نہ میں اُن سے رِزق (یعنی کمائی) طلب کرتا ہوں اور نہ اس کا طلب گار ہوں کہ وہ مجھے (کھانا) کھلائیں،
English Sahih:
I do not want from them any provision, nor do I want them to feed Me.
1 Abul A'ala Maududi
میں اُن سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں
2 Ahmed Raza Khan
میں ان سے کچھ رزق نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا دیں
3 Ahmed Ali
میں ان سے کوئی روزی نہیں چاہتا ہوں اور نہ ہی چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں
4 Ahsanul Bayan
نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں اور نہ میری یہ چاہت ہے کہ مجھے کھلائیں (١)
٥٧۔١ یعنی میری عبادت و اطاعت سے میرا مقصد یہ نہیں ہے کہ مجھے کما کر کھلائیں، جیسا کہ دوسرے آقاؤں کا مقصود ہوتا ہے، بلکہ رزق کے سارے خزانے تو خود میرے ہی پاس ہیں میری عبادت و اطاعت سے تو خود ان ہی کا فائدہ ہوگا کہ ان کی آخرت سنور جائے گی نہ کہ مجھے کوئی فائدہ ہوگا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
میں ان سے طالب رزق نہیں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے (کھانا) کھلائیں
6 Muhammad Junagarhi
نہ میں ان سے روزی چاہتا ہوں نہ میری یہ چاہت ہے کہ یہ مجھے کھلائیں
7 Muhammad Hussain Najafi
میں ان سے روزی نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
میں ان سے نہ رزق کا طلبگار ہوں اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ یہ مجھے کچھ کھلائیں
9 Tafsir Jalalayn
میں ان سے طالب رزق نہیں، اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ مجھے (کھانا) کھلائیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿مَآ اُرِیْدُ مِنْہُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّمَآ اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنِ﴾ ’’میں ان سے کوئی رزق نہیں چاہتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھلائیں۔،، یعنی اللہ تعالیٰ اس سے بہت بلند ہے کہ وہ کسی بھی لحاظ سے کسی کا محتاج ہو۔ تمام مخلوق اپنی حوائج و مطالب ضروریہ اور غیرضروریہ میں اس کی محتاج ہے اسی لیے فرمایا: ﴿إِنَّ اللّٰـهَ هُوَ الرَّزَّاقُ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ رزق کثیر کا مالک ہے زمین و آسمان میں کوئی جاندار ایسا نہیں جس کارزق اللہ تعالیٰ کے ذمے نہ ہو وہ اس کاٹھکانہ بھی جانتا ہے اور اس جگہ کو بھی جانتا ہے جہاں اس کو سونپا جانا ہے۔ ﴿ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ﴾ یعنی وہ تمام قوت اور قدرت کا مالک ہے جس نے اس قدرت کے ذریعے سے عالم علوی اور عالم سفلی کے بڑے بڑے اجسام کو وجود بخشا، اس قدرت کے ذریعے سے وہ ظاہر وباطن میں تصرف کرتا ہے اور اس کی مشیت تمام مخلوق پر نافذ ہے۔ اللہ تعالیٰ جو کچھ چاہتا ہے وہ ہوتا ہے اور جو نہیں چاہتا وہ نہیں ہوتا کوئی بھاگنے والا اسے بے بس کرسکتا ہے نہ کوئی اس کے تسلط سے باہر نکل سکتا ہے یہ اس کی قوت کا کرشمہ ہے کہ اس نے تمام کائنات کو بہم رزق پہنچایا۔ یہ اس کی قدرت وقوت ہے کہ وہ مردوں کو دوبارہ زندگی بخشے گا جبکہ بوسیدگی نے ان کو ریزہ ریزہ کردیا ہوگا ہوائیں ان کے ذرات کو اڑا کر بکھیر چکی ہوں گی پرندے اور درندے انہیں نگل چکے ہوں گے اور وہ چٹیل بیابانوں اور سمندر میں بکھر چکے ہوں گے۔ ان میں سے کوئی ایک بھی اس سے بچ نہیں سکے گا۔ ان کے اجساد کو جو زمین کم کر رہی ہے وہ اسے خوب جانتا ہے پاک ہے وہ ذات جو قوت والی اور طاقت ور ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
mein unn say kissi qisam ka rizq nahi chahta , aur naa yeh chahta hun kay woh mujhay khilayen .