Skip to main content

يٰقَوْمِ ادْخُلُوا الْاَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِىْ كَتَبَ اللّٰهُ لَـكُمْ وَلَا تَرْتَدُّوْا عَلٰۤى اَدْبَارِكُمْ فَتَـنْقَلِبُوْا خٰسِرِيْنَ

"O my people!
يَٰقَوْمِ
اے میری قوم
Enter
ٱدْخُلُوا۟
داخل ہوجاؤ
the land
ٱلْأَرْضَ
زمین میں
the Holy
ٱلْمُقَدَّسَةَ
جو مقدس ہے
which
ٱلَّتِى
وہ جو
(has been) ordained
كَتَبَ
لکھ دی
(by) Allah
ٱللَّهُ
اللہ نے
for you
لَكُمْ
تمہارے لیے
and (do) not
وَلَا
اور نہ
turn
تَرْتَدُّوا۟
تم پھر جاؤ
on
عَلَىٰٓ
اوپر
your backs
أَدْبَارِكُمْ
اپنی پیٹھوں کے
then you will turn back
فَتَنقَلِبُوا۟
ورنہ تم لوٹ جاؤ گے
(as) losers"
خَٰسِرِينَ
خسارہ پانے والے بن۔ ہوکر

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

اے برادران قوم! اس مقدس سرزمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دی ہے، پیچھے نہ ہٹو ورنہ ناکام و نامراد پلٹو گے"

English Sahih:

O my people, enter the blessed land [i.e., Palestine] which Allah has assigned to you and do not turn back [from fighting in Allah's cause] and [thus] become losers."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

اے برادران قوم! اس مقدس سرزمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ نے تمہارے لیے لکھ دی ہے، پیچھے نہ ہٹو ورنہ ناکام و نامراد پلٹو گے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اے قوم اس پاک زمین میں داخل ہو جو اللہ نے تمہارے لیے لکھی ہے اور پیچھے نہ پلٹو کہ نقصان پر پلٹو گے،

احمد علی Ahmed Ali

اے میری قوم اس پاک زمین میں داخل ہو جاؤ جو الله نے تمہارے لیے مقرر کر دی اور پیچھے نہ ہٹو ورنہ نقصان میں جا پڑو گے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

اے میری قوم والو! اس مقدس زمین (١) میں داخل ہو جاؤ جو اللہ نے تمہارے نام لکھ دی ہے (٢) اور اپنی پشت کے بل روگردانی نہ کرو (٣) کہ پھر نقصان میں جا پڑو۔

٢١۔١ بنو اسرائیل کے مورث اعلیٰ حضرت یعقوب علیہ السلام کا مسکن بیت
المقدس تھا۔ لیکن حضرت یوسف علیہ السلام کے امارات مصر کے زمانے میں یہ لوگ مصر جا کر آباد ہوگئے تھے اور پھر تب سے اس وقت مصر میں ہی رہے، جب تک کہ موسیٰ علیہ السلام انہیں راتوں رات (فرعون سے چھپ کر) مصر سے نکال نہیں لے گئے۔ اس وقت بیت المقدس پر عمالقہ کی حکمرانی تھی جو ایک بہادر قوم تھی۔ جب حضرت موسیٰ علیہ السلام نے پھر بیت المقدس جا کر آباد ہونے کا عزم کیا تو اس کے لئے وہاں قابض عمالقہ سے جہاد ضروری تھا۔ چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم کو اس ارض مقدسہ میں داخل ہونے کا حکم دیا اور نصرت الٰہی کی بشارت بھی سنائی۔ لیکن اس کے باوجود بنو اسرائیل عمالقہ سے لڑنے پر تیار نہ ہوئے (ابن کثیر)
٢١۔٢ اس سے مراد وہی فتح و نصرت ہے جس کا وعدہ اللہ تعالٰی نے جہاد کی صورت میں ان سے کر رکھا تھا۔
٢١۔٣ یعنی جہاد سے اعراض مت کرو۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

تو بھائیو! تم ارض مقدس (یعنی ملک شام) میں جسے خدا نے تمہارے لیے لکھ رکھا ہے چل داخل ہو اور (دیکھنا مقابلے کے وقت) پیٹھ نہ پھیر دینا ورنہ نقصان میں پڑ جاؤ گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

اے میری قوم والو! اس مقدس زمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے نام لکھ دی ہے اور اپنی پشت کے بل روگردانی نہ کرو کہ پھر نقصان میں جا پڑو

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

اے میری قوم! اس مقدس زمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ نے تمہارے لئے لکھ دی ہے اور (مقابلہ کے وقت) پیٹھ دکھا کر نہ بھاگنا۔ ورنہ نقصان اٹھا کر لوٹو گے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اور اے قوم اس ارعَ مقدس میں داخل ہوجاؤ جسے اللہ نے تمہارے لئے لکھ دیا ہے اور میدان سے اُلٹے پاؤں نہ پلٹ جاؤ کہ اُلٹے خسارہ والوں میں سے ہوجاؤ گے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

اے میری قوم! (ملکِ شام یا بیت المقدس کی) اس مقدس سرزمین میں داخل ہو جاؤ جو اﷲ نے تمہارے لئے لکھ دی ہے اور اپنی پشت پر (پیچھے) نہ پلٹنا ورنہ تم نقصان اٹھانے والے بن کر پلٹو گے،