یہ اس وجہ سے ہوا کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شدید عداوت کی (ان کا سرغنہ کعب بن اشرف بدنام گستاخِ رسول تھا)، اور جو شخص اللہ (اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی) مخالفت کرتا ہے تو بیشک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے،
English Sahih:
That is because they opposed Allah and His Messenger. And whoever opposes Allah – then indeed, Allah is severe in penalty.
1 Abul A'ala Maududi
یہ سب کچھ اس لیے ہوا کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا مقابلہ کیا، اور جو بھی اللہ کا مقابلہ کرے اللہ اس کو سزا دینے میں بہت سخت ہے
2 Ahmed Raza Khan
یہ اس لیے کہ وہ اللہ سے اور اس کے رسول سے پھٹے (جدا) رہے اور جو اللہ اور اس کے رسول سے پھٹا رہے تو بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے،
3 Ahmed Ali
یہ ا سلیے کہ انہوں نے الله اوراس کے رسول کی مخالفت کی اور جو الله کی مخالفت کرے تو بے شک الله سخت عذاب دینے والا ہے
4 Ahsanul Bayan
یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ تعالٰی کی اور اس کے رسول کی مخالفت کی اور جو بھی اللہ کی مخالفت کرے گا تو اللہ تعالٰی بھی سخت عذاب کرنے والا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
یہ اس لئے کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا کی مخالفت کرے تو خدا سخت عذاب دینے والا ہے
6 Muhammad Junagarhi
یہ اس لیے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی مخالفت کی اور جو بھی اللہ کی مخالفت کرے گا تو اللہ تعالیٰ بھی سخت عذاب کرنے واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
یہ اس لئے ہے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول(ص) کی مخالفت کی اور جو اللہ کی مخالفت کرتا ہے تو یقیناً اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہ اس لئے کہ انہوں نے اللہ اور رسول سے اختلاف کیا اور جو خدا سے اختلاف کرے اس کے حق میں خدا سخت عذاب کرنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
یہ اس لئے کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا کی مخالفت کرے تو خدا سخت عذاب دینے والا ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ شَاقُّوا اللّٰہَ﴾ اس کا سبب یہ ہے کہ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی ،ان کے ساتھ دشمنی کی، ان کے خلاف جنگ کی اور ان کی نافرمانی میں بھاگ دوڑ کی ۔(ان کے ساتھ جو کچھ ہوا ہے) یہ ان لوگوں کے بارے میں عادت اور سنت الٰہی ہے جو اللہ تعالیٰ کی مخالفت کرتے ہیں۔ ﴿وَمَنْ یُّشَاقِّ اللّٰہَ فَاِنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ﴾ ”اور جو کوئی اللہ کی مخالفت کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والا ہے۔“ جب بنونضیر نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کو کھجوروں کے درخت اور دیگر درخت کاٹنے پر ملامت کی اور اس زعم کا اظہار کیا کہ یہ فساد ہے اور اس بنا پر انہوں نے مسلمانوں کو نشانہ طعن بنایا، تب اللہ تعالیٰ نے آگاہ فرمایا کہ اگر مسلمانوں نے کھجور کے درخت کاٹے ہیں تو ان کو کاٹنا اور اگر ان کو باقی رکھا ہے، تو ان کو باقی رکھنا۔ ﴿فَبِإِذْنِ اللّٰـهِ ﴾ یہ اللہ کے اذن اور حکم سے ہے ﴿ وَلِیُخْزِیَ الْفٰسِقِیْنَ﴾ ”اور تاکہ وہ فاسقوں کو رسوا کرے۔“ کیونکہ اسی نے ان کے کھجوروں کے باغات کاٹنے اور جلانے کا تمہیں اختیار دیا تاکہ یہ سب کچھ ان کے لیے سزا اور دنیا کے اندر ان کی ذلت اور رسوائی کا باعث ہو جس سے ان کی پوری بے بسی ظاہر ہو، جس کی وجہ سے وہ کھجوروں کے باغات بھی نہ بچا سکے جو ان کی قوت اور طاقت کا سبب تھے۔ (اَللِّینَةُ) صحیح اور راجح ترین احتمال کے مطابق ہر قسم کے کھجور کے درختوں کو شامل ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
yeh iss liye kay unhon ney Allah aur uss kay Rasool say dushmani thaani , aur jo shaks Allah say dushmani kerta hai , to Allah bara sakht azab denay wala hai .