Skip to main content

وَاِذَا دُعُوْۤا اِلَى اللّٰهِ وَرَسُوْلِهٖ لِيَحْكُمَ بَيْنَهُمْ اِذَا فَرِيْقٌ مِّنْهُمْ مُّعْرِضُوْنَ

wa-idhā
وَإِذَا
And when
اور جب
duʿū
دُعُوٓا۟
they are called
وہ بلائے جاتے ہیں
ilā
إِلَى
to
طرف
l-lahi
ٱللَّهِ
Allah
اللہ کی
warasūlihi
وَرَسُولِهِۦ
and His Messenger
اور اس کے رسول کی طرف
liyaḥkuma
لِيَحْكُمَ
to judge
تاکہ وہ فیصلہ کرے
baynahum
بَيْنَهُمْ
between them
ان کے درمیان
idhā
إِذَا
behold
اچانک
farīqun
فَرِيقٌ
a party
ایک گروہ
min'hum
مِّنْهُم
of them
ان میں سے
muʿ'riḍūna
مُّعْرِضُونَ
(is) averse
اعراض برتنے والے ہیں

طاہر القادری:

اور جب ان لوگوں کو اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی طرف بلایا جاتا ہے کہ وہ ان کے درمیان فیصلہ فرما دے تو اس وقت ان میں سے ایک گروہ (دربارِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آنے سے) گریزاں ہوتا ہے،

English Sahih:

And when they are called to [the words of] Allah and His Messenger to judge between them, at once a party of them turns aside [in refusal].

1 Abul A'ala Maududi

جب ان کو بلایا جاتا ہے اللہ اور رسول کی طرف، تاکہ رسول ان کے آپس کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو ان میں سے ایک فریق کترا جاتا ہے