اور (یہ) وہ لوگ ہیں جو (حضورِ باری تعالیٰ میں) عرض کرتے ہیں: اے ہمارے رب! ہمیں ہماری بیویوں اور ہماری اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما، اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے،
English Sahih:
And those who say, "Our Lord, grant us from among our wives and offspring comfort to our eyes and make us a leader [i.e., example] for the righteous."
1 Abul A'ala Maududi
جو دعائیں مانگا کرتے ہیں کہ "اے ہمارے رب، ہمیں اپنی بیویوں اور اپنی اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک دے اور ہم کو پرہیز گاروں کا امام بنا"
2 Ahmed Raza Khan
اور وہ جو عرض کرتے ہیں، اے ہمارے رب! ہمیں دے ہماری بیبیوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا
3 Ahmed Ali
اور وہ جو کہتے ہیں کہ ہمارے رب ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا دے
4 Ahsanul Bayan
اور یہ دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! تو ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا (١)
۷٤۔۱ یعنی انہیں اپنا بھی فرماں بردار بنا اور ہمارا بھی اطاعت گزار جس سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔٧٤ ۔١ یعنی ایسا اچھا نمونہ کہ خیر میں وہ ہماری پیروی کریں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور وہ جو (خدا سے) دعا مانگتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے (دل کا چین) اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا
6 Muhammad Junagarhi
اور یہ دعا کرتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! تو ہمیں ہماری بیویوں اور اوﻻد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا
7 Muhammad Hussain Najafi
اور وہ کہتے ہیں اے ہمارے پروردگار! ہمیں ہماری بیویوں اور ہماری اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیش رو بنا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور وہ لوگ برابر دعا کرتے رہتے ہیں کہ خدایا ہمیں ہماری ازواج اور اولاد کی طرف سے خنکی چشم عطا فرما اور ہمیں صاحبان هتقویٰٰ کا پیشوا بنا دے
9 Tafsir Jalalayn
اور وہ جو (خدا سے) دعا مانگتے ہیں کہ اے پروردگار ہم کو ہماری بیویوں کی طرف سے (دل کا چین) اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا امام بنا
10 Tafsir as-Saadi
﴿ وَالَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا ﴾ ” اور وہ جو کہتے ہیں کہ ہمیں عطا کر ہماری بیویوں کی طرف سے‘‘ یعنی ہمارے ہم عصروں، ہمارے ساتھیوں اور ہماری بیویوں کی طرف سے ﴿ وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ ﴾ ” اور ہماری اولاد کی طرف سے آنکھوں کی ٹھنڈک۔“ یعنی ان کے ذریعے سے ہماری آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔ جب ہم ان اللہ کے نیک بندوں کے احوال و اوصاف کا استقراء کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ بلند ہمت اور عالی مرتبہ لوگ ہیں، اس لئے ان کی آنکھیں تب ہی ٹھنڈئی ہوں گی جب وہ انہیں اپنے رب کے حضور مطیع، اس کے متعلق جاننے والے اور نیک اعمال کرتے ہوئے دیکھیں گے۔ گویا کہ ان کی یہ دعا جو ان کی بیویوں اور ان کی اپنی اولاد کی اصلاح کے لئے ہے، در حقیقت وہ ان کے اپنے ہی لیے ہے۔ کیونکہ اس دعا کا فائدہ خود انہی کی طرف لوٹتا ہے، اس لئے انہوں نے اس کو اپنے لیے ہبہ قرار دیتے ہوئے یوں کہا : ﴿ هَبْ لَنَا ﴾ ” ہمیں عطا فرما۔“ بلکہ ان کی دعا کا فائدہ عام مسلمانوں کی طرف لوٹتا ہے کیونکہ مذکورہ لوگوں کی اصلاح سے بہت سے لوگوں کی اصلاح ہوگی جو ان سے متعلق ہیں اور جو ان سے مستفید ہوتے ہیں۔ ﴿ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا ﴾ ’’اور ہمیں پرہیز گاروں کا امام بنا۔“ یعنی، اے ہمارے رب ! ہمیں بلنددرجہ یعنی صدیقین اور اللہ کے صالح بندوں کے درجے پہ پہنچا دے اور وہ ہے امامت دینی کا درجہ، نیز یہ کہ وہ اپنے اقوال و افعال میں اہل تقویٰ کے لئے نمونہ بن جائیں لوگ ان کے افعال کی پیروی کریں اور ان کے اقوال پر مطمئن ہوں اور اہل خیر ان کے پیچھے چلیں اور ان سے راہنمائی حاصل کریں۔ یہ حقیقت اچھی طرح معلوم ہے کہ کسی چیز تک پہنچے کی دعا ایسی چیز کی دعا ہے جس کے بغیر اس کی تکمیل نہیں ہوتی۔ یہ درجہ۔۔۔ امامت دین کا درجہ۔۔۔ صبر ویقین کے بغیر اس درجہ کی تکمیل نہیں ہوتی۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَجَعَلْنَا مِنْهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا لَمَّا صَبَرُوا وَكَانُوا بِآيَاتِنَا يُوقِنُونَ ﴾ (السجدۃ: 32؍24) ” جب انہوں نے صبر کیا اور ہماری آیات پر یقین رکھتے رہے، تو ہم نے ان کے اندر راہنما پیدا کردئیے جو ہمارے حکم سے راہنمائی کرتے تھے۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
aur jo ( dua kertay huye ) kehtay hain kay : humaray perwerdigar ! hamen apni biwi bacchon say aankhon ki thandak ata farma , aur hamen perhezgaron ka sarbarah bana dey .