اور ہم نے نوح (علیہ السلام) کے بعد کتنی ہی قوموں کو ہلاک کر ڈالا، اور آپ کا رب کافی ہے (وہ) اپنے بندوں کے گناہوں سے خوب خبردار خوب دیکھنے والا ہے،
English Sahih:
And how many have We destroyed from the generations after Noah. And sufficient is your Lord, concerning the sins of His servants, as Aware and Seeing.
1 Abul A'ala Maududi
دیکھ لو، کتنی ہی نسلیں ہیں جو نوحؑ کے بعد ہمارے حکم سے ہلاک ہوئیں تیرا رب اپنے بندوں کے گناہوں سے پوری طرح باخبر ہے اور سب کچھ دیکھ رہا ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور ہم نے کتنی ہی سنگتیں (قومیں) نوح کے بعد ہلاک کردیں اور تمہارا رب کافی ہے اپنے بندوں کے گناہوں سے خبردار دیکھنے والا
3 Ahmed Ali
اور نوح کے بعد ہم نےقوموں کے کئی دور ہلاک کر دیئے ہیں اور تیرا رب اپنے بندوں کے گناہوں کا جاننے والا دیکھنے والا کافی ہے
4 Ahsanul Bayan
ہم نے نوح کے بعد بھی بہت سی قومیں ہلاک کیں (١) اور تیرا رب اپنے بندوں کے گناہوں سے کافی خبردار اور خوب دیکھنے بھالنے والا ہے
١٧۔١ وہ بھی اسی اصول ہلاکت کے تحت ہی ہلاک ہوئیں
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور ہم نے نوح کے بعد بہت سی اُمتوں کو ہلاک کر ڈالا۔ اور تمہارا پروردگار اپنے بندوں کے گناہوں کو جاننے اور دیکھنے والا کافی ہے
6 Muhammad Junagarhi
ہم نے نوح کے بعد بھی بہت سی قومیں ہلاک کیں اور تیرا رب اپنے بندوں کے گناہوں سے کافی خبردار اور خوب دیکھنے بھالنے واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور ہم نے نوح کے بعد کتنی ہی قوموں کو (ان کے گناہوں کی پاداش میں) ہلاک کیا اور آپ کا پروردگار اپنے بندوں کے گناہوں سے باخبر ہونے اور دیکھنے کی حیثیت سے کافی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور ہم نے نوح کے بعد بھی کتنی اّمتوں کو ہلاک کردیا ہے اور تمہارا پروردگار بندوں کے گناہوں کا بہترین جاننے والا اور دیکھنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور ہم نے نوح کے بعد بہت سی امتوں کو ہلاک کر ڈالا اور تمہارا پروردگار اپنے بندوں کے گناہوں کو جاننے اور دیکھنے والا کافی ہے
10 Tafsir as-Saadi
نوح علیہ السلام کی قوم کے بعد بہت سی قوموں کو اللہ تعالیٰ کے عذاب کے ذریعے سے ہلاک کیا، مثلاً عاد، ثمود اور قوم لوط وغیرہ۔ یہ وہ قومیں ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے سزا دی کیونکہ جب ان کی بغاوت بہت زیادہ ہوگئی اور ان کا کفر بڑھ گیا تو اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنا بڑا عذاب نازل کردیا۔ ﴿وَكَفَىٰ بِرَبِّكَ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيرًا بَصِيرًا﴾ ’’اور کافی ہے آپ کا رب اپنے بندوں کے گناہوں کو جاننے والا دیکھنے والا۔‘‘ پس بندوں کو اس کی طرف سے کسی ظلم کا خوف نہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو صرف ان کے اپنے اعمال کی سزا دیتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur kitni hi naslen hain jo hum ney nooh kay baad halak ken ! aur tumhara rab apney bandon kay gunahon say poori tarah ba-khabar hai , sabb kuch dekh raha hai .
12 Tafsir Ibn Kathir
آل قریش سے خطاب اے قریشیوں ! ہوش سنبھالو میرے اس بزرگ رسول کی تکذیب کر کے بےخوف نہ ہوجاؤ تم اپنے سے پہلے نوح (علیہ السلام) کے بعد کے لوگوں کو دیکھو کہ رسولوں کی تکذیب نے ان کا نام و نشان مٹا دیا۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ نوح سے پہلے کے حضرت آدم (علیہ السلام) تک کے لوگ دین اسلام پر تھے۔ پس تم اے قریشیو کچھ ان سے زیادہ ساز و سامان اور گنتی اور طاقت والے نہیں ہو۔ اس کے باوجود کہ تم الشرف الرسل خاتم الانبیاء کو جھٹلا رہے ہو پس تم عذاب اور سزا کے زیادہ لائق ہو۔ اللہ تعالیٰ پر اپنے کسی بندے کا کوئی عمل پوشیدہ نہیں خیر و شر سب پر ظاہر ہے، کھلا چھپا سب وہ جانتا ہے ہر عمل کو خود دیکھ رہا ہے۔