Skip to main content

وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِمْ مِّنْ اَقْطَارِهَا ثُمَّ سُٮِٕلُوا الْفِتْنَةَ لَاٰتَوْهَا وَمَا تَلَبَّثُوْا بِهَاۤ اِلَّا يَسِيْرًا

walaw
وَلَوْ
And if
اور اگر
dukhilat
دُخِلَتْ
had been entered
داخل کیے جاتے
ʿalayhim
عَلَيْهِم
upon them
ان پر
min
مِّنْ
from
سے
aqṭārihā
أَقْطَارِهَا
all its sides
ان کے اطراف
thumma
ثُمَّ
then
پھر
su-ilū
سُئِلُوا۟
they had been asked
وہ سوال کیے جاتے
l-fit'nata
ٱلْفِتْنَةَ
the treachery
فتنے کا
laātawhā
لَءَاتَوْهَا
they (would) have certainly done it
البتہ وہ آجائے اس کی طرف۔ اس کو
wamā
وَمَا
and not
اور نہ
talabbathū
تَلَبَّثُوا۟
they (would) have hesitated
وہ انتظار کرتے
bihā
بِهَآ
over it
اس کا
illā
إِلَّا
except
مگر
yasīran
يَسِيرًا
a little
بہت تھوڑا

طاہر القادری:

اور اگر ان پر مدینہ کے اَطراف و اَکناف سے فوجیں داخل کر دی جاتیں پھر اِن (نِفاق کا عقیدہ رکھنے والوں) سے فتنۂ (کفر و شرک) کا سوال کیا جاتا تو وہ اس (مطالبہ) کو بھی پورا کر دیتے، اور تھوڑے سے توقّف کے سوا اس میں تاخیر نہ کرتے،

English Sahih:

And if they had been entered upon from all its [surrounding] regions and fitnah [i.e., disbelief] had been demanded of them, they would have done it and not hesitated over it except briefly.

1 Abul A'ala Maududi

اگر شہر کے اطراف سے دشمن گھس آئے ہوتے اور اُس وقت انہیں فتنے کی طرف دعوت دی جاتی تو یہ اس میں جا پڑتے اور مشکل ہی سے انہیں شریک فتنہ ہونے میں کوئی تامل ہوتا