مگر وہ لوگ جنہوں نے توبہ کر لی وہ سنور گئے اورانہوں نے اللہ سے مضبوط تعلق جوڑ لیا اور انہوں نے اپنا دین اللہ کے لئے خالص کر لیا تو یہ مؤمنوں کی سنگت میں ہوں گے اور عنقریب اللہ مومنوں کو عظیم اجر عطا فرمائے گا،
English Sahih:
Except for those who repent, correct themselves, hold fast to Allah, and are sincere in their religion for Allah, for those will be with the believers. And Allah is going to give the believers a great reward.
1 Abul A'ala Maududi
البتہ جو اُن میں سے تائب ہو جائیں او ر اپنے طرز عمل کی اصلاح کر لیں اور اللہ کا دامن تھام لیں اور اپنے دین کو اللہ کے لیے خالص کر دیں، ایسے لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں اور اللہ مومنوں کو ضرور اجر عظیم عطا فرمائے گا
2 Ahmed Raza Khan
مگر وہ جنہوں نے توبہ کی اور سنورے اور اللہ کی رسی مضبوط تھامی اور اپنا دین خالص اللہ کے لئے کرلیا تو یہ مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور عنقریب اللہ مسلمانوں کو بڑا ثواب دے گا،
3 Ahmed Ali
مگر جنہوں نے توبہ کی اور اپنی اصلاح کی اور الله کو مضبوط پکڑا اور اپنے دین کو خالص الله ہی کے لیے کیاتو وہ لوگ ایمان والوں کے ساتھ ہیں اور الله جلدی ایمان والوں کو بہت بڑا ثواب دے گا
4 Ahsanul Bayan
ہاں جو توبہ کرلیں اور اصلاح کرلیں اور اللہ تعالٰی پر کامل یقین رکھیں اور خالص اللہ ہی کے لئے دینداری کریں تو یہ لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں (١) اللہ تعالٰی مومنوں کو بہت بڑا اجر دے گا۔
١٤٦۔١ یعنی منافقین میں سے جو ان چار چیزوں کا خلوص دل سے اہتمام کرے گا، وہ جہنم میں جانے کی بجائے جنت میں اہل ایمان کے ساتھ ہوگا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ہاں جنہوں نے توبہ کی اور اپنی حالت کو درست کیا اور خدا (کی رسی) کو مضبوط پکڑا اور خاص خدا کے فرمانبردار ہوگئے تو ایسے لوگ مومنوں کے زمرے میں ہوں گے اور خدا عنقریب مومنوں کو بڑا ثواب دے گا
6 Muhammad Junagarhi
ہاں جو توبہ کر لیں اور اصلاح کر لیں اور اللہ تعالیٰ پر کامل یقین رکھیں اور خالص اللہ ہی کے لئے دینداری کریں تو یہ لوگ مومنوں کے ساتھ ہیں، اللہ تعالیٰ مومنوں کو بہت بڑا اجر دے گا
7 Muhammad Hussain Najafi
سوا ان کے جنہوں نے توبہ کی، اپنی اصلاح کرلی۔ اور اللہ سے وابستہ ہوگئے اور اللہ کے لئے اپنا دین خالص کر دیا (خلوص کے ساتھ اس کی اطاعت کرنے لگے) تو یہ لوگ مؤمنین کے ساتھ ہوں گے اور اللہ اہل ایمان کو اجر عظیم عطا فرمائے گا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
علاوہ ان لوگوں کے جو توبہ کرلیں اور اپنی اصلاح کرلیں اور خدا سے وابستہ ہوجائیں اور دین کو خالص اللہ کے لئے اختیار کریں تو یہ صاحبان ایمان کے ساتھ ہوں گے اور عنقریب اللرُ ان صاحبان ایمان کو اجر عظیم عطا کرے گا
9 Tafsir Jalalayn
ہاں جنہوں نے توبہ کی اور اپنی حالت کو درست کیا اور خدا (کی رسی) کو مضبوط پکڑا اور خاص خدا کے فرمان بردار ہوگئے تو ایسے لوگ مومنوں کے زمرے میں ہوں گے اور خدا عنقریب مومنوں کو بڑا ثواب دیگا اِلّا الَّذِیْنَ تابواو اصلحوا (الآیة) یعنی منافقین میں سے جو شخص اس میں مذکورہ چار چیزوں کا خلوص دل سے اہتمام کرے گا تو جہنم میں جانے کے بجائے جنت میں اہل ایمان کے ساتھ ہوگا اور اللہ تعالیٰ تم کو سزا سے کر کیا کرے گا ؟ اگر تم اس کے شکر گذار اور دل سے ایمان لاؤ تو اسے کیا پڑی ہے کہ وہ خواہ مخواہ تم کو سزا سے بلکہ وہ تو تمہارے ادنیٰ سے ادنی عمل کا قدر دان ہے بشرطیکہ خلوص دل سے ہو، اور وہ خوب جانتا ہے کہ کون اخلاص سے عمل کررہا ہے اور کون ریاء کاری کے طور پر۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَأَصْلَحُوا﴾ ’’اور وہ (اپنے ظاہر و باطن کی) اصلاح کرلیں۔“ ﴿وَاعْتَصَمُوا بِاللَّـهِ﴾ اور اللہ (کی رسی) کو مضبوط پکڑ لیں۔“ اپنے منافع کے حصول اور ضرر کے دفعیہ کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرلیں﴿وَأَخْلَصُوا دِينَهُمْ)﴾’’اور اپنے دین کو خالص کرلیں“ یہاں دین سے مراد اسلام، ایمان اور احسن ہے ﴿لِلَّـهِ﴾ ” اللہ کے لئے“ یعنی ظاہری اور باطنی اعمال میں ان کا مقصد اللہ تعالیٰ کی رضا ہو، نیز ریا اور نفاق سے بچے ہوئے ہوں۔ جو لوگ ان صفات سے متصف ہوں گے ﴿فَأُولَـٰئِكَ مَعَ الْمُؤْمِنِينَ﴾وہی دنیا، برزخ اور آخرت میں اہل ایمان کے ساتھ ہوں گے ﴿وَسَوْفَ يُؤْتِ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْرًا عَظِيمًا﴾ ”اور اللہ عنقریب مومنوں کو بڑا ثواب دے گا۔“ اللہ تعالیٰ عنقریب اہل ایمان کو ایسے اجر سے نوازے گا جس کی حقیقت و ماہیت کو اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں پہنچ سکتا۔ جسے کسی آنکھ نے دیکھا ہے نہ کسی کان نے سنا ہے اور نہ کسی کے دل میں اس کے تصور کا گزر ہوا ہے۔ غور کیجئے اللہ تبارک و تعالیٰ نے ” اعتصام باللہ“ اور ” اخلاص“ کا خاص طور پر ذکر کیا ہے حالانکہ یہ دونوں اللہ تعالیٰ کے ارشاد (وَأَصْلَحُوا) میں داخل ہیں کیونکہ ” اعتصام باللہ“ اور ” اخلاص“ اصلاح کے زمرے میں آتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اصلاح میں ان دو امور کی سخت ضرورت ہے۔ خاص طور پر یہ مقام حرج جہاں دلوں میں نفاق جڑ پکڑ لیتا ہے۔۔۔ اور نفاق کو صرف اعتصام باللہ اللہ کے پاس پناہ لینے، اور اس کو دور کرنے کے لئے اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنی حاجت پیش کر کے ہی زائل کیا جاسکتا ہے۔ اخلاص ہر لحاظ سے پوری طرح نفاق کے منافی ہے۔ اخلاص اور اعتصام کی فضیلت کی بنا پر ان کا تذکرہ کیا ہے، تمام ظاہری اور باطنی اعمال کا دار و مدار انہی دو امور پر ہے کیونکہ اس مقام پر ان دونوں امور کی سخت حاجت ہوتی ہے۔ اس امر پر بھی غور کیجیے کہ جب اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کے ساتھ ان کا ذکر کیا تو ان کے کرتوتوں کی وجہ سے اس نے یہ نہیں فرمایا: (وَسَوْفَ يُؤْتِيهِمْا أَجْرًا عَظِيمًا) بلکہ فرمایا : ﴿وَسَوْفَ يُؤْتِ اللّٰهُ الْمُؤْمِنِينَ أَجْرًا عَظِيمًا﴾ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا یہ قاعدہ شریف ہے جس کا وہ ہمیشہ اعادہ کرتا رہا ہے کہ جب کلام کا سیاق بعض جزئیات کے بارے میں ہو اور اللہ تعالیٰ ان جزئیات پر ثواب یا عقاب مرتب کرنا چاہتا ہو اور جس جنس میں یہ جزئیات داخل ہیں ثواب یا عقاب ان میں مشترک ہو تو وہ عام حکم کے مقابلہ میں، جس کے تحت یہ قضیہ مندرج ہے ثواب مرتب کرتا ہے تاکہ اس جزوی امر کے ساتھ حکم کا اختصاص متوہم نہ ہو یہ قرآن کریم کے اسرار و بدائع ہیں۔ پس منافقین میں سے اپنے نفاق سے توبہ کرنے والا شخص اہل ایمان کے ساتھ ہوگا اور اسے بھی اہل ایمان والا ثواب ملے گا۔
11 Mufti Taqi Usmani
albatta jo log tauba kerlen gay , apni islaah kerlen gay , Allah ka sahara mazboot say thaam len gay aur apney deen ko khalis Allah kay liye bana len gay to aesay log mominon kay sath shamil hojayen gay , aur Allah mominon ko zaroor ajar-e-azeem ata keray ga .