بیشک تم سے پہلے ایک قوم نے ایسی (ہی) باتیں پوچھی تھیں، (جب وہ بیان کر دی گئیں) پھر وہ ان کے منکر ہوگئے،
English Sahih:
A people asked such [questions] before you; then they became thereby disbelievers.
1 Abul A'ala Maududi
تم سے پہلے ایک گروہ نے اِسی قسم کے سوالات کیے تھے، پھر وہ لوگ انہی باتوں کی وجہ سے کفر میں مبتلا ہوگئے
2 Ahmed Raza Khan
تم سے اگلی ایک قوم نے انہیں پوچھا پھر ان سے منکر ہو بیٹھے،
3 Ahmed Ali
ایسی باتیں تم سے پہلے ایک جماعت پوچھ چکی ہے پھر وہ ان باتوں کے وہ مخالف ہوگئے
4 Ahsanul Bayan
ایسی باتیں تم سے پہلے اور لوگوں نے بھی پوچھی تھیں پھر ان باتوں کے منکر ہوگئے (١)۔
١٠٢۔١ کہیں اس کوتاہی کے مرتکب تم بھی ہو جاؤ۔ جس طرح ایک مرتبہ نبی نے فرمایا اللہ نے تم پر حج فرض کیا ہے ایک شخص نے سوال کیا ' کیا ہر سال ـ' آپ خاموش رہے، اس نے تین مرتبہ سوال دہرایا پھر آپ نے فرمایا ' اگر میں ہاں کہہ دیتا تو حج ہر سال فرض ہو جاتا اور اگر ایسا ہو جاتا تو ہر سال حج کرنا تمہارے لئے ممکن نہ ہوتا ' تمہیں جن چیزوں کی بابت نہیں بتایا گیا، تم مجھ سے ان کی بابت سوال مت کرو، اس لئے کہ تم سے پہلی امتوں کی ہلاکت کا سبب ان کا کثرت سوال اور اپنے انبیاء سے اختلاف بھی تھا '۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اس طرح کی باتیں تم سے پہلے لوگوں نے بھی پوچھی تھیں (مگر جب بتائی گئیں تو) پھر ان سے منکر ہو گئے
6 Muhammad Junagarhi
ایسی باتیں تم سے پہلے اور لوگوں نے بھی پوچھی تھیں، پھر ان باتوں کے منکر ہوگئے
7 Muhammad Hussain Najafi
تم سے پہلے بھی کچھ لوگوں نے اس قسم کے سوال (اپنے نبیوں سے) کئے تھے۔ پھر انہیں کی وجہ سے کافر (منکر) ہوگئے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تم سے سے پہلے والی قوموں نے بھی ایسے ہی سوالات کئے اور اس کے بعد پھر کافر ہوگئے
9 Tafsir Jalalayn
اسی طرح کی باتیں تم سے پہلے لوگوں نے بھی پوچھی تھیں (مگر جب بتائی گئیں تو) پھر ان سے منکر ہوگئے۔
10 Tafsir as-Saadi
یہ سوالات جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے۔ ﴿قَدْ سَأَلَهَا قَوْمٌ مِّن قَبْلِكُمْ﴾ ” تحقیق پوچھ چکی ہے یہ باتیں ایک جماعت تم سے پہلے“ یعنی اس جنس کے اور اسی قسم کے سوالات تھے۔ ان کا سوال طلب رشد کے لئے نہ تھا بلکہ تلبیس کی خاطر تھا۔ جب ان کے سوال کا جواب واضح ہو کر ان کے سامنے آگیا﴿ ثُمَّ أَصْبَحُوا بِهَا كَافِرِينَ ﴾ ” تو وہ ان کے ساتھ کفر کرنے والے ہوگئے“ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحیح حدیث میں فرمایا ” جب میں تمہیں کسی چیز سے روک دوں تو اس سے اجتناب کرو اور جب کسی کام کے کرنے کا حکم دوں تو اپنی استطاعت کے مطابق اس حکم کی تعمیل کرو کیونکہ تم سے پہلے قومیں کثرت سوال اور اپنے نبیوں سے اختلاف کرنے کی بنا پر ہلاک ہوئیں۔“ [صحيح مسلم، الحج، حديث: 1337]
11 Mufti Taqi Usmani
tum say pehlay aik qoam ney iss qisam kay sawalaat kiye thay , phir unn ( kay jo jawabaat diye gaye unn ) say munkir hogaye .