الذاریات آية ۸
اِنَّـكُمْ لَفِىْ قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ ۙ
طاہر القادری:
بیشک تم مختلف بے جوڑ باتوں میں (پڑے) ہو،
English Sahih:
Indeed, you are in differing speech.
1 Abul A'ala Maududi
(آخرت کے بارے میں) تمہاری بات ایک دوسرے سے مختلف ہے
2 Ahmed Raza Khan
تم مختلف بات میں ہو
3 Ahmed Ali
البتہ تم پیچیدہ بات میں پڑے ہوئے ہو
4 Ahsanul Bayan
یقیناً تم مختلف بات میں پڑے ہوئے ہو (١)
٨۔١ یعنی اے اہل مکہ! تمہارا کسی بات میں آپس میں اتفاق نہیں ہے۔ ہمارے پیغمبر کو تم میں سے کوئی جادو گر، کوئی شاعر، کوئی کاہن اور کوئی جھوٹا کہتا ہے۔ اسی طرح کوئی قیامت کی بالکل نفی کرتا ہے، کوئی شک کا اظہار، علاوہ ازیں ایک طرف اللہ کے خالق اور رازق ہونے کا اعتراف کرتے ہو، دوسری طرف دوسروں کو بھی معبود بنا رکھا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو
6 Muhammad Junagarhi
یقیناً تم مختلف بات میں پڑے ہوئے ہو
7 Muhammad Hussain Najafi
تم مختلف (بےجوڑ) باتوں میں پڑے ہوئے ہو۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
کہ تم لوگ مختلف باتوں میں پڑے ہوئے ہو
9 Tafsir Jalalayn
کہ (اے اہل مکہ) تم ایک متناقض بات میں (پڑے ہوئے) ہو
انکم لفی قول مختلف مذکورہ قسم بہ ہے، بظاہر اس کے مخاطب مشرکین مکہ میں جو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے متعلق مختلف اور متضاد باتیں کیا کرتے تھے، کبھی مجنون، کبھی جادوگر تو کبھی اشعر، تو کبھی کاہن وغیرہ کے لغو خطابات دیتے تھے اور ایک احتمال یہ بھی ہے کہ اس کے مخاطب عام لوگ ہیں، مسلم ہوں یا کافر اور قول مختلف سے مردا یہ ہو کہ بعض تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لاتے ہیں اور تصدیق کرتے ہیں اور بعض انکار و مخالفت سے پیش آتے ہیں۔ (مظہری، معارف)
اس اختلاف اقوال پر، متفرق شکلوں والے آسمان کی قسم تشبیہ کے طور پر کھائی گئی ہے یعنی جس طرح آسمان کے بادلوں اور تاروں کے جھرمٹوں کی شکلیں مختلف ہیں ان میں کوئی مطابقت اور یکسانیت نہیں پائی جاتی، اسی طرح آخرت کے متعلق تم لوگ بھانت بھانت کی بولیاں بول رہے ہو ہر ایک کی بات دوسرے سے مختلف ہے کوئی کہتا ہے کہ یہ دنیا ازلی و ابدی ہے اس میں کوئی شکست و ریخت نہیں ہوسکتی اور نہ قیامت برپا ہوگی، کوئی کہتا ہے کہ یہ نظام حادث ہے اور ایک دن یہ ختم ہوجائے گا مگر انسان سمیت جو چیز فنا ہوگئی پھر اس کا اعادہ ممکن نہیں ہے، کوئی اعادہ کو تو ممکن مانتا ہے مگر اس کا عقیدہ یہ ہے کہ انسان اپنے اچھے برے اعمال کا نتیجہ بھگتنے کے لئے پھر اسی دنیا میں بار بار جنم لیتا ہے، کوئی جنت و جہنم کا قائل ہے مگر اس کیساتھ تناسخ کو بھی ملاتا ہے یعنی ان کا یہ خیال ہے کہ گنہگار جہنم میں جا کر سزا بھگتتا ہے اور پھر اس دنیا میں بھی سزا پان یکے لئے بار بار جنم لیتا رہتا ہے کوئی کہتا ہے کہ دنیا کی زندگی خود ایک عذاب ہے جب تک انسان کو دنیوی زندگی سے لگائو باقی رہتا ہے اس وقت تک وہ اس دنیا میں مرمر کر پھر جنم لیتا رہتا ہے اور اس کی حقیقی نجات (نروان) یہ ہے کہ وہ فنا (موکش) ہوجائے اور کوئی آخرت اور دوزخ و جنت کا تو قائل ہے مگر کہتا ہے کہ خدا نے اپنے اکلوتے بیٹے کو صلیب پر مت دے کر انسان کے ازگلی گناہ کا کفارہ ادا کردیا ہے اور اس بیٹے پر ایمان لا کر آدمی اپنے اعمال بد کے برے نتائج سے بچ جائے گا اور کچھ ایسے لوگ بھی ہیں کہ جو آخرت اور جزاء و سزا ہر چیز کو مان کر بعض ایسے بزرگوں کو شفیع تجویز کرتے ہیں کہ جو اللہ کے ایسے پیارے ہیں یا اللہ کے یہاں ایسا زور اور پہنچ رکھتے ہیں کہ جو ان کا دامن گرفتہ ہو وہ دنیا میں سب کچھ کر کے بھی سزا سے بچ سکتا ہے۔
اقوال کا یہ اختلاف خود ہی اس امر کا ثبوت ہے کہ وحی رسالت سے بےنیاز ہو کر انسان نے اپنے اور اس دنیا کے انجام پر جب بھی کوئی رائے قائم کی ہے علم کے بغیر قائم کی ہے ورنہ اگر انسان کے پاس اس معاملہ میں فی الواقع براہ راست علم کا کوئی ذریعہ ہوتا تو اتنے مختلف اور متضاد عقیدے پیدا نہ ہوتے۔
یوفک عنہ، افک کے لغوی معنی پھرجانے، منحرف ہوجانے کے ہیں اور عنہ کی ضمیر میں دو احتمال ہیں، ایک احتمال تو یہ ہے کہ یہ ضمیر قرآن اور رسول کی طرف راجع ہو اس صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ قرآن اور رسول سے وہی بدصنیب منحرف ہوتا ہے جس کے لئے محرومی مقدر ہوچکی ہے مفسر علام نے اسی احتمال کو اختیار کیا ہے۔
دوسرا احتمال یہ ہے کہ عنہ کی ضمیر قول مختلف کی طرف راجع ہو اور معنی یہ ہوں کہ تمہارے مختلف اور متضاد اقوال کی وجہ سے وہی شخص قرآن اور رسول کا منکر ہوتا ہے جو ازلی بدنصیب اور محروم ہی ہو۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿إِنَّكُمْ﴾ محمد کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جھٹلانے والو ! بے شک تم ﴿لَفِي قَوْلٍ مُّخْتَلِفٍ﴾ ” مختلف قول میں ہو۔“ یعنی تم میں سے کوئی کہتا ہے کہ یہ جادوگر ہے، کوئی کہتا ہے کہ یہ کاہن ہے اور کوئی کہتا ہے کہ یہ مجنون ہے اور دیگر مختلف قسم کے اقوال جو ان کی حیرت، شک اور اس امر پر دلالت کرتے ہیں کہ ان کا موقف باطل ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
kay tum mutazaad baaton mein parray huye ho ,