(اے) ان لوگوں کی اولاد جنہیں ہم نے نوح (علیہ السلام) کے ساتھ (کشتی میں) اٹھا لیا تھا، بیشک نوح (علیہ السلام) بڑے شکر گزار بندے تھے،
English Sahih:
O descendants of those We carried [in the ship] with Noah. Indeed, he was a grateful servant.
1 Abul A'ala Maududi
تم اُن لوگوں کی اولاد ہو جنہیں ہم نے نوحؑ کے ساتھ کشتی پر سوار کیا تھا، اور نوحؑ ایک شکر گزار بندہ تھا
2 Ahmed Raza Khan
اے ان کی اولاد! جن کو ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا بیشک وہ بڑا شکرا گزار بندہ تھا
3 Ahmed Ali
اے ان کی نسل جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا تھا بے شک وہ شکر گزار بندہ تھا
4 Ahsanul Bayan
اے ان لوگوں کی اولاد! جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کر دیا تھا، وہ ہمارا بڑا ہی شکر گزار بندہ تھا (١)
٣۔١ طوفان نوح علیہ السلام کے بعد نسل انسانی نوح علیہ السلام کے ان بیٹوں کی نسل سے ہے جو کشتیئ نوح علیہ السلام میں سوار ہوئے تھے اور طوفان سے بچ گئے تھے۔ اس لئے بنو اسرائیل کو خطاب کر کے کہا گیا کہ تمہارا باپ، نوح علیہ السلام، اللہ کا بہت شکر گزار بندہ تھا۔ تم بھی اپنے باپ کی طرح شکر گزاری کا راستہ اختیار کرو اور ہم نے جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول بنا کر بھیجا ہے، ان کا انکار کر کے کفران نعمت مت کرو۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اے اُن لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا تھا۔ بےشک نوح (ہمارے) شکرگزار بندے تھے
6 Muhammad Junagarhi
اے ان لوگوں کی اوﻻد! جنہیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کردیا تھا، وه ہمارا بڑا ہی شکرگزار بنده تھا
7 Muhammad Hussain Najafi
اے ان لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کر لیا تھا بے شک وہ (نوح) ایک شکر گزار بندہ تھا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یہ بنی اسرائیل ان کی اولاد ہیں جن کو ہم نے نوح کے ساتھ کشتی میں اٹھایاتھا جو ہمارے شکر گزار بندے تھے
9 Tafsir Jalalayn
اے ان لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (کشتی میں) سوار کیا تھا، بیشک نوح (ہمارے) شکر گذار بندے تھے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوحٍ ۚ﴾ ’’اے ان لوگوں کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ کشتی میں سوار کیا۔‘‘ یعنی اے ان لوگوں کی اولاد جن پر ہم نے احسان کیا۔ ﴿ إِنَّهُ كَانَ عَبْدًا شَكُورًا ﴾ ’’بلا شبہ وہ شکر گزار بندہ تھا‘‘ اس میں نوح علیہ اسلام کی، ان کے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے اور شکر گزاری کی صفت سے موصوف ہونے کی بنا پر مدح و ثنا ہے اور ان کی ذریت کو ترغیب دی گئی ہے کہ وہ شکر کے بارے میں نوح علیہ اسلام کی پیروی کریں اور اللہ کی اس نعمت کو یاد کریں جس سے اس نے انہیں نوازا، جب اللہ تعالیٰ نے ان کو بچا کر باقی رکھا اور ان کو زمین میں اپنا خلیفہ بنایا اور ان کے علاوہ دیگر لوگوں کو غرق کردیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aey unn logon ki aulad jinn ko hum ney nooh kay sath kashti mein sawar kiya tha ! aur woh baray shukar guzaar banday thay .