٣٦۔١ اس سے مراد اہل جنت کو ملنے والی بیویاں اور حور عین ہیں۔ حوریں، ولادت کے عام طریقے سے پیدا شدہ نہیں ہونگی، بلکہ اللہ تعالٰی خاص طور پر انہیں جنت میں اپنی قدرت خاص سے بنائے گا، اور جو دنیاوی عورتیں ہونگی، تو وہ بھی حوروں کے علاوہ اہل جنت کی بیویوں کے
5 Fateh Muhammad Jalandhry
تو ان کو کنواریاں بنایا
6 Muhammad Junagarhi
اور ہم نے انہیں کنواریاں بنا دیا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
پھر ان کو کنواریاں بنایا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تو انہیں نت نئی بنایا ہے
9 Tafsir Jalalayn
تو ان کو کنواریاں بنایا
10 Tafsir as-Saadi
ہم جنت کی تمام چھوٹی بڑی عورتوں کی دو شیزائیں بنا دیں گے ۔اس کا عموم خوبصورت آنکھوں والی حوروں اور دنیا کی عورتوں کو شامل ہے اور یہ وصف،یعنی دوشیزگی‘ تمام احوال میں ان کا وصف لازم ہے جس طرح ان کا ﴿عُرُبًا اَتْرَابًا﴾ ’’محبت والیاں اور ہم عمر ہونا‘‘۔ ہر حال میں وصف لازم ہے۔ اَلعُرُوب اس عورت کو کہا جاتا ہے جو اپنے حسن ہیبت،اپنی ناز وادا ،اپنے جمال اور اپنی محبت کی وجہ سے شوہر کو بہت محبوب ہو‘ یہی وہ عورت ہے کہ جب وہ بات کرتی ہے تو عقلوں کو غلام بنالیتی ہے اور سننے والا چاہتا ہے کہ اس کی بات کبھی ختم نہ ہو،خاص طور پر جب کہ وہ اس نرم اور مترنم آوازوں میں طربیہ نغمے گا رہی ہوں گی جب اس کا شوہر اس کے ادب، اس کی ہیبت اور اس کے ناز وادا کی طرف دیکھتا ہے تو اس کا دل فرحت وسرور سے لبریز ہوجاتا ہے،جب وہ اس جگہ سے کسی اور جگہ منتقل ہوجاتی ہے تو وہ جگہ اس کی خوشبو اور نور سے لبریز ہوجاتی ہے، اس میں جماع کے وقت ناز وادا بھی داخل ہے ۔ اور اَلاَترَاب ان عورتوں کو کہا جاتا ہے جو ایک ہی عمر میں ہوں، یعنی تینتیس سال کی عمر میں ہوں گی جس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ تمنا کی جاتی ہے اور یہ جوانی کی کامل ترین عمر کی انتہا ہے۔ پس ان کی بیویاں ان کو بہت محبوب،ہم عمر،اتفاق اور الفت کرنے والی، راضی رہنے والی ہوں گی اور ان کے شوہر ان پر راضی ہوں گے بلکہ وہ دلوں کی فرحت، آنکھوں کی ٹھنڈک اور نگاہوں کی روشنی ہوں گی۔