ان سے اﷲ کے رسول نے فرمایا: اﷲ کی (اس) اونٹنی اور اس کو پانی پلانے (کے دن) کی حفاظت کرنا،
English Sahih:
And the messenger of Allah [i.e., Saleh] said to them, "[Do not harm] the she-camel of Allah or [prevent her from] her drink."
1 Abul A'ala Maududi
تو اللہ کے رسول نے اُن لوگوں سے کہا کہ خبردار، اللہ کی اونٹنی کو (ہاتھ نہ لگانا) اوراُس کے پانی پینے (میں مانع نہ ہونا)
2 Ahmed Raza Khan
تو ان سے اللہ کے رسول نے فرمایا اللہ کے ناقہ اور اس کی پینے کی باری سے بچو
3 Ahmed Ali
پس ان سے الله کے رسول نے کہا کہ الله کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کی باری سے بچو
4 Ahsanul Bayan
اس کے پینے کی باری کی حفاظت کرو (١)
١٣۔١ یعنی اس اونٹنی کو کوئی نقصان نہ پہنچائے، اسی طرح اس کے لئے پانی پینے کا جو دن ہو، اس میں بھی گڑ بڑ نہ کی جائے، اونٹنی اور قوم ثمود دونوں کے لیے پانی کا ایک دن مقرر کر دیا گیا تھا اس کی حفاظت کی تاکید کی گئی لیکن ان ظالموں نے اس کی پروا نہ کی۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
تو خدا کے پیغمبر (صالح) نے ان سے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کی باری سے عذر کرو
6 Muhammad Junagarhi
انہیں اللہ کے رسول نے فرما دیا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی اونٹنی اور اس کے پینے کی باری کی (حفاﻇت کرو)
7 Muhammad Hussain Najafi
تو اللہ کے رسول(ع) (صالح(ع)) نے ان لوگوں سے کہا کہ اللہ کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے سے خبر دار رہنا (اس کا خیال رکھنا)۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تو خدا کے رسول نے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اس کی سیرابی کا خیال رکھنا
9 Tafsir Jalalayn
تو خدا کے پیغمبر (صالح) نے ان سے کہا کہ خدا کی اونٹنی اور اسکے پانی پینے کی باری سے حذر کرو فقال لھم رسول اللہ ناقۃ اللہ وسقیھا صالح (علیہ الصلوۃ والسلام) کی قوم ثمود نے حضرت صالح (علیہ الصلوۃ والسلام) سے ایک معجزہ کی فرمائش کی، حضرت صالح (علیہ الصلوۃ والسلام) نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جس کی برکت سے پہاڑ سے ایک دس مہینہ کی گابھن اونٹنی نکلی اور اس نے بچہ دیا، حضرت صالح (علیہ الصلوۃ والسلام) نے اپنی قوم سے فرمایا کہ اس اونٹنی کا خیال رکھنا اس کو نقصان نہ پہنچانا ورنہ عذاب الٰہی نازل ہوجائے گا ایک دن پانی پینے کی اس کی باری ہوگی اور ایک دن تمہارے سب جانوروں کی، لیکن ان ظالموں نے اس کی پروانہ کی اور قد اربن سالف نامی ایک شخص کو اس اونٹنی کو ہلاک کرنے کے لئے آمادہ کرلیا اور اس سخص نے یہ کام انجام دے دیا جس کی وجہ سے وہ شخص رئیس الاشقیاء ہوگیا، یہ حرکت اگرچہ قدر اربن سالف نے انجام دی مگر پوری قوم بھی چونکہ اس فعل سے راضی تھی اس لئے پوری قوم کو برابر کا مجرم قرار دے دیا گیا، اس سے یہ اصول مستنبط ہوتا ہے کہ اگرچہ برائی کا ارتکاب کرنے والے چند افراد یا ایک فرد ہو مگر پوری قوم کی اس کو پشت پناہی حاصل ہو اور ان کے اس فعل پر پوری قوم راضی ہو اور اس فعل پر نکیر کرنے کے بجائے اسے پسند کرتی ہو تو اللہ کے یہاں پوری قوم اس جرم کی مرتکب قرار پائے گی۔ ولا یخاف عقبھا یعنی اللہ تعالیٰ دنیا کے بادشاہوں اور حکمرانوں کی طرح نہیں ہے کہ جو کسی قوم کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کے وقت یہ سوچنے پر مجبور ہوتے ہیں کہ اس اقدام کے نتائج کیا ہوں گے ؟ اس کا اقتدار سب سے بالاتر ہے، اس امر کا کوئی اندیشہ نہیں تھا کہ ثمود کی حامی کوئی ایسی طاقت ہے جو اس سے بدلہ لینے کے لئے آئے گی۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿فَقَالَ لَہُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﴾ تو اللہ کے رسول، یعنی صالح علیہ السلام نے ان کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا: ﴿ نَاقَۃَ اللّٰہِ وَسُقْيَاهَا ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ کی اونٹنی کی کونچیں کاٹنے سے باز رہو جس کو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے عظیم نشانی بنایا اور اس کا دودھ پلا کر اللہ تعالیٰ نے تم کو جس نعمت سے نوازا ہے اس کے جواب میں اونٹنی کو ہلاک نہ کرو۔
11 Mufti Taqi Usmani
to Allah kay payghumber ney unn say kaha kay : khabrdar ! Allah ki oontni ka aur uss kay paani peenay ka poora khayal rakhna .