اگر ہم چاہیں تو اسے ریزہ ریزہ کر دیں پھر تم تعجب اور ندامت ہی کرتے رہ جاؤ،
English Sahih:
If We willed, We could make it [dry] debris, and you would remain in wonder,
1 Abul A'ala Maududi
ہم چاہیں تو ان کھیتیوں کو بھس بنا کر رکھ دیں اور تم طرح طرح کی باتیں بناتے رہ جاؤ
2 Ahmed Raza Khan
ہم چاہیں تو اسے روندن (پامال) کردیں پھر تم باتیں بناتے رہ جاؤ
3 Ahmed Ali
اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کر دیں پھر تم تعجب کرتے رہ جاؤ
4 Ahsanul Bayan
اگر ہم چاہیں تو اسے ریزہ ریزہ کر ڈالیں اور تم حیرت کے ساتھ باتیں بناتے ہی رہ جاؤ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کردیں اور تم باتیں بناتے رہ جاؤ
6 Muhammad Junagarhi
اگر ہم چاہیں تواسے ریزه ریزه کر ڈالیں اور تم حیرت کے ساتھ باتیں بناتے ہی ره جاؤ
7 Muhammad Hussain Najafi
اگر ہم چاہیں تو اس (پیداوار) کو (خشک کر کے) چُورا چُورا کر دیں تو تم باتیں بناتے رہ جاؤ۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اگر ہم چاہیں تو اسے چور چور بنادیں تو تم باتیں ہی بناتے رہ جاؤ
9 Tafsir Jalalayn
اگر ہم چاہیں تو اسے چورا چورا کردیں اور تم باتیں بناتے رہ جاؤ اقراء یتم الماء الذین تشربون تمہاری بھوک مٹانے کا ہی نہیں تمہاری پیاس بجھانے کا انتظام بھی ہمارا ہی کیا ہوا ہے، یہ پانی جو تمہاری زندگی کے لئے روٹی سے بھی زیادہ ضروری ہے تمہارا اپنا فراہم کیا ہوا نہیں ہے بلکہ اسے ہم نے فراہم کیا ہے۔ نحن جعلنھا تذکرۃ و متاعاً للمقوین مقوین اقواء سے مشتق ہے اور وہ قواء بمعنی صحرا سے مشتق ہے مقوی کے معنی ہوئے صحرا میں فروکش ہونے والا، مراد اس سے وہ مسافر ہے جو جنگل میں کہیں ٹھہر کر اپنے کھانے کے انتظام میں لگا ہو مراد آیت کی یہ ہے کہ سب تخلیقات ہماری ہی قدرت و حکمت کا نتیجہ ہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿لَوْ نَشَاءُ لَجَعَلْنٰہُ﴾ ’’اور اگر ہم چاہتے تو اسے کردیتے۔ ‘‘یعنی یہ کاشت کی گئی کھیتی اور اس کے اندر موجود پھل کو ﴿ حُطَامًا ﴾ ریزہ ریزہ کیا گیا چورا،جس میں کسی قسم کا کوئی فائدہ ہے نہ یہ رزق کا کام دیتا ہے ﴿فَظَلْتُمْ﴾یعنی اس کے چورا اور بھس بنائے جانے کے سبب سے ،اس کے بعد کہ تم نے اس میں بہت مشقت اٹھائی اور بہت زیادہ اخراجات برداشت کیے ،پھر تم ہوجاتے ﴿ تَفَكَّهُونَ ﴾ ندامت اٹھانے والے اور اس مصیبت پر حسرت زدہ ہونے والے جو تم پر نازل ہوئی، تمہاری ساری فرحت ،مسرت اور لذت زائل ہوجاتی اور تم کہہ اٹھتے: ﴿ إِنَّا لَمُغْرَمُونَ ﴾ ’’کہ بلا شبہ ہم پر چٹی ڈال دی گئی۔‘‘ یعنی ہم نے نقصان اٹھایا، ہم پر ایسی مصیبت نازل ہوئی جس نے ہمیں ہلاک کرڈالا، پھر اس کے بعد تمہیں معلوم ہوتا کہ یہ مصیبت تم پر کہاں سے آئی اور کس سبب سے یہ آفت تم پر آن پڑی ؟ پھر تم کہتے :﴿بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ﴾ ’’بلکہ ہم تو بالکل محروم ہی رہ گئے۔ ‘‘پس اللہ تعالیٰ کی حمد وستائش بیان کر وکہ اس نے تمہارے لیے کھیتی اگائی ،اسے باقی رکھا۔ اسے تمہارے لیے پایہ تکمیل کو پہنچایا ،اس پر کوئی آفت نہ بھیجی جس کی وجہ سے تم اس کے فائدے اور اس کی بھلائی سے محروم ہوجاتے۔
11 Mufti Taqi Usmani
agar hum chahen to ussay choora choora ker daalen , jiss per tum bhonchkay reh jao