اور اللہ نے ہر چلنے پھرنے والے (جاندار) کی پیدائش (کی کیمیائی ابتداء) پانی سے فرمائی، پھر ان میں سے بعض وہ ہوئے جو اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں اور ان میں سے بعض وہ ہوئے جو دو پاؤں پر چلتے ہیں، اور ان میں سے بعض وہ ہوئے جو چار (پیروں) پر چلتے ہیں، اللہ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا رہتا ہے، بیشک اللہ ہر چیز پر بڑا قادر ہے،
English Sahih:
Allah has created every [living] creature from water. And of them are those that move on their bellies, and of them are those that walk on two legs, and of them are those that walk on four. Allah creates what He wills. Indeed, Allah is over all things competent.
1 Abul A'ala Maududi
اور اللہ نے ہر جاندار ایک طرح کے پانی سے پیدا کیا، کوئی پیٹ کے بل چل رہا ہے تو کوئی دو ٹانگوں پر اور کوئی چار ٹانگوں پر جو کچھ وہ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور اللہ نے زمین پر ہر چلنے والا پانی سے بنایا تو ان میں کوئی اپنے پیٹ پر چلتا ہے اور ان میں کوئی دو پاؤں پر چلتا ہے اور ان میں کوئی چار پاؤں پر چلتا ہے اللہ بناتا ہے جو چاہے، بیشک اللہ سب کچھ کرسکتا ہے،
3 Ahmed Ali
اور الله نے ہر جاندار کو پانی سے بنایا ہے سو بعض ان میں سے اپنےپیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ان میں سے دو پاؤں پر چلتے ہیں اور اور بعض ان میں سے چار پاؤں پر چلتے ہیں الله جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے بے شک الله ہر چیز پر قادر ہے
4 Ahsanul Bayan
تمام کے تمام چلنے پھرنے والے جانداروں کو اللہ تعالٰی ہی نے پانی سے پیدا کیا ان میں سے بعض تو اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں (١) بعض دو پاؤں پر چلتے ہیں (٢) بعض چارپاؤں پر (٣)، اللہ تعالٰی جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے (٤) بیشک اللہ تعالٰی ہرچیز پر قادر ہے۔
٤٥۔١ جس طرح سانپ، مچھلی اور دیگر حشرات الارض کیڑے مکوڑے ہیں۔ ٤٥۔٢ جیسے انسان اور پرند ہیں ٤٥۔٣ جیسے تمام چوپائے اور دیگر حیوانات ہیں۔ ٤٥۔٤ یہ اشارہ ہے اس بات کی طرف کہ بعض حیوانات ایسے بھی ہیں جو چار سے بھی زیادہ پاؤں رکھتے ہیں، جیسے کیکڑا، مکڑی اور بہت سے زمینی کیڑے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور خدا ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا۔ تو اس میں بعضے ایسے ہیں کہ پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو دو پاؤں پر چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو چار پاؤں پر چلتے ہیں۔ خدا جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، بےشک خدا ہر چیز پر قادر ہے
6 Muhammad Junagarhi
تمام کے تمام چلنے پھرنے والے جانداروں کو اللہ تعالیٰ ہی نے پانی سے پیدا کیا ہےان میں سے بعض تو اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں، بعض دو پاؤں پر چلتے ہیں۔ بعض چار پاؤں پر چلتے ہیں، اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ بےشک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور اللہ ہی نے زمین پر چلنے والے ہر جاندار کو (ایک خاص) پانی سے پیدا کیا ہے تو ان میں سے کوئی پیٹ کے بل چلتا ہے۔ اور کوئی دو ٹانگوں پر چلتا ہے اور کوئی چار ٹانگوں پر۔ اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ بےشک اللہ ہر شئے پر پوری قدرت رکھتا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اللہ ہی نے ہر زمین پر چلنے والے کو پانی سے پیدا کیا ہے پھر ان میں سے بعض پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض دو پیروں میں چلتے ہیں اور بعض چاروں ہاتھ پیر سے چلتے ہیں اور اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے کہ وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور خدا ہی نے ہر چلنے پھرنے والے جاندار کو پانی سے پیدا کیا تو ان میں سے بعضے ایسے ہیں کہ پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو دو پاؤں پر چلتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو چار پاؤں پر چلتے ہیں خدا جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے بیشک خدا ہر چیز پر قادر ہے
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندوں کو آگاہ فرماتا ہے کہ اس نے روئے زمین کے تمام جانداروں کو۔۔۔ جیسا کہ وہ مشاہدہ کرتے ہیں ﴿ مِّن مَّاءٍ ﴾ ”پانی سے“ تخلیق فرمایا، یعنی تمام جان داروں کا مادہ تخلیق پانی ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ ﴾ (الانبیاء :21؍30)” اور ہم نے پانی سے ہر زندہ چیز پیدا کی ہے۔“ پس وہ حیوانات جن کا سلسلہء تناسل جاری ہے، ان کا مادہ تخلیق نطفہ کا پانی ہے جب نر مادہ کو حاملہ کرتا ہے تو اسی آب نطفہ سے تخلیق ہوتی ہے اور وہ حیوانات جو زمین سے پیدا ہوتے ہیں وہ صرف پانی کی رطوبتوں سے پیدا ہوتے ہیں، مثلاً حشرات الارض۔ ان میں نطفہ وغیرہ موجود نہیں ہوتا، وہ ہمیشہ آب نطفہ کے بغیر پیدا ہوتے ہیں۔ پس مادہ تخلیق ایک ہے، مگر اس سے پیدا ہونے والی مخلوق بہت سے پہلوؤں سے ( ایک دوسرے سے)مختلف ہوتی ہے۔ ﴿ فَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ بَطْنِهِ﴾ ” پس ان میں سے کوئی پیٹ کے بل چلتا ہے“ جیسے سانپ وغیرہ ﴿ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ رِجْلَيْنِ ﴾ ” اور کوئی دو ٹانگوں پر چلتا ہے“ جیسے آدمی اور بہت سے پرندے ﴿ وَمِنْهُم مَّن يَمْشِي عَلَىٰ أَرْبَعٍ ﴾ ” اور بعض ان میں سے چار ٹانگوں پر چلتے ہیں۔“ جیسے چوپائے اور مویشی وغیرہ۔ اصل ایک کے باوجود ان میں تنوع دلالت کرتا ہے کہ اس کی قدرت سب کو شامل اور اس کی مثیت سب میں نافذ ہے۔ بنابریں فرمایا : ﴿ يَخْلُقُ اللّٰـهُ مَا يَشَاءُ ﴾ ” اللہ جو چاہتا ہے ( اور جیسی چاہتا ہے اپنی مخلوق)پیدا کرتا ہے“ ﴿ إِنَّ اللّٰـهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ ﴾ ” بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔“ مثلاً اللہ تعالیٰ زمین پر پانی نازل کرتا ہے، یعنی پانی ایک ہی ہے ماں، یعنی زمین ایک ہے مگر اس زمین سے جنم لینے والی اولاد مختلف اوصاف کی حامل اور متنوع ہے۔ فرمایا : ﴿و وَفِي الْأَرْضِ قِطَعٌ مُّتَجَاوِرَاتٌ وَجَنَّاتٌ مِّنْ أَعْنَابٍ وَزَرْعٌ وَنَخِيلٌ صِنْوَانٌ وَغَيْرُ صِنْوَانٍ يُسْقَىٰ بِمَاءٍ وَاحِدٍ وَنُفَضِّلُ بَعْضَهَا عَلَىٰ بَعْضٍ فِي الْأُكُلِ إِنَّ فِي ذٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ ﴾ ( الرعد :13؍4)” اور زمین میں الگ الگ خطے ہیں جو ساتھ ساتھ پائے جاتے ہیں، انگور کے باغات ہیں، کھیتیاں ہیں، نخلستان ہیں ان میں سے کچھ ایک ہی جڑ سے دو درخت نکلے ہوئے ہیں، کچھ اکہرے ہیں، جن کو ایک ہی پانی سے سیراب کیا جاتا ہے مگر مزے میں ہم ان کو ایک دوسرے پر فضیلت دے دیتے ہیں۔ بے شک اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
aur Allah ney zameen per chalney walay her jandaar ko paani say peda kiya hai . phir unn mein say kuch woh hain jo apney pet kay ball chaltay hain , kuch woh hain jo do paon per chaltay hain , aur kuch woh hain jo chaar ( paon ) per chaltay hain . Allah jo chahta hai peda kerta hai . yaqeenan Allah her baat per qudrat rakhta hai .
12 Tafsir Ibn Kathir
ایک ہی پانی اور مختلف اجناس کی پیدائش اللہ تعالیٰ اپنی کامل قدرت اور زبردست سلطنت کا بیان فرماتا ہے کہ اس نے ایک ہی پانی سے طرح طرح کی مخلوق پیدا کردی ہے۔ سانپ وغیرہ کو دیکھو جو اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں۔ انسان اور پرند کو دیکھو ان کے دو پاؤں ہوتے ہیں۔ حیوانوں اور چوپاوں کو دیکھو وہ چار پاؤں پر چلتے ہیں، وہ بڑا قادر ہے جو چاہتا ہے ہوجاتا ہے جو نہیں چاہتا ہرگز نہیں ہوسکتا، وہ قادر کل ہے۔