Skip to main content

وَاِذْ قِيْلَ لَهُمُ اسْكُنُوْا هٰذِهِ الْقَرْيَةَ وَكُلُوْا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ وَقُوْلُوْا حِطَّةٌ وَّادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا نَّـغْفِرْ لَـكُمْ خَطِيْۤــٰٔــتِكُمْ ۗ سَنَزِيْدُ الْمُحْسِنِيْنَ

And when
وَإِذْ
اور جب
it was said
قِيلَ
کہا گیا
to them
لَهُمُ
ان سے
"Live
ٱسْكُنُوا۟
بس جاؤ۔ رہ جاؤ
(in) this
هَٰذِهِ
اس
city
ٱلْقَرْيَةَ
بستی میں
and eat
وَكُلُوا۟
اور کھاؤ
from it
مِنْهَا
اس میں سے
wherever
حَيْثُ
جہاں سے
you wish
شِئْتُمْ
چاہو تم
and say
وَقُولُوا۟
اور کہو
"Repentance"
حِطَّةٌ
حطہ
and enter
وَٱدْخُلُوا۟
اور داخل ہوجاؤ
the gate
ٱلْبَابَ
دروازے میں
prostrating
سُجَّدًا
سجدہ کرتے ہوئے
We will forgive
نَّغْفِرْ
ہم بخش دیں گے
for you
لَكُمْ
تمہارے لیے
your sins
خَطِيٓـَٰٔتِكُمْۚ
تمہاری خطاؤں کو
We will increase (reward)
سَنَزِيدُ
عنقریب ہم زیادہ دیں گے
(of) the good-doers"
ٱلْمُحْسِنِينَ
احسان کرنے والوں کو

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

یاد کرو وہ وقت جب ان سے کہا گیا تھا کہ اِس بستی میں جا کر بس جاؤ اور اس کی پیداوار سے حسب منشا روزی حاصل کرو اور حطۃ حطۃ کہتے جاؤ اور شہر کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہوئے داخل ہو، ہم تمہاری خطائیں معاف کریں گے اور نیک رویہ رکھنے والوں کو مزید فضل سے نوازیں گے"

English Sahih:

And [mention, O Muhammad], when it was said to them, "Dwell in this city [i.e., Jerusalem] and eat from it wherever you will and say, 'Relieve us of our burdens [i.e., sins],' and enter the gate bowing humbly; We will [then] forgive you your sins. We will increase the doers of good [in goodness and reward]."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

یاد کرو وہ وقت جب ان سے کہا گیا تھا کہ اِس بستی میں جا کر بس جاؤ اور اس کی پیداوار سے حسب منشا روزی حاصل کرو اور حطۃ حطۃ کہتے جاؤ اور شہر کے دروازے میں سجدہ ریز ہوتے ہوئے داخل ہو، ہم تمہاری خطائیں معاف کریں گے اور نیک رویہ رکھنے والوں کو مزید فضل سے نوازیں گے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اور یاد کرو جب ان سے فرمایا گیا اس شہر میں بسو اور اس میں جو چاہو کھاؤ اور کہو گناہ اترے اور دروازے میں سجدہ کرتے داخل ہو ہم تمہارے گناہ بخش دیں گے، عنقریب نیکوں کو زیادہ عطا فرمائیں گے،

احمد علی Ahmed Ali

اور جب انہیں حکم دیا گیا کہ تم اس بستی میں جا کر رہو اور وہاں جہاں سے تم چاہو کھاؤ اور زباں سے یہ کہتے جاؤ توبہ ہے اور دروازہ میں جھک کر داخل ہو ہم تمہاری غلطیاں معاف کر دیں گے اور نیکو کاروں کو اور زیادہ اجر دیں گے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

اور جب ان کو حکم دیا گیا کہ تم لوگ اس آبادی میں جا کر رہو اور کھاؤ اس سے جس جگہ تم رغبت کرو اور زبان سے یہ کہتے جانا کہ توبہ ہے اور جھکے جھکے دروازہ میں داخل ہونا ہم تمہاری خطائیں معاف کر دیں گے۔ جو لوگ نیک کام کریں گے ان کو مزید برآں اور دیں گے۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

اور (یاد کرو) جب ان سے کہا گیا کہ اس شہر میں سکونت اختیار کرلو اور اس میں جہاں سے جی چاہے کھانا (پینا) اور (ہاں شہر میں جانا تو) حِطّتہٌ کہنا اور دروازے میں داخل ہونا تو سجدہ کرنا۔ ہم تمہارے گناہ معاف کردیں گے۔ اور نیکی کرنے والوں کو اور زیادہ دیں گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

اور جب ان کو حکم دیا گیا کہ تم لوگ اس آبادی میں جاکر رہو اور کھاؤ اس سے جس جگہ تم رغبت کرو اور زبان سے یہ کہتے جانا کہ توبہ ہے اور جھکے جھکے دروازه میں داخل ہونا ہم تمہاری خطائیں معاف کردیں گے۔ جو لوگ نیک کام کریں گے ان کو مزید برآں اور دیں گے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

(وہ وقت یاد کرو) جب ان (بنی اسرائیل) سے کہا گیا کہ اس گاؤں میں جاکر آباد ہو جاؤ اور وہاں جہاں سے تمہارا جی چاہے (غذا حاصل کرکے) کھاؤ اور حطۃ حطۃ کہتے ہوئے سجدہ ریز ہوکر (عاجزی سے جھکے ہوئے) شہر کے دروازہ میں داخل ہو جاؤ۔ تو ہم تمہاری خطائیں معاف کر دیں گے۔ اور جو نیک کردار ہیں ان کو مزید اجر سے نوازیں گے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اور اس وقت کو یاد کرو جب ان سے کہاگیا کہ اس قریہ میں داخل ہوجاؤ اور جو چاہو کھاؤ لیکن حطّہ کہہ کر داخل ہونا اور داخل ہوتے وقت سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا تاکہ ہم تمھاری خطاؤں کو معاف کردیں کہ ہم عنقریب نیک عمل والوں کے اجر میںاضافہ بھی کردیں گے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

اور (یاد کرو) جب ان سے فرمایا گیا کہ تم اس شہر (بیت المقدس یا اریحا) میں سکونت اختیار کرو اور تم وہاں سے جس طرح چاہو کھانا اور (زبان سے) کہتے جانا کہ (ہمارے گناہ) بخش دے اور (شہر کے) دروازے میں سجدہ کرتے ہوئے داخل ہونا (تو) ہم تمہاری تمام خطائیں بخش دیں گے، عنقریب ہم نیکو کاروں کو اور زیادہ عطا فرمائیں گے،