بیشک جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو اذیت دی پھر توبہ (بھی) نہ کی تو ان کے لئے عذابِ جہنم ہے اور ان کے لئے (بالخصوص) آگ میں جلنے کا عذاب ہے،
English Sahih:
Indeed, those who have tortured the believing men and believing women and then have not repented will have the punishment of Hell, and they will have the punishment of the Burning Fire.
1 Abul A'ala Maududi
جن لوگوں نے مومن مردوں اور عورتوں پر ظلم و ستم توڑا اور پھر اس سے تائب نہ ہوئے، یقیناً اُن کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلائے جانے کی سزا ہے
2 Ahmed Raza Khan
بے شک جنھو ں نے ایذا دی مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو پھر تو بہ نہ کی ان کے لئے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لئے آگ کا عذاب
3 Ahmed Ali
بے شک جنہوں نے ایمان دار مردوں اور ایمان دار عورتوں کو ستایا پھر توبہ نہ کی تو ان کے لیے جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلانے والا عذاب ہے
4 Ahsanul Bayan
بیشک جن لوگوں نے مسلمان مردوں اور عورتوں کو ستایا پھر توبہ (بھی) نہ کی تو ان کے لئے جہنم کا عذاب ہے اور جلنے کا عذاب ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی ان کو دوزخ کا (اور) عذاب بھی ہوگا اور جلنے کا عذاب بھی ہوگا
6 Muhammad Junagarhi
بیشک جن لوگوں نے مسلمان مردوں اور عورتوں کو ستایا پھر توبہ (بھی) نہ کی تو ان کے لئے جہنم کا عذاب ہے اور جلنے کا عذاب ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
جن لوگوں نے مؤمن مردوں اور مؤمن عورتوں پر ظلم و ستم کیا اور پھر توبہ بھی نہ کی تو ان کیلئے جہنم کا عذاب ہے اور آگ سے جلنے کی سزا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
بے شک جن لوگوں نے ایماندار مردوں اور عورتوں کو ستایا اور پھر توبہ نہ کی ان کے لئے جہنمّ کا عذاب ہے اور ان کے لئے جلنے کا عذاب بھی ہے
9 Tafsir Jalalayn
جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور توبہ نہ کی ان کو دوزخ کا (اور) عذاب بھی ہوگا اور جلنے کا عذاب بھی ہوگا ان الذین فتنوا المئومنین یہ ان ظالموں کی سزا کا بیان ہے جنہوں نے مسلمانوں کو صرف ان کے ایمان کی بناء پر آگ کی خندق میں ڈال کر جلایا تھا اور سزا میں دو باتیں ارشاد فرمائیں فلھم عذاب جھنم یعنی ان کے لئے آخرت میں جہنم کا عذاب ہے دوسری ولھم عذاب الحریق یعنی ان کے لئے جلنے کا عذاب ہے، ہوسکتا ہے کہ دوسرا جملہ پہلے جملہ کا بیان اور تاکید ہو، اور یہ بھی ممکن ہے کہ دوسرے جملے میں ان کی اسی سزا کا ذکر ہو جیسا کہ بعض روایات میں ہے کہ جن ومنین کو ان لوگوں نے آگ کی خندق میں ڈالا تھا اللہ نے ان کو تو تکلیف سے اس طرح بچا لیا کہ آگ کے چھونے سے پہلے ہی ان کی ارواح قبض کرلی گئیں، پھر یہ آگ اس قدر بھڑک اٹھی کہ خندق کی حدود سے نکل کر شہر میں پھیل گئی اور ان سب لوگوں کو جو مسلمانوں کے جلنے کا تماشہ دیکھ رہے تھے اس آگ نے جلا دیا صرف بادشاہ یوسف ذونو اس بھاگ نکلا اور آگ سے بچنے کے لئے دریا میں کود گیا جس کی وجہ سے غرق ہو کر مر یا۔ (مظہری)
10 Tafsir as-Saadi
پھر اللہ تعالیٰ نے ان کو وعید سنائی ، ان کے ساتھ وعدہ کیا اور ان کے سامنے توبہ پیش کی ،چنانچہ فرمایا: ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ فَتَنُوا الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ ثُمَّ لَمْ یَتُوْبُوْا فَلَہُمْ عَذَابُ جَہَنَّمَ وَلَہُمْ عَذَابُ الْحَرِیْقِ﴾ ” بے شک جن لوگوں نے مومن مردوں اور مومن عورتوں کو تکلیفیں دیں اور پھر توبہ نہ کی اور ان کو دوزخ کا عذاب بھی ہوگا اور جلنے کا عذاب بھی۔ “ یعنی جلانے والا نہایت سخت عذاب ہوگا۔ حضرت حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : اس جودوکرم کی طرف دیکھو ، انہوں نے اس کے اولیا اور اس کے اہل اطاعت بندوں کو قتل کیا اور وہ ان کو توبہ کی طرف بلارہا ہے ۔ ظالموں کے لیے سزا کا ذکر کرنے کے بعد ، مومنوں کے لیے ثواب کا ذکر کیا ،چنانچہ فرمایا : ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا﴾ بے شک وہ لوگ جو اپنے دل سے ایمان لائے﴿ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ ﴾اور اپنے جوارح سے نیک عمل کرتے رہے ﴿ لَہُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ ۀ ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْکَبِیْرُ﴾” ان کے لیے وہ باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں ۔ یہی بڑی کامیابی ہے ۔“ جس کے ساتھ وہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی تکریم واکرام کے گھر کے حصول سے فوزیاب ہوں گے۔
11 Mufti Taqi Usmani
yaqeen rakho kay jinn logon ney momin mardon aur momin aurton ko zulm ka nishana banaya hai , phir tauba nahi ki hai , unn kay liye jahannum ka azab hai , aur unn ko aag mein jalney ki saza di jaye gi .