Skip to main content

وَقَالَ الْمَلِكُ ائْتُوْنِىْ بِهٖۤ اَسْتَخْلِصْهُ لِنَفْسِىْۚ فَلَمَّا كَلَّمَهٗ قَالَ اِنَّكَ الْيَوْمَ لَدَيْنَا مَكِيْنٌ اَمِيْنٌ

waqāla
وَقَالَ
And said
اور کہا
l-maliku
ٱلْمَلِكُ
the king
بادشاہ نے
i'tūnī
ٱئْتُونِى
"Bring him to me
میرے پاس لاؤ
bihi
بِهِۦٓ
"Bring him to me
اس کو
astakhliṣ'hu
أَسْتَخْلِصْهُ
I will select him
میں خالص کرلوں اس کو
linafsī
لِنَفْسِىۖ
for myself"
اپنی ذات کے لئے
falammā
فَلَمَّا
Then when
تو جب
kallamahu
كَلَّمَهُۥ
he spoke to him
اس نے کلام کیا اس سے
qāla
قَالَ
he said
کہا
innaka
إِنَّكَ
"Indeed, you
بیشک تو
l-yawma
ٱلْيَوْمَ
(are) today
آج کے دن (سے)
ladaynā
لَدَيْنَا
with us
ہمارے پاس
makīnun
مَكِينٌ
firmly established
رتبے والا ہے
amīnun
أَمِينٌ
(and) trusted"
امانت دار ہے

طاہر القادری:

اور بادشاہ نے کہا: انہیں میرے پاس لے آؤ کہ میں انہیں اپنے لئے (مشیرِ) خاص کر لوں، سو جب بادشاہ نے آپ سے (بالمشافہ) گفتگو کی (تو نہایت متاثر ہوا اور) کہنے لگا: (اے یوسف!) بیشک آپ آج سے ہمارے ہاں مقتدر (اور) معتمد ہیں (یعنی آپ کو اقتدار میں شریک کر لیا گیا ہے)،

English Sahih:

And the king said, "Bring him to me; I will appoint him exclusively for myself." And when he spoke to him, he said, "Indeed, you are today established [in position] and trusted."

1 Abul A'ala Maududi

بادشاہ نے کہا "اُنہیں میرے پاس لاؤ تاکہ میں ان کو اپنے لیے مخصوص کر لوں" جب یوسفؑ نے اس سے گفتگو کی تو اس نے کہا "اب آپ ہمارے ہاں قدر و منزلت رکھتے ہیں اور آپ کی امانت پر پورا بھروسا ہے"