اور (اس غرض سے کسی پر) احسان نہ کریں کہ اس سے زیادہ کے طالب ہوں،
English Sahih:
And do not confer favor to acquire more.
1 Abul A'ala Maududi
اور احسان نہ کرو زیادہ حاصل کرنے کے لیے
2 Ahmed Raza Khan
اور زیادہ لینے کی نیت سے کسی پر احسان نہ کرو
3 Ahmed Ali
اوربدلہ پانے کی غرض سے احسان نہ کرو
4 Ahsanul Bayan
اور احسان کرکے زیادہ لینے کی خواہش نہ کر (١)
٦۔١ یعنی احسان کرکے یہ خواہش نہ کر کہ بدلے میں اس سے زیادہ ملے گا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور (اس نیت سے) احسان نہ کرو کہ اس سے زیادہ کے طالب ہو
6 Muhammad Junagarhi
اور احسان کرکے زیاده لینے کی خواہش نہ کر
7 Muhammad Hussain Najafi
اور (کسی پر) احسان نہ کیجئے زیادہ حاصل کرنے کیلئے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اس طرح احسان نہ کرو کہ زیادہ کے طلب گار بن جاؤ
9 Tafsir Jalalayn
اور (اس نیت سے) احسان نہ کرو کہ اس سے زیادہ کے طالب ہو ولا تمنن تستکثر، اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ جس پر احسان کرو بےغرضانہ کرو، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی عطا و بخشش، جود و سخا، حسن سلوک و ہمدردی محض اللہ کے لئے ہو اس میں کوئی شائبہ اس خواہش کا نہ ہو کہ احسان کے بدلے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو کسی قسم کے دنیوی فوائد حاصل ہوں، اس سے معلوم ہوا کہ کسی شخص کو ہدیہ و تحفہ اس نیت سے دینا کہ وہ اس کے عوض اس سے زیادہ دے گا، یہ مذموم اور مکروہ ہے، قرآن کریم کی دوسری آیات سے اگرچہ عام لوگوں کے لئے اس کا جواز معلوم ہوتا ہے مگر وہ بھی کراہت سے خالی نہیں اور شریفانہ اخلاق کے بھی منافی ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَلَا تَمْنُنْ تَسْتَکْثِرُ﴾ یعنی آپ نے لوگوں پر جو دینی اور دنیاوی احسانات کیے ہیں ،انہیں جتلائیں نہیں کہ اس احسان کے بدلے میں زیادہ حاصل کریں اور ان احسانات کی وجہ سے اپنے آپ کو لوگوں سے افضل سمجھیں بلکہ جب بھی آپ کے لیے ممکن ہو آپ لوگوں پر احسان کریں، پھر ان پر اپنے اس احسان کو بھول جائیے اور اللہ تعالیٰ سے اس کا اجر طلب کیجئے ۔ جس پر آپ نے احسان کیا ہے اسے اور دوسروں کو برابر سطح پر رکھیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس کا معنی یہ ہے کہ آپ کسی کو کوئی چیز اس لیے عطا نہ کریں کہ آپ کا ارادہ ہو کہ وہ آپ کو اس سے بڑھ کر بدلہ عطا کرے ، تب یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مختص ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur koi ehsan iss niyyat say naa kero kay ziyada wasool ker-sako .