ہم عنقریب آپ پر ایک بھاری بات کا (بوجھ) ڈالنے والے ہیں
4 Ahsanul Bayan
یقیناً ہم تجھ پر بہت بھاری بات عنقریب نازل کریں گے (١)
٥۔١ رات کا قیام چونکہ نفس انسانی کے لئے بالعموم گراں ہے، اس لئے یہ جملہ خاص طور پر فرمایا کہ ہم اس سے بھی بھاری بات تجھ پر نازل کریں گے، یعنی، قرآن، جس کے احکام و فرائض پر عمل، اس کی حدود کی پابندی اور اس کی تبلیغ اور دعوت، ایک بھاری جانفسانی کا عمل ہے۔ بعض نے ثقالت سے وہ بوجھ مراد لیا ہے جو وحی کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر پڑتا تھا جس سے سخت سردی میں بھی آپ پسینے سے شرابور ہو جاتے تھے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
ہم عنقریب تم پر ایک بھاری فرمان نازل کریں گے
6 Muhammad Junagarhi
یقیناً ہم تجھ پر بہت بھاری بات عنقریب نازل کریں گے
7 Muhammad Hussain Najafi
بےشک ہم آپ(ص) پر ایک بھاری کلام ڈالنے والے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
ہم عنقریب تمہارے اوپر ایک سنگین حکم نازل کرنے والے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
ہم عنقریب تم پر ایک بھاری فرمان نازل کرینگے انا سنلقی علیک قولا ثقیلا، مطلب یہ ہے کہ تم کو رات کی نماز کا حکم اس لئے دیا جا رہا ہے کہ ایک بھاری کام ہم آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل کرنے والے ہیں جس کا بار اٹھانے کے لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میں تحمل کی صلاحیت پیدا ہونی ضروری ہے اور طاقت اسی طرح حاصل ہوسکتی ہے کہ راتوں کو اپنا آرام چھوڑ کر نماز کے لئے اٹھو اور آدھی آدھی رات یا کچھ کم و بیش عبادت میں گزارا کرو، قرآن کو بھاری کام اس بنا پر بھی کہا گیا کہ اس کے احکام پر عمل کرنا، اس کی تعلیم کا نمونہ بن کردکھانا، اس کی دعوت کو لے کر ساری دنیا کے مقابلہ میں اٹھنا اور اس کے مطابق عقائد و افکار، اخلاق و آداب اور تہذیب و تمدن کے پورے نظام میں انقلاب برپا کردینا، ایک ایسا کام ہے جس سے بڑھ کر کسی بھاری کام کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔
10 Tafsir as-Saadi
کیونکہ فرمایا : ﴿اِنَّا سَنُلْقِیْ عَلَیْکَ قَوْلًا ثَـقِیْلًا﴾ یعنی ہم آپ کی طرف یہ بھاری قرآن وحی کریں گے ، یعنی وہ معانی عظیمہ اور اوصاف جلیلہ کا حامل ہے۔ قرآن، جس کا وصف یہ ہو، اس بات کا مستحق ہے کہ اس کے لیے تیاری کی جائے، اس کو ترتیل کے ساتھ پڑھا جائے اور جن مضامین پر مشتمل ہے ان میں غوروفکر کیا جائے ۔
11 Mufti Taqi Usmani
hum tum per aik bhari kalam nazil kernay walay hain .