پھر جب اس نے انہیں تندرست بچہ عطا فرما دیا تو دونوں اس (بچے) میں جو انہیں عطا فرمایا تھا اس کے لئے شریک ٹھہرانے لگے تو اللہ ان کے شریک بنانے سے بلند و برتر ہے،
English Sahih:
But when He gives them a good [child], they ascribe partners to Him concerning that which He has given them. Exalted is Allah above what they associate with Him.
1 Abul A'ala Maududi
مگر جب اللہ نے ان کو ایک صحیح و سالم بچہ دے دیا تو وہ اس کی اِس بخشش و عنایت میں دوسروں کو اس کا شریک ٹھیرانے لگے اللہ بہت بلند و برتر ہے ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں
2 Ahmed Raza Khan
پھر جب اس نے انہیں جیسا چاہیے بچہ عطا فرمایا انہوں نے اس کی عطا میں اس کے ساجھی ٹھہرائے تو اللہ کو برتری ہے ان کے شرک سے
3 Ahmed Ali
پھر جب الله نے انکو صحیح سالم اولاد دی تو الله کی دی ہوئی چیزوں میں وہ دونوں الله کا شریک بنانے لگے سو الله ان کے شرک سے پاک ہے
4 Ahsanul Bayan
سو جب اللہ نے دونوں کو صحیح سلامت اولاد دے دی تو اللہ کی دی ہوئی چیز میں وہ دونوں اللہ کے شریک قرار دینے لگے (١) سو اللہ پاک ہے ان کے شرک سے۔
١٩٠۔١ شریک قرار دینے سے مراد یا تو بچے کا نام ایسا رکھنا ہے، مثلاً امام بخش، پیراں دیتا، عبدالشمس، بندہ علی وغیرہ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ بچہ فلاں بزرگ، فلاں پیر کی (نعوذ باللہ) نظر کرم کا نتیجہ ہے۔ یا پھر اس اپنے عقیدے کا اظہار کرکے کہ ہم فلاں بزرگ فلاں قبر پر گئے تھے جس کے نتیجہ میں بچہ پیدا ہوا ہے، جو بد قسمتی سے مسلمان عوام میں بھی عام ہیں۔ اگلی آیات میں اللہ تعالٰی شرک کی تردید فرما رہا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جب وہ ان کو صحیح و سالم (بچہ) دیتا ہے تو اس (بچے) میں جو وہ ان کو دیتا ہے اس کا شریک مقرر کرتے ہیں۔ جو وہ شرک کرتے ہیں (خدا کا رتبہ) اس سے بلند ہے
6 Muhammad Junagarhi
سو جب اللہ نے دونوں کو صحیح سالم اوﻻد دے دی تو اللہ کی دی ہوئی چیز میں وه دونوں اللہ کے شریک قرار دینے لگے، سو اللہ پاک ہے ان کے شرک سے
7 Muhammad Hussain Najafi
مگر جب وہ ان دونوں کو صحیح و سالم فرزند عطا کر دیتا ہے۔ تو یہ دونوں اس کی عطا کردہ چیز (اولاد) میں دوسروں کو اس کا شریک ٹھہرانے لگتے ہیں۔ اللہ اس سے بہت برتر ہے جو مشرک کرتے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس کے بعد جب اس نے صُالح فرزند دے دیا تو اللہ کی عطا میں اس کا شریک قرار دے دیا جب کہ خدا ان شریکوں سے کہیں زیادہ بلند و برتر ہے
9 Tafsir Jalalayn
جب وہ ان کو صحیح وسالم (بچہ) دیتا ہے تو اس (بچے) میں جو وہ ان کو دیتا ہے اسکا شریک مقرر کرتے ہیں جو وہ شرک کرتے ہیں خدا (کا رتبہ) اس سے بلند ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿ فَلَمَّا آتَاهُمَا صَالِحًا﴾” پس جب وہ ان کو صحیح وسالم (بچہ) دیتا ہے۔“ یعنی ان کی دعا قبول کرتے ہوئے جب ان کو صحیح سالم بچہ عطا کیا اور اس بارے میں ان پر اپنی نعمت کی تکمیل کردی ﴿جَعَلَا لَهُ شُرَكَاءَ فِيمَا آتَاهُمَا﴾” تو اس میں جو وہ ان کو دیتا ہے اس کا شریک مقرر کرتے ہیں۔“ یعنی اس بچے کے عطا ہونے پر انہوں نے اللہ تعالیٰ کے شریک ٹھہرا دیئے۔ جس کو اکیلا اللہ تعالیٰ وجود میں لایا ہے اس نے یہ نعمت عطا کی ہے اور اسی نے یہ بچہ عطا کر کے والدین کی آنکھیں ٹھنڈی کیں۔ پس انہوں نے اپنے بیٹے کو غیر اللہ کا بندہ بنا دیا۔ یا تو اسے غیر اللہ کے بندے کے طور پر موسوم کردیا مثلاً” عبدالحارث“ ” عبدالعزی‘‘ اور ” عبدالکعبہ“ وغیرہ۔ یا انہوں نے یہ کیا کہ جب اللہ تعالیٰ نے ان کو ان نعمتوں سے نوازا جن کا شمار کسی بندے کے بس سے باہر ہے، تو انہوں نے اللہ تعالیٰ کی عبادت میں شرک کیا۔ کلام میں یہ انتقال نوع سے جنس کی طرف انتقال کی قسم شمار ہوتا ہے کیونکہ کلام کی ابتدا آدم اور حوا علیہما السلام کے بارے میں ہے پھر کلام آدم و حوا علیہما السلام سے جنس کی طرف منتقل ہوگیا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ شرک، آدم و حوا علیہما السلام کی ذریت میں بہت کثرت سے موجود ہے۔ اسی لئے اللہ تعالیٰ نے ان سے شرک کے بطلان کا اقرار کروایا ہے نیز یہ کہ وہ اس بارے میں سخت ظالم ہیں، خواہ یہ شرک اقوال میں ہو یا افعال میں کیونکہ اللہ تعالیٰ ہی ہے جس نے ان سب کو ایک جان سے پیدا کیا پھر اس جا ن سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور ان میں سے ان کے جوڑے پیدا کئے پھر ان کے درمیان مودت و محبت پید کی جس کی بنا پر وہ ایک دوسرے کے پاس سکون پاتے ہیں، ایک دوسرے کے لئے الفت رکھتے ہیں اور ایک دوسرے سے لذت حاصل کرتے ہیں۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس امر کی طرف ان کی راہنمائی فرمائی جس سے شہوت، لذت، اولاد اور نسل حاصل ہوتی ہے، پھر اللہ تعالیٰ نے وقت مقررہ تک ماؤں کے بطن میں اولاد کو وجود عطا کیا۔ وہ بڑی امیدوں کے ساتھ اولاد کی پیدائش کا انتظار کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ بچے کو صحیح سالم ماں کے پیٹ سے باہر لائے۔ پس (اس دعا کو قبول کرتے ہوئے) اللہ تعالیٰ نے ان پر اپنی نعمت پوری کردی اور ان کو ان کا مطلوب عطا کردیا۔ تب کیا اللہ تعالیٰ اس بات کا مستحق نہیں کہ وہ صرف اسی کی عبادت کریں، اس کی عبادت میں کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں اور اسی کے لئے اطاعت کو خالص کریں؟ مگر معاملہ اس کے برعکس ہے، انہوں نے ان ہستیوں کو اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرا دیا
11 Mufti Taqi Usmani
lekin jab Allah ney unn ko aik tandurust baccha dey diya to unn dono ney Allah ki ata ki hoi naimat mein Allah kay sath doosron ko shareek thehrana shuroo kerdiya , halankay Allah unn ki mushrikana baaton say kahen buland aur bartar hai .