وہ کہیں گے: بیشک ہم اس سے پہلے اپنے گھروں میں (عذابِ الٰہی سے) ڈرتے رہتے تھے،
English Sahih:
They will say, "Indeed, we were previously among our people fearful [of displeasing Allah].
1 Abul A'ala Maududi
یہ کہیں گے کہ ہم پہلے اپنے گھر والوں میں ڈرتے ہوئے زندگی بسر کرتے تھے
2 Ahmed Raza Khan
بولے بیشک ہم اس سے پہلے اپنے گھروں میں سہمے ہوئے تھے
3 Ahmed Ali
کہیں گے ہم تو اس سے پہلے اپنے گھروں میں ڈرا کرتے تھے
4 Ahsanul Bayan
کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر والوں کے درمیان بہت ڈرا کرتے تھے (١)
٢٦۔١ یعنی اللہ کے عذاب سے۔ اس لئے اس عذاب سے بچنے کا اہتمام بھی کرتے رہے، اس لئے کہ انسان کو جس چیز کا ڈر ہوتا ہے، اس سے بچنے کے لئے وہ تگ و دو کرتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر میں (خدا سے) ڈرتے رہتے تھے
6 Muhammad Junagarhi
کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر والوں کے درمیان بہت ڈرا کرتے تھے
7 Muhammad Hussain Najafi
وہ کہیں گے کہ ہم اس سے پہلے اپنے گھر بار میں (اپنے انجام سے) ڈرتے رہتے تھے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
کہیں گے کہ ہم تو اپنے گھر میں خدا سے بہت ڈرتے تھے
9 Tafsir Jalalayn
کہیں گے کہ اس سے پہلے ہم اپنے گھر میں (خدا سے) ڈرتے تھے
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَاَقْبَلَ بَعْضُہُمْ عَلٰی بَعْضٍ یَّتَسَا ءَلُوْنَ﴾ ’’اور وہ آپس میں ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر سوال کریں گے‘‘ یعنی دنیا کے معاملات اور اس کے احوال کے بارے میں ﴿ قَالُوا ﴾ یعنی وہ اس چیز کا ذکر کرتے ہوئے جس نے انہیں خوشی اور مسرت کے احوال تک پہنچایا ہے کہیں گے ﴿ إِنَّا كُنَّا قَبْلُ ﴾ بلاشبہ اس سے پہلے ہم یعنی دنیا کے گھر میں ﴿ فِي أَهْلِنَا مُشْفِقِينَ ﴾ ’’اپنے اہل وعیال میں (اللہ سے) ڈرا کرتے تھے۔‘‘ یعنی ہم نے اس کے خوف کی وجہ سے گناہوں کو چھوڑ دیا اور اس بنا پر عیوب کو درست کرلیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
kahen gay kay : hum pehlay jab apney ghar walon ( yani duniya ) mein thay to daray sehmay rehtay thay ,