Skip to main content

اِنَّا خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ نُّطْفَةٍ اَمْشَاجٍۖ نَّبْتَلِيْهِ فَجَعَلْنٰهُ سَمِيْعًۢا بَصِيْرًا

Indeed We
إِنَّا
بیشک ہم نے
[We] created
خَلَقْنَا
پیدا کیا ہم نے
man
ٱلْإِنسَٰنَ
انسان کو
from
مِن
سے
a sperm-drop
نُّطْفَةٍ
ایک نطفے
mixture
أَمْشَاجٍ
ملے ہوئے۔ مخلوط
(that) We test him;
نَّبْتَلِيهِ
کہ ہم آزمائیں اس کو۔ آزمائش کریں اس کی
so We made (for) him
فَجَعَلْنَٰهُ
تو بنایا ہم نے اس کو
hearing
سَمِيعًۢا
سننے والا
and sight
بَصِيرًا
دیکھنے والا

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا تاکہ اس کا امتحان لیں اور اِس غرض کے لیے ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنایا

English Sahih:

Indeed, We created man from a sperm-drop mixture that We may try him; and We made him hearing and seeing.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا تاکہ اس کا امتحان لیں اور اِس غرض کے لیے ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنایا

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

بیشک ہم نے آدمی کو کیا ملی ہوئی منی سے کہ وہ اسے جانچیں تو اسے سنتا دیکھتا کردیا

احمد علی Ahmed Ali

بے شک ہم نے انسان کو ایک مرکب بوند سے پیدا کیا ہم اس کی آزمائش کرنا چاہتے تھے پس ہم نے اسے سننے والا دیکھنے والا بنا دیا

أحسن البيان Ahsanul Bayan

بیشک ہم نے انسان کو ملے جلے نطفے سے امتحان کے لئے (١) پیدا کیا اور اس کو سنتا دیکھتا بنایا (٢)

٢۔١ ملے جلے مطلب، مرد اور عورت دونوں کے پانی کا ملنا پھر ان کا مختلف اطوار سے گزرنا ہے۔ پیدا کرنے کا مقصد انسان کی آزمائش ہے۔
٢۔٢ یعنی اسے سماعت اور بصارت کی قوتیں عطا کیں، تاکہ وہ سب کچھ دیکھ سکے اور سن سکے اور اس کے بعد اطاعت یا انکاری دونوں راستوں میں کسی ایک کا انتخاب کر سکے۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

ہم نے انسان کو نطفہٴ مخلوط سے پیدا کیا تاکہ اسے آزمائیں تو ہم نے اس کو سنتا دیکھتا بنایا

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

بیشک ہم نے انسان کو ملے جلے نطفے سے امتحان کے لیے پیدا کیا اور اس کو سنتا دیکھتا بنایا

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

بےشک ہم نے انسان کو مخلوط نطفے سے پیدا کیا تاکہ ہم اسے آزمائیں پس اس لئے ہم نے اسے سننے والا (اور) دیکھنے والا بنایا۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

یقینا ہم نے انسان کو ایک ملے جلے نطفہ سے پیدا کیا ہے تاکہ اس کا امتحان لیں اور پھر اسے سماعت اور بصارت والا بنادیا ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

بے شک ہم نے انسان کو مخلوط نطفہ سے پیدا فرمایا جسے ہم (تولّد تک ایک مرحلہ سے دوسرے مرحلہ کی طرف) پلٹتے اور جانچتے رہتے ہیں، پس ہم نے اسے (ترتیب سے) سننے والا (پھر) دیکھنے والا بنایا ہے،