مگر جن لوگوں نے، قبل اس کے کہ تم ان پر قابو پا جاؤ، توبہ کرلی، سو جان لو کہ اﷲ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے،
English Sahih:
Except for those who return [repenting] before you overcome [i.e., apprehend] them. And know that Allah is Forgiving and Merciful.
1 Abul A'ala Maududi
مگر جو لوگ توبہ کر لیں قبل اس کے کہ تم ان پر قابو پاؤ تمہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
2 Ahmed Raza Khan
مگر وہ جنہوں نے توبہ کرلی اس سے پہلے کہ تم ان پر قابو پاؤ تو جان لو کہ اللہ بخشنے والا مہربان ہے،
3 Ahmed Ali
مگر جنہوں نے تمہارے قابو پانے سے پہلے توبہ کر لی تو جان لو کہ الله بخشنے والا مہربان ہے
4 Ahsanul Bayan
ہاں جو لوگ اس سے پہلے توبہ کرلیں کہ تم ان پر قابو پالو (١) تو یقین مانو کہ اللہ تعالٰی بہت بڑی بخشش اور رحم و کرم والا ہے۔
٣٤۔١ یعنی گرفتار ہونے سے پہلے اسلامی حکومت کی اطاعت کا اعلان کر دیں تو پھر انہیں معاف کر دیا جائے، مذکورہ سزائیں نہیں دی جائیں گی۔ لیکن پھر اس امر میں اختلاف ہے کہ سزاؤں کی معافی کے ساتھ انہوں نے قتل کر کے یا مال لوٹ کر یا ابرو ریزی کر کے بندوں پر جو دست درازی کی یہ جرائم بھی معاف ہو جائیں گے یا ان کا بدلہ لیا جائے گا، بعض علماء کے نزدیک معاف نہیں ہوں گے بلکہ ان کا قصاص لیا جائے گا۔ (امام شوکانی اور امام ابن کثیر کا رجحان اس طرف ہے کہ مطلقاً انہیں معاف کر دیا جائے گا اور اسی کو ظاہر آیت کا مقتضی بتلایا ہے۔ البتہ گرفتاری کے بعد توبہ سے جرائم معاف نہیں ہوں گے۔ وہ مستحق سزا ہوں گے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ہاں جن لوگوں نے اس سے پیشتر کہ تمہارے قابو میں آ جائیں توبہ کر لی تو جان رکھو کہ خدا بخشنے والا مہربان ہے
6 Muhammad Junagarhi
ہاں جو لوگ اس سے پہلے توبہ کر لیں کہ تم ان پر قابو پالو تو یقین مانو کہ اللہ تعالیٰ بہت بڑی بخشش اور رحم و کرم واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
مگر وہ لوگ جو توبہ کر لیں قبل اس کے کہ تم ان پر قابو پاؤ۔ تو جان لو کہ اللہ بڑا بخشنے والا بڑا مہربان ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
علاوہ ان لوگوں کے جو تمہارے قابو میں آنے سے پہلے ہی توبہ کرلیں تو سمجھ لو کہ خدا بڑا بخشنے والا مہربان ہے
9 Tafsir Jalalayn
ہاں جن لوگوں نے اس سے پیشتر کہ تمہارے قابو آجائیں توبہ کرلی تو جان رکھو خدا بخشنے والا مہربان ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن قَبْلِ أَن تَقْدِرُوا عَلَيْهِمْ ﴾” ہاں جن لوگوں نے، اس سے پیشتر کہ تمہارے قابو آجائیں، توبہ کرلی۔“ یعنی ان محاربین میں سے جو لوگ توبہ کرلیں پہلے اس کے کہ تم ان پر قابو پاؤ۔ ﴿فَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴾” تو جان لو کہ اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا، نہایت مہربان ہے“ یعنی اس سے جرم اور گناہ ساقط ہوجائے گا جو اللہ تعالیٰ کے حقوق کے ضمن میں تھا، یعنی قتل، سولی، ہاتھ پاؤں کاٹنا اور جلا وطنی وغیرہ سزائیں معاف ہوجائیں گی۔ اگر محارب کافر تھا اور اس نے گرفتار ہونے سے پہلے اسلام قبول کرلیا تو آدمی کا حق بھی ساقط ہوجائے گا۔ اگر محارب مسلمان ہے تو لوٹ مار اور قتل و غارت وغیرہ انسانی حقوق ساقط نہیں ہوں گے۔ آیت کریمہ کا مفہوم دلالت کرتا ہے کہ محارب پر قابو پا لینے کے بعد اس کی توبہ معتبر نہیں، اس سے کوئی سزا ساقط نہیں ہوگی۔ اس میں جو حکمت ہے وہ واضح ہے اور جب قابو پانے سے پہلے کی ہوئی تو بہ محاربت کی حد کے نفاذ سے مانع ہے تو قابو پانے سے پہلے دیگر جرائم سے توبہ کا ان جرائم کی حدود کے نفاذ سے مانع ہونا زیادہ اولیٰ ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
haan woh log iss say mustasna hain jo tumharay unn ko qaboo mein laney say pehlay hi tauba kerlen . aesi soorat mein yeh jaan rakho kay Allah boht bakhshney wala , bara meharban hai .