبیر احمد صاحب عثمانی رحمتہ اللہ تعالیٰ اس آیت کے فوائد میں لکھتے ہیں کہ مجھے اس سے کچھ سرار نہیں کہ میرے اکم کا آخری نتیجہ کیا ہوتا ہے، میرے ساتھ اللہ کیا معاملہ کرے گا اور تمہارے ساتھ کیا ؟ نہ میں اس وقت پوری تفصیل اپنے اور تمہایر انجام کے متعلق بتلا سکتا ہوں کہ دنیا و آخرت میں کیا کیا صورتیں پیش آئیں گی، ہاں ایک بات کہتا ہوں کی میرا کام صرف وحی الٰہی کا اتباع اور حکم خداوندی کا امتثال کرنا اور کفر و عصیان کے سخت اور خطرناک نتائج سے خوب کھول کر آگاہ کردینا ہے آگے چل کر دنیا و آخرت میں میرے اور تمہارے ساتھ کیا کچھ پیش آئے گا، اس کی تمام تفصیلات فی الحال میں نہیں جانتا اور نہ اس بحث میں پڑنے سے مجھے کچھ مطلب، بندہ کا کام نتیجہ سے قطع نظر کر کے مالک کے احکام کی تعمیل کرنا ہے اور بس۔ (فوائد عثمانی)
10 Tafsir as-Saadi
﴿ مَا كُنتُ بِدْعًا مِّنَ الرُّسُلِ ﴾ یعنی میں کوئی پہلا رسول نہیں جو تمہارے پاس آیا ہوں کہ تم میری رسالت کو عجیب و غریب پاؤ اور میری دعوت کا انکار کرو، مجھ سے پہلے بھی انبیاء و رسل آچکے ہیں، میری دعوت اور ان کی دعوت میں موافقت ہے پھر تم کسی بنا پر میری رسالت کا انکار کر رہے ہو۔ ﴿ وَمَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَلَا بِكُمْ ﴾ ” اور میں نہیں جانتا کہ میرے ساتھ اور تمہارے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا؟‘‘ یعنی میں تو صرف ایک بشر ہوں، میرے اختیار میں کچھ بھی نہیں، میرے اور تمہارے بارے میں صرف اللہ تعالیٰ ہی تصرف کرتا ہے، مجھ پر اور تم پر وہی اپنے فیصلے نافذ کرتا ہے۔ میں اپنی طرف سے کچھ پیش نہیں کرتا ﴿ وَمَا أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ ﴾ ” اور میں تو صرف علی الاعلان ڈرانے والا ہوں۔“ لہٰذا اگر تم میری رسالت کو مانتے ہوئے میری دعوت کو قبول کرلو تو یہ دنیا اور آخرت میں تمہاری خوش نصیبی اور تمہارا بہرۂ وافر ہے اور اگر تم اس دعوت کو ٹھکرادو تو تمہارا حساب اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے، میں نے تو تمہیں برے انجام سے خبردار کردیا ہے اور جس نے خبردار کردیا وہ برئ الذمہ ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
kaho kay : mein payghumberon mein koi anokha payghumber nahi hun . mujhay maloom nahi hai kay meray sath kiya kiya jaye ga , aur naa yeh maloom hai kay tumharay sath kiya hoga-? . mein kissi aur cheez ki nahi , sirf uss wahi ki perwi kerta hun jo mujhay bheji jati hai . aur mein to sirf aik wazeh andaz say khabrdar kernay wala hun .