Skip to main content

مَاۤ اَفَاۤءَ اللّٰهُ عَلٰى رَسُوْلِهٖ مِنْ اَهْلِ الْقُرٰى فَلِلّٰهِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِى الْقُرْبٰى وَالْيَتٰمٰى وَالْمَسٰكِيْنِ وَابْنِ السَّبِيْلِ ۙ كَىْ لَا يَكُوْنَ دُوْلَةً بَۢيْنَ الْاَغْنِيَاۤءِ مِنْكُمْ ۗ وَمَاۤ اٰتٰٮكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهٰٮكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا ۚ وَاتَّقُوا اللّٰهَ ۗ اِنَّ اللّٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِ ۘ

What
مَّآ
جو
(was) restored
أَفَآءَ
پلٹایا
(by) Allah
ٱللَّهُ
اللہ نے
to
عَلَىٰ
پر
His Messenger
رَسُولِهِۦ
اپنے رسول (پر)
from
مِنْ
سے
(the) people
أَهْلِ
والوں میں سے
(of) the towns
ٱلْقُرَىٰ
بستی (والوں میں سے)
(it is) for Allah
فَلِلَّهِ
پس اللہ کے لیے ہے
and His Messenger
وَلِلرَّسُولِ
اور رسول کے لیے
and for those
وَلِذِى
اور کے لیے
(of) the kindred
ٱلْقُرْبَىٰ
رشتہ داروں (کے لیے)
and the orphans
وَٱلْيَتَٰمَىٰ
اور یتیموں کے لیے
and the needy
وَٱلْمَسَٰكِينِ
اور مسکینوں کے لیے
and
وَٱبْنِ
اور
the wayfarer
ٱلسَّبِيلِ
مسافروں کے لیے
that
كَىْ
تاکہ
not
لَا
نہ
it becomes
يَكُونَ
ہو
a (perpetual) circulation
دُولَةًۢ
گھومتے رہنا۔ گردش کرنا
between
بَيْنَ
درمیان
the rich
ٱلْأَغْنِيَآءِ
مال داروں کے۔ غنی لوگوں کے
among you
مِنكُمْۚ
تم میں سے
And whatever
وَمَآ
اور جو
gives you
ءَاتَىٰكُمُ
دیں تم کو
the Messenger
ٱلرَّسُولُ
رسول
take it
فَخُذُوهُ
پس لے لو اس کو
and whatever
وَمَا
اور جس چیز سے
he forbids you
نَهَىٰكُمْ
روکیں تم کو
from it
عَنْهُ
اس سے
refrain
فَٱنتَهُوا۟ۚ
پس رک جاؤ
And fear
وَٱتَّقُوا۟
اور ڈرو
Allah
ٱللَّهَۖ
اللہ سے
Indeed
إِنَّ
بےشک
Allah
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
(is) severe
شَدِيدُ
سخت
(in) penalty
ٱلْعِقَابِ
سزا دینے والا ہے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

جو کچھ بھی اللہ اِن بستیوں کے لوگوں سے اپنے رسول کی طرف پلٹا دے وہ اللہ اور رسول اور رشتہ داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے مالداروں ہی کے درمیان گردش نہ کرتا رہے جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے

English Sahih:

And what Allah restored to His Messenger from the people of the towns – it is for Allah and for the Messenger and for [his] near relatives and orphans and the needy and the [stranded] traveler – so that it will not be a perpetual distribution among the rich from among you. And whatever the Messenger has given you – take; and what he has forbidden you – refrain from. And fear Allah; indeed, Allah is severe in penalty.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

جو کچھ بھی اللہ اِن بستیوں کے لوگوں سے اپنے رسول کی طرف پلٹا دے وہ اللہ اور رسول اور رشتہ داروں اور یتامیٰ اور مساکین اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے مالداروں ہی کے درمیان گردش نہ کرتا رہے جو کچھ رسولؐ تمھیں دے وہ لے لو اور جس چیز سے وہ تم کو روک دے اس سے رک جاؤ اللہ سے ڈرو، اللہ سخت سزا دینے والا ہے

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

جو غنیمت دلائی اللہ نے اپنے رسول کو شہر والوں سے وہ اللہ اور رسول کی ہے اور رشتہ داروں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے کہ تمہارے اغنیا کا مال نہ جائے (ف۹۲۱ اور جو کچھ تمہیں رسول عطا فرمائیں وہ لو اور جس سے منع فرمائیں باز رہو، اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ کا عذاب سخت ہے

احمد علی Ahmed Ali

جو مال الله نے اپنےرسول کو دیہات والوں سے مفت دلایا سو وہ الله اور رسول اور قرابت والوں اور یتمیموں اور مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے تاکہ وہ تمہارے دولتمندوں میں نہ پھرتا رہے اور جو کچھ تمہیں رسول دے اسے لے لو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو اور الله سے ڈرو بیشک الله سخت عذاب دینے والا ہے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

بستیوں والوں کا جو (مال) اللہ تعالٰی تمہارے لڑے بھڑے بغیر اپنے رسول کے ہاتھ لگائے وہ اللہ کا ہے اور رسول کا اور قرابت والوں کا اور یتیموں مسکینوں کا اور مسافروں کا ہے تاکہ تمہارے دولت مندوں کے ہاتھ میں ہی یہ مال گردش کرتا نہ رہ جائے اور تمہیں جو کچھ رسول دے لے لو، اور جس سے روکے رک جاؤ اللہ تعالٰی سے ڈرتے رہا کرو، یقیناً اللہ تعالٰی سخت عذاب والا ہے۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

جو مال خدا نے اپنے پیغمبر کو دیہات والوں سے دلوایا ہے وہ خدا کے اور پیغمبر کے اور (پیغمبر کے) قرابت والوں کے اور یتیموں کے اور حاجتمندوں کے اور مسافروں کے لئے ہے۔ تاکہ جو لوگ تم میں دولت مند ہیں ان ہی کے ہاتھوں میں نہ پھرتا رہے۔ سو جو چیز تم کو پیغمبر دیں وہ لے لو۔ اور جس سے منع کریں (اس سے) باز رہو۔ اور خدا سے ڈرتے رہو۔ بےشک خدا سخت عذاب دینے والا ہے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

بستیوں والوں کا جو (مال) اللہ تعالیٰ تمہارے لڑے بھڑے بغیر اپنے رسول کے ہاتھ لگائے وه اللہ کا ہے اور رسول کا اور قرابت والوں کا اور یتیموں مسکینوں کا اور مسافروں کا ہے تاکہ تمہارے دولت مندوں کے ہاتھ میں ہی یہ مال گردش کرتا نہ ره جائے اور تمہیں جو کچھ رسول دے لے لو، اور جس سے روکے رک جاؤ اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے رہا کرو، یقیناً اللہ تعالیٰ سخت عذاب واﻻ ہے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

تو اللہ نے ان بستیوں والوں کی طرف سے جو مال بطور فئے اپنے رسول(ص) کو دلوایا ہے وہ بس اللہ کا ہے اور پیغمبر(ص) کا اور(رسول(ص) کے) قرابتداروں (ان کے) یتیموں اور (ان کے) مسکینوں اور مسافروں کا ہے تاکہ وہ مالِ فئے تمہارے دولتمندوں کے درمیان ہی گردش نہ کرتا رہے اور جو کچھ رسول(ص) تمہیں دیں وہ لے لو اور جس سے منع کریں اس سے رک جاؤ اور اللہ (کی نافرمانی) سے ڈرو۔ بےشک اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

تو کچھ بھی اللہ نے اہل قریہ کی طرف سے اپنے رسول کو دلوایا ہے وہ سب اللہ ,رسول اور رسول کے قرابتدار, ایتام, مساکین اور مسافران غربت زدہ کے لئے ہے تاکہ سارا مال صرف مالداروں کے درمیان گھوم پھر کر نہ رہ جائے اور جو کچھ بھی رسول تمہیں دیدے اسے لے لو اور جس چیز سے منع کردے اس سے رک جاؤ اور اللہ سے ڈرو کہ اللہ سخت عذاب کرنے والا ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

جو (اَموالِ فَے) اللہ نے (قُرَیظہ، نَضِیر، فِدَک، خَیبر، عُرَینہ سمیت دیگر بغیر جنگ کے مفتوحہ) بستیوں والوں سے (نکال کر) اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر لوٹائے ہیں وہ اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لئے ہیں اور (رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے) قرابت داروں (یعنی بنو ہاشم اور بنو المطّلب) کے لئے اور (معاشرے کے عام) یتیموں اور محتاجوں اور مسافروں کے لئے ہیں، (یہ نظامِ تقسیم اس لئے ہے) تاکہ (سارا مال صرف) تمہارے مال داروں کے درمیان ہی نہ گردش کرتا رہے (بلکہ معاشرے کے تمام طبقات میں گردش کرے)۔ اور جو کچھ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں عطا فرمائیں سو اُسے لے لیا کرو اور جس سے تمہیں منع فرمائیں سو (اُس سے) رُک جایا کرو، اور اللہ سے ڈرتے رہو (یعنی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقسیم و عطا پر کبھی زبانِ طعن نہ کھولو)، بیشک اللہ سخت عذاب دینے والا ہے،