وہی (سب سے) اوّل اور (سب سے) آخر ہے اور (اپنی قدرت کے اعتبار سے) ظاہر اور (اپنی ذات کے اعتبار سے) پوشیدہ ہے، اور وہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے،
English Sahih:
He is the First and the Last, the Ascendant and the Intimate, and He is, of all things, Knowing.
1 Abul A'ala Maududi
وہی اول بھی ہے اور آخر بھی، ظاہر بھی ہے اور مخفی بھی، اور وہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے
2 Ahmed Raza Khan
وہی اول وہی آخر وہی ظاہر وہی باطن اور وہی سب کچھ جانتا ہے،
3 Ahmed Ali
وہی سب سے پہلا اور سب سے پچھلا اور ظاہر اور پوشیدہ ہے اور وہی ہر چیز کو جاننے والا ہے
4 Ahsanul Bayan
وہی پہلے ہے اور وہی پیچھے، وہی ظاہر ہے اور وہی مخفی، وہ ہرچیز کو بخوبی جاننے والا ہے (١)
٣۔١ وہی اول ہے یعنی اس سے پہلے کچھ نہ تھا، وہی آخر ہے، اس کے بعد کوئی چیز نہ ہوگی، وہی ظاہر ہے۔ یعنی وہ سب پر غالب ہے، اس پر کوئی غالب نہیں، وہی باطن ہے، یعنی باطن کی ساری باتوں کو صرف وہی جانتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
وہ (سب سے) پہلا اور (سب سے) پچھلا اور (اپنی قدرتوں سے سب پر) ظاہر اور (اپنی ذات سے) پوشیدہ ہے اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے
6 Muhammad Junagarhi
وہی پہلے ہے اور وہی پیچھے، وہی ﻇاہر ہے اور وہی مخفی، اور وه ہر چیز کو بخوبی جاننے واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
وہی اول ہے اور وہی آخر، وہی ظاہرہے اور وہی باطن اور وہ ہر چیز کا خوب جاننے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہی اوّل ہے وہی آخر وہی ظاہر ہے وہی باطن اور وہی ہر شے کا جاننے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
وہ (سب سے) پہلا اور (سب سے) پچھلا اور (اپنی قدرتوں سے سب پر) ظاہر اور (اپنی ذات سے) پوشیدہ ہے اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے ھو الاول و الآخروا الظاھر وا الباطن ویہ اول ہے یعنی اس سے پہلے کچھ نہ تھا اس لئے کہ تمام موجودات اسی کی پیدا کردہ ہیں اور آخر کے معنی بعض حضرات نے یہ کئے ہیں تمام موجودات کے فنا ہونے کے بعد بھی وہ موجود رہے گا جیسا کہ کل شیء ھالک الا وجھہ میں اس کی تصریح موجود ہے، مطلب یہ ہے کہ جب کچھ نہ تھا تو وہ تھا اور جب کچھ نہ رہے گا تو وہ رہے گا اور سب ظاہروں سے بڑھ کر ظاہر ہے کیونکہ دنیا میں جو کچھ بھی ظاہر ہور ہے اسی کی صفات اسی کے افعال اور اسی کے نور کا ظہور ہے، اور وہ ہر مخفی سے بڑھ کر مخفی ہے، کیونکہ حواس سے اس کی ذات اور اس کی کنہ کو محسوس کرنا تو درکنار عقل و فکر و خیال تک اس کی کنہ اور حقیقت کو نہیں پاسکتے اور وہ اپنی ذات اور کنہ کے اعتبار سے ایسا باطن اور مخفی ہے کہ اس کی حقیقت تک کسی عقل و خیال کی رسائی نہیں ہوسکتا۔ اے برتر از قیاس و گمان و خیال و ہم واز ہرچہ دیدہ ایم و شنید یم و خواندہ ایم اس کی بہترین تفسیر نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی دعاء کے وہ الفاظ ہیں، جو آپ نے اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ (رض) کو سکھائے تھے اور پڑھنے کی تاکید فرمائی تھی۔ اللھم رب السموات السبع و رب العرش العظیم، ربنا و رب کل شیء منزل التورات والانجیل والفرقان، فالق الحب والنوی، اعوذ بک من شرکل شیء انت اخذبنا صیتہ اللھم انت الاول فلیس قبلک شیء وانت الاخر فلیس بعدک شیء وانت الظاھر فلیس فوقک شیء وانت الباطن فلیس دو نک شیء اقض عنا الدین و اغننا من الفقر (بخاری، مسلم کتاب الذکر و الدعاء) اس دعاء میں جو ادائیگی قرض کے لئے مسنون ہے اور اول و آخر و ظاہر و باطن کی بہترین تفسیر ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ہُوَ الْاَوَّلُ ﴾جس سے پہلے کوئی چیز نہ تھی۔ ﴿وَالْاٰخِرُ ﴾’’جس کے بعد کوئی چیز نہ ہوگی‘‘﴿ وَالظَّاہِرُ ﴾جس کے اوپر کوئی چیز نہیں۔ ﴿وَالْبَاطِنُ ﴾جس سے پرے کوئی چیز نہیں۔﴿ وَہُوَ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ﴾ اس کے علم نے تمام ظواہر و بواطن، تمام بھیدوں، مخفی چیزوں اور تمام متقدم اور متاخر امور کا احاطہ کر رکھا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
wohi awwal bhi hai , aur aakhir bhi , zahir bhi hai, aur chupa huwa bhi , aur woh her cheez ko poori tarah janney wala hai .