Indeed you, [O Muhammad], are from among the messengers,
1 Abul A'ala Maududi
کہ تم یقیناً رسولوں میں سے ہو
2 Ahmed Raza Khan
بیشک تم
3 Ahmed Ali
بے شک آپ رسولوں میں سے ہیں
4 Ahsanul Bayan
کہ بیشک آپ پیغمبروں میں سے ہیں (١)
٣۔١ مشرکین نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت میں شک کرتے تھے، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کا انکار کرتے اور کہتے تھے (وَيَقُوْلُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا لَسْتَ مُرْسَلًا ۭ قُلْ كَفٰى بِاللّٰهِ شَهِيْدًۢا بَيْنِيْ وَبَيْنَكُمْ ۙ وَمَنْ عِنْدَهٗ عِلْمُ الْكِتٰبِ 43ۧ) 13۔ الرعد;43) ' تو تو پیغمبر ہی نہیں ' اللہ نے ان کے جواب میں قرآن حکیم کی قسم کھا کر کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے پیغمبروں میں سے ہیں۔ اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم شرف و فضل و اظہار ہے۔ اللہ تعالٰی نے کسی رسول کی رسالت کے لئے قسم نہیں کھائی یہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امتیازات اور خصائص میں سے ہے کہ اللہ تعالٰی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے اثبات کے لئے قسم کھائی۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اے محمدﷺ) بےشک تم پیغمبروں میں سے ہو
6 Muhammad Junagarhi
کہ بے شک آپ پیغمبروں میں سے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
یقیناً آپ(ص) (خدا کے) رسولوں میں سے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
آپ مرسلین میں سے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
(اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیشک تم پیغمبروں میں سے ہو
10 Tafsir as-Saadi
﴿إِنَّكَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ﴾ ” بے شک آپ رسولوں میں سے ہیں۔“ یہ ہے وہ حقیقت جس پر اللہ تعالیٰ نے قسم کھائی اور وہ ہے محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت۔ اے محمد ! (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ جملہ انبیاء و مرسلین میں شامل ہیں آپ کوئی انوکھے رسول تو نہیں ہیں، نیز آپ وہی دینی اصول لے کر مبعوث ہوئے ہیں جو دیگر انبیاء نے پیش کئے تھے۔ جو کوئی انبیاء و مرسلین کے احوال و اوصاف پر غور کرتا ہے تو اسے انبیاء و مرسلین اور عام لوگوں کے درمیان فرق معلوم ہوجاتا ہے اور اسے اس حقیقت کی معرفت بھی حاصل ہوجاتی ہے کہ آپ تمام رسولوں میں اعلیٰ و افضل مقام رکھتے ہیں کیونکہ آپ صفات کا ملہ اور اخلاق فاضلہ کے حامل ہیں۔ جس چیز کی قسم کھائی گئی ہے، یعنی قرآن حکیم اور جس کے بارے میں قسم کھائی گئی ہے یعنی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت، ان کے مابین جو اتصال ہے وہ مخفی نہیں۔ اگر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت پر اس قرآن حکیم کے سوا کوئی دوسری دلیل اور شہادت نہ بھی ہوتی تب بھی قرآن حکیم آپ کی رسالت پر دلیل اور شہادت کے لئے کافی ہے، بلکہ قرآن عظیم آپ کی رسالت پر ہمیشہ رہنے والی قوی ترین دلیل ہے۔ قرآن حکیم کی حقانیت کے تمام دلائل دراصل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کے دلائل ہیں۔