وہ کہنے لگے: ہم (تو صرف) یہ چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہو جائیں اور ہم (مزید یقین سے) جان لیں کہ آپ نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس (خوانِ نعمت کے اترنے) پر گواہ ہو جائیں،
English Sahih:
They said, "We wish to eat from it and let our hearts be reassured and know that you have been truthful to us and be among its witnesses."
1 Abul A'ala Maududi
اُنہوں نے کہا ہم بس یہ چاہتے ہیں کہ اس خوان سے کھانا کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہوں اور ہمیں معلوم ہو جائے کہ آپ نے جو کچھ ہم سے کہا ہے وہ سچ ہے اور ہم اس پر گواہ ہوں
2 Ahmed Raza Khan
بولے ہم چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل ٹھہریں اور ہم آنکھوں دیکھ لیں کہ آپ نے ہم سے سچ فرمایا اور ہم اس پر گواہ ہوجائیں
3 Ahmed Ali
انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہو جائیں اور ہم جان لیں کہ تو نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس پر گواہ ر ہیں
4 Ahsanul Bayan
وہ بولے کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دلوں کو پورا اطمینان ہو جائے اور ہمارا یقین اور بڑھ جائے کہ آپ نے ہم سے سچ بولا ہے اور ہم گواہی دینے والوں میں سے ہوجائیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
وہ بولے کہ ہماری یہ خواہش ہے کہ ہم اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل تسلی پائیں اور ہم جان لیں کہ تم نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم اس (خوان کے نزول) پر گواہ رہیں
6 Muhammad Junagarhi
وه بولے کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دلوں کو پورا اطمینان ہوجائے اور ہمارا یہ یقین اور بڑھ جائے کہ آپ نے ہم سے سچ بوﻻ ہے اور ہم گواہی دینے والوں میں سے ہوجائیں
7 Muhammad Hussain Najafi
کہنے لگے ہم چاہتے ہیں کہ اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل مطمئن ہو جائیں اور ہمیں یقین ہو جائے کہ آپ نے ہم سے سچ کہا تھا۔ اور ہم اس پر گواہی دینے والوں میں سے ہو جائیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ان لوگوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہم اس میں سے کھائیں اور اطمینان قلب پیدا کریں اور یہ جان لیں کہ آپ نے ہم سے سچ کہا ہے اور ہم خود بھی اس کے گواہوں میں شامل ہوجائیں
9 Tafsir Jalalayn
وہ بولے کہ ہماری خواہش ہے کہ تم اس میں سے کھائیں اور ہمارے دل تسلّی پائیں۔ اور ہم جان لیں کہ تم نے ہم سے (سچ کہا ہے اور ہم اس (خوان کے نزول) پر گواہ رہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿قَالُوا نُرِيدُ أَن نَّأْكُلَ مِنْهَا ﴾ ” ہم اس سے کھانا چاتے ہیں“ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اس کھانے کے محتاج تھے ﴿وَتَطْمَئِنَّ قُلُوبُنَا﴾” اور ہمارے دل مطمئن ہوجائیں“ جب ہم عیاں طور پر معجزات کا مشاہدہ کریں گے تو دل ایمان پر مطمئن ہوں گے حتیٰ کہ ایمان عین الیقین کے درجہ پر پہنچ جائے گا، جیسا کہ جناب خلیل نے اپنے رب سے عرض کیا کہ وہ انہیں اس امر کا مشاہدہ کروائے کہ وہ مردوں کو کیسے زندہ کرتا ہے ﴿قَالَ أَوَلَمْ تُؤْمِن ۖ قَالَ بَلَىٰ وَلَـٰكِن لِّيَطْمَئِنَّ قَلْبِي ۖ﴾ (البقرۃ:2؍ 260) ” فرمایا : کیا تو ایمان نہیں رکھتا؟ عرض کیا کیوں نہیں۔ یہ عرض تو محض اس لئے ہے کہ میرا دل مطمئن ہوجائے۔“ پس بندہ ہمیشہ اپنے علم، ایمان اور یقین میں اضافے کا محتاج اور متمنی رہتا ہے ﴿وَنَعْلَمَ أَن قَدْ صَدَقْتَنَا ﴾ ” اور ہم جان لیں کہ آپ نے ہم سے سچ کہا ہے۔“ یعنی جو چیز آپ لے کر مبعوث ہوئے ہیں ہم اس کی صداقت کو جان لیں کہ یہ حق اور سچ ہے ﴿وَنَكُونَ عَلَيْهَا مِنَ الشَّاهِدِينَ﴾ ” اور ہم اس پر گواہوں میں سے ہوجائیں“ اور یہ چیز ہمارے بعد آنے والوں کے لئے مصلحت کی حامل ہوگی۔ ہم آپ کے حق میں گواہی دیں گے، تب حجت قائم ہوجائے گی اور دلیل و برہان کی قوت میں اضافہ ہوگا۔
11 Mufti Taqi Usmani
unhon ney kaha : hum chahtay hain kay iss khuwan say khana khayen , aur uss kay zariye humaray dil poori tarah mutmaeen hojayen , aur hamen ( pehlay say ziyada yaqeen kay sath ) yeh maloom hojaye kay aap ney hum say jo kuch kaha hai woh sach hai , aur hum uss per gawahi denay walon mein shamil hojayen .