اور یہ لوگ (اِسے) یاد نہیں رکھیں گے مگر جب اللہ چاہے گا، وُہی تقوٰی (و پرہیزگاری) کا مستحق ہے اور مغفرت کا مالک ہے،
English Sahih:
And they will not remember except that Allah wills. He is worthy of fear and adequate for [granting] forgiveness.
1 Abul A'ala Maududi
اور یہ کوئی سبق حاصل نہ کریں گے الا یہ کہ اللہ ہی ایسا چاہے وہ اس کا حق دار ہے کہ اُس سے تقویٰ کیا جائے اور وہ اس کا اہل ہے کہ (تقویٰ کرنے والوں کو) بخش دے
2 Ahmed Raza Khan
اور وہ کیا نصیحت مانیں مگر جب اللہ چاہے، وہی ہے ڈرنے کے لائق اور اسی کی شان ہے مغفرت فرمانا،
3 Ahmed Ali
اور کوئی بھی یاد نہیں کر سکتا مگر جبکہ الله ہی چاہے وہی جس سے ڈرنا چاہیے اوروہی بخشنے والا ہے
4 Ahsanul Bayan
اور وہ اس وقت نصیحت حاصل کریں گے جب اللہ تعالٰی چاہے (١) وہ اسی لائق ہے کہ اس سے ڈریں اور اس لائق بھی کہ وہ بخشے (٢)۔
٥٦۔١ یعنی اس قرآن سے ہدایت اور نصیحت اسے ہی حاصل ہوگی جسے اللہ چاہے گا۔ ٥٦۔٢ یعنی وہ اللہ ہی اس لائق ہے اس سے ڈرا جائے اور وہی معاف کرنے کے اختیارات رکھتا ہے۔ اس لئے وہی اس بات کا مستحق ہے کہ اس کی اطاعت کی جائے اور اسکی نافرمانی سے بچا جائے تاکہ انسان اس کی مغفرت و رحمت کا سزاوار قرار پائے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور یاد بھی تب ہی رکھیں گے جب خدا چاہے۔ وہی ڈرنے کے لائق اور بخشش کا مالک ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور وه اس وقت نصیحت حاصل کریں گے جب اللہ تعالیٰ چاہے، وه اسی ﻻئق ہے کہ اس سے ڈریں اور اس ﻻئق بھی کہ وه بخشے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور وہ اس سے نصیحت حاصل نہیں کریں گے مگر یہ کہ اللہ چاہے وہی اس کا حق دار ہے کہ اس سے ڈرا جائے اور وہی اس قابل ہے کہ مغفرت فرمائے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور یہ اسے یاد نہ کریں گے مگر یہ کہ اللہ ہی چاہے کہ وہی ڈرانے کا اہل اور مغفرت کا مالک ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور یاد بھی تب ہی رکھیں گے جب خدا چاہے وہی ڈرنے کے لائق اور بخشش کا مالک ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَمَا یَذْکُرُوْنَ اِلَّآ اَنْ یَّشَاءَ اللّٰہُ ﴾ ” اور یاد بھی تب رکھیں گے جب اللہ چاہے گا“ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی مشیت سب پر نافذ ہے ، کوئی قلیل یا کثیر حادث اس کی مشیت سے باہر نہیں۔ اس آیت میں قدریہ کا رد ہے جو بندوں کے افعال کو اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تحت داخل نہیں کرتے ، نیز اس میں جبریہ کا بھی رد ہے جن کا زعم ہے کہ بندے کی کوئی مشیت ہے نہ حقیقت میں اس کا کوئی فعل ہے وہ تو اپنے افعال پر مجبور محض ہے ۔ پس اللہ تعالیٰ نے بندوں کے لیے مشیت اور فعل کا اثبات کیا ہے اور یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی مشیت کے تابع ہے۔ ﴿ہُوَ اَہْلُ التَّقْوٰی وَاَہْلُ الْمَغْفِرَۃِ﴾ یعنی وہ اس کا اہل ہے کہ اس سے تقوٰ ی اختیار کیا جائے اور اس کی عبادت کی جائے کیونکہ وہی معبود ہے، عبادت صرف اسی کے لائق ہے وہ اس کا بھی اہل ہے کہ جو کوئی اس سے ڈرے اور اس کی رضا کی اتباع کرے ، وہ اس کو بخش دے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur yeh log naseehat hasil keren gay nahi , illa yeh kay Allah hi aisa chahye . wohi iss baat ka ehal hai kay uss say dara jaye , aur wohi iss ka ehal hai kay logon ki maghfirat keray .