اور (اے حبیبِ مکرّم! اِن کی باتوں سے غم زدہ نہ ہوں) آپ اپنے رب کے حکم کی خاطر صبر جاری رکھئے بیشک آپ (ہر وقت) ہماری آنکھوں کے سامنے (رہتے) ہیں٭ اور آپ اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجئے جب بھی آپ کھڑے ہوں، ٭ اگر ان ظالموں نے نگاہیں پھیر لی ہیں تو کیا ہوا، ہم تو آپ کی طرف سے نگاہیں ہٹاتے ہی نہیں ہیں اور ہم ہر وقت آپ کو ہی تکتے رہتے ہیں۔
English Sahih:
And be patient, [O Muhammad], for the decision of your Lord, for indeed, you are in Our eyes [i.e., sight]. And exalt [Allah] with praise of your Lord when you arise
1 Abul A'ala Maududi
اے نبیؐ، اپنے رب کا فیصلہ آنے تک صبر کرو، تم ہماری نگاہ میں ہو تم جب اٹھو تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کرو
2 Ahmed Raza Khan
اور اے محبوب! تم اپنے رب کے حکم پر ٹھہرے رہو کہ بیشک تم ہماری نگہداشت میں ہو اور اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو جب تم کھڑے ہو
3 Ahmed Ali
اور اپنے رب کا حکم آنے تک صبر کر کیوں کہ بےشک آپ ہماری آنکھوں کے سامنے ہیں اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کیجیئے جب آپ اٹھا کریں
4 Ahsanul Bayan
تو اپنے رب کے حکم کے انتظار میں صبر سے کام لے، بیشک تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے۔ صبح کو جب تو اٹھے (١) اپنے رب کی پاکی اور حمد بیان کر۔
٤٨۔١ اس کھڑے ہونے سے کونسا کھڑا ہونا مراد ہے؟ بعض کہتے ہیں جب نماز کے لئے کھڑے ہوں جیسے آغاز نماز میں سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ پڑھی جاتی ہے۔ بعض کہتے ہیں کہ جب کسی مجلس میں کھڑے ہوں جیسے حدیث میں آتا ہے جو شخص کسی مجلس سے اٹھتے وقت یہ دعا پڑھ لے تو یہ اسکی مجلس کے گناہوں کا کفارہ ہو جائے گا۔ سبحانک اللہم وبحمدک اشھد ان لا الہ انت أستغفرک واتوب الیک ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور تم اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کئے رہو۔ تم تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہو اور جب اُٹھا کرو تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کیا کرو
6 Muhammad Junagarhi
تو اپنے رب کے حکم کے انتظار میں صبر سے کام لے، بیشک تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے۔ صبح کو جب تو اٹھے اپنے رب کی پاکی اور حمد بیان کر
7 Muhammad Hussain Najafi
آپ(ص) اپنے پروردگار کے فیصلے کیلئے صبر کیجئے! آپ(ص) ہماری نظروں (نگہبانی) میں ہیں آپ(ص) اپنے پروردگار کی تسبیح کیجئے اس کی حمد کے ساتھ۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
آپ اپنے پروردگار کے حکم کے لئے صبر کریں آپ ہماری نگاہ کے سامنے ہیں اور ہمیشہ قیام کرتے وقت اپنے پروردگار کی تسبیح کرتے رہیں
9 Tafsir Jalalayn
اور تم اپنے پروردگار کے حکم کے انتظار میں صبر کیے رہو تم تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہو اور جب اٹھا کرو تو اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ تسبیح کیا کرو فانک باعیننا دشمنوں کی دشمنی اور مخالفت و تکذیب سے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو تسلی دینے کے لئے پہلے تو یہ فرمایا کہ آپ ہماری نظروں میں ہیں یعنی ہماری حفاظت میں ہیں ہم آپ کو ان کے شر سے بچائیں گے، آپ ان کی کسی بات کی پرواہ نہ کریں، جیسا کہ دوسری آیت میں ارشاد ربانی ہے واللہ یعصمک من الناس اس کے بعد اللہ تعالیٰ نے تسبیح وتحمید میں لگ جانے کا حکم فرمایا جو اصل مقصد زندگی بھی ہے اور ہر مصیبت سے بچنے کا اصلی علاج بھی، فرمایا وسبح بحمد ربک حین تقوم کھڑے ہونے سے مراد سو کر اٹھنا بھی ہوسکتا ہے ابن جریر نے اسی کو اختیار کیا ہے، اس کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے جس کو امام احمد نے حضرت عبادہ بن صامت (رض) سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جو شخص رات کو بیدار ہوا اور اس نے یہ کلمات پڑھے تو جو دعاء کرے گا قبول کی جائے گی، وہ کلمات یہ ہیں لا الہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وھو علی کل شیء قدیر سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر ولاحول ولا قوۃ الا باللہ پھر اس نے نماز پڑھنے کا ارادہ کیا اور وضو کر کے نماز پڑھی تو اس کی نماز قبول کی جائے گی۔ (ابن کثیر، معارف) کفارہ مجلس : حضرت مجاہد اور ابوالاحوص وغیرہ ائمہ تفسیر نے فرمایا کہ ” حین تقوم “ سے مراد یہ ہے کہ جب آدمی اپنی مجلس سے اٹھے تو یہ کہے، سبحانک اللھم وبحمدک حضرت عطاء بن ابی رباح نے اس آیت کی تفسیر میں فرمایا کہ جب تم اپنی مجلسوں سے اٹھو تو تسبیح وتحمید کرو اگر تم نے اس مجلس میں کئو نیک کام کیا ہے تو اس کی نیکی میں اضافہ اور برکت حاصل ہوگی، او اگر کوئی غلط کام کیا ہے تو کلمات اس کا کفارہ ہوجائیں گے۔ حضرت ابوہریرہ (رض) کی روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا کہ جو شخص کسی مجلس میں بیٹھے اور اس میں اچھی بری باتیں ہوں تو اس مجلس سے اٹھنے سے پہلے اگر وہ یہ کلمات پڑھ لے تو اللہ تعالیٰ اس کی سب خطائوں کو جو اس مجلس میں ہوئی ہیں معاف فرمائیں گے وہ کلمات یہ ہیں : سبحانک اللھم وبحمدک اشھد ان لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک (رواہ الترمذی، معارف)
10 Tafsir as-Saadi
فرمایا ﴿ فَاِنَّکَ بِاَعْیُنِنَا﴾ یعنی آپ ہمارے سامنے ہماری حفاظت میں ہیں اور آپ کا معاملہ ہمارے زیر عنایت ہے اور آپ کو حکم دیا کہ صبر، ذکر الٰہی اور عبادت سے مدد لیں، چنانچہ فرمایا: ﴿ وَسَبِّــحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ حِیْنَ تَـقُوْمُ﴾ ’’اور (اے نبی!) جب آپ کھڑے ہوں تو اپنے رب کی تعریف کے ساتھ تسبیح کیجئے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں رات کے قیام کا حکم ہے یا اس سے مراد یہ ہے کہ جب آپ نماز پنجگانہ کے لیے کھڑے ہوں اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ ارشاد ہے: ﴿ وَمِنَ اللَّيْلِ فَسَبِّحْهُ وَإِدْبَارَ النُّجُومِ ﴾ ’’اور (کچھ حصہ) رات میں بھی پس آپ اس کی تسبیح کیجئے اور ستاروں کے غروب ہونے کے بعد بھی۔‘‘ یعنی رات کے آخری حصے میں اور اس میں فجر کی نماز بھی داخل ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur tum apney perwerdigar kay hukum per jamay raho , kiyonkay tum humari nigahon mein ho , aur jab tum uthtay ho , uss waqt apney perwerdigar ki hamd kay sath uss ki tasbeeh kiya kero ,