اور (اے اہلِ حق!) تم ان (کفر و طاغوت کے سرغنوں) کے ساتھ (انقلابی) جنگ کرتے رہو، یہاں تک کہ (دین دشمنی کا) کوئی فتنہ (باقی) نہ رہ جائے اور سب دین (یعنی نظامِ بندگی و زندگی) اللہ ہی کا ہو جائے، پھر اگر وہ باز آجائیں تو بیشک اللہ اس (عمل) کو جو وہ انجام دے رہے ہیں، خوب دیکھ رہا ہے،
English Sahih:
And fight against them until there is no fitnah and [until] the religion [i.e., worship], all of it, is for Allah. And if they cease – then indeed, Allah is Seeing of what they do.
1 Abul A'ala Maududi
اے ایمان لانے والو، ان کافروں سے جنگ کرو یہاں تک کہ فتنہ باقی نہ رہے اور دین پورا کا پورا اللہ کے لیے ہو جائے پھر اگر وہ فتنہ سے رُک جائیں تو ان کے اعمال کا دیکھنے والا اللہ ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور اگر ان سے لڑو یہاں تک کہ کوئی فساد باقی نہ رہے اور سارا دین اللہ ہی کا ہوجائے، اگر پھر وہ باز رہیں تو اللہ ان کے کام دیکھ رہا ہے،
3 Ahmed Ali
اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ شرک کا غلبہ نہ رہنے پائے اور سارا دین الله ہی کا ہو جکائے پھر اگر یہ باز آجائیں تو الله ان کے اعمال دیکھنے والا ہے
4 Ahsanul Bayan
اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ ان میں فساد عقیدہ نہ رہے۔ (١) اور دین اللہ کا ہی ہو جائے (٢) پھر اگر باز آجائیں تو اللہ تعالٰی ان کے اعمال کو خوب دیکھتا ہے (٣)
٣٩۔١ فتنہ سے مراد شرک ہے۔ یعنی اس وقت تک جہاد جاری رکھو، جب تک شرک کا خاتمہ نہ ہو جائے۔ ٣٩۔٢ یعنی اللہ کی توحید کا پرچار تمام عالم میں لہرا جائے۔ ٣٩۔ ٣ یعنی تمہارے لئے ان کا ظاہری اسلام ہی کافی ہے، باطن کا معاملہ اللہ کے سپرد کردو، کیونکہ اس کو ظاہر و باطن ہرچیز کا علم ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور ان لوگوں سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ (یعنی کفر کا فساد) باقی نہ رہے اور دین سب خدا ہی کا ہوجائے اور اگر باز آجائیں تو خدا ان کے کاموں کو دیکھ رہا ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور تم ان سے اس حد تک لڑو کہ ان میں فساد عقیده نہ رہے۔ اور دین اللہ ہی کا ہو جائے پھر اگر یہ باز آجائیں تو اللہ تعالیٰ ان اعمال کو خوب دیکھتا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
(اے مسلمانو) ان (کفار) سے جنگ جاری رکھو یہاں تک کہ فتنہ و فساد ختم ہو جائے اور دین پورے کا پورا صرف اللہ کے لئے ہو جائے پھر اگر وہ (کفر و فتنہ پردازی سے) باز آجائیں تو وہ جو کچھ کر رہے ہیں اللہ اس کو خوب دیکھنے والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور تم لوگ ان کفاّر سے جہاد کرو یہاں تک کہ فتنہ کا وجود نہ رہ جائے اور سارا دین صرف اللہ کے لئے رہ جائے پھر اگر یہ لوگ باز آجائیں تو اللہ ان کے اعمال کا خوب دیکھنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور ان لوگوں سے لڑتے رہو یہاں تک کہ فتنہ (یعنی کفر کا فساد) باقی نہ رہے اور دین سب خدا ہی کا ہوجائے۔ اور اگر باز آجائیں تو خدا ان کے کاموں کو دیکھ رہا ہے۔ وَقاتلو ھم حَتّٰی لا تکون فتنة ویکونَ الدین کُلُّہ للہ، اس آیت کے دو جزء ہیں ایک سلبی اور دوسرا ایجابی، سلبی جزء تو یہ ہے کہ فتنہ باقی نہ رہے اور ایجابی جزء یہ ہے کہ دین مکمل طور پر اللہ کا ہوجائے، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اسلام میں قتال وجدال کی اجازت صرف ان ہی دو مقاصد کیلئے ہے دوسرے کسی مقصد کے لئے اجازت نہیں ہے۔ اس آیت میں دو لفظ قابل غور ہیں ایک لفظ فتنہ دوسرا لفظ دین، عربی لغت کے اعتبار سے یہ دونوں لفظ متعدد معنی کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔ ائمہ تفسیر صحابہ وتابعین سے اس جگہ فتنہ کے دو معنی منقول ہیں ایک یہ کہ فتنہ سے مراد شرک و کفر اور دین سے مراد اسلام لیا جائے، حضرت عبداللہ بن عباس (رض) سے یہی تفسیر منقول ہے اس تفسیر پر آیت کے معنی یہ ہوں گے کہ مسلمانوں کو کفار سے اس وقت تک قتال کرنا چاہیے جب تک کہ کفر ختم ہو کر اس کی جگہ اسلام یہ آجائے، اس صورت میں یہ حکم صرف اہل مکہ اور اہل عرب کے لئے مخصوص ہوگا دوسری تفسیر جو حضرت عبداللہ بن عمر (رض) وغیرہ سے منقول ہے وہ یہ ہے کہ فتنہ سے مراد اس جگہ وہ ایذاء اور مصیبت ہے کس کا سلسلہ کفار مکہ کی طرف سے مسلمانوں پر ہمیشہ جاری رہا تھا، جب تک وہ مکہ میں تھے تو ہر وقت ان کے نرغہ میں پھنسے رہتے تھے حتی کہ مدینہ طیبہ آنے کے بعد بھی ان کے خوف نے پیچھا نہ چھوڑا اور بار بار مدینہ پر حملہ آور ہونے کے منصوبے بنائے اور ان کو عملی جامہ پہنایا حتی کہ مسلمان خطرہ کے پیش نظر رات کو ہتھیار بند ہوتے تھے، اس کے مقابل دین کے معنی قہر و غلبہ کے ہیں، اس صورت میں آیت کی تفسیر یہ ہوگی کہ مسلمانوں کو کفار سے اس وقت تک قتال کرتے رہنا چاہیے جب تک کہ مسلمان مظالم سے محفوظ نہ ہوجائیں، اور دین اسلام کا غلبہ نہ ہوجائے، کہ وہ غیروں کے مظالم سے مسلمانوں کی حفاظت کرسکے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَقَاتِلُوهُمْ حَتَّىٰ لَا تَكُونَ فِتْنَةٌ﴾ ” اور ان سے لڑتے رہو، یہاں تک کہ نہ رہے فساد“ یعنی جب تک کہ شرک اور اللہ تعالیٰ کے راستے کی تمام رکاوٹیں دور نہ ہوجائیں اور کفار اسلام کے احکام کے سامنے سرنگوں نہ ہوجائیں۔ ﴿وَيَكُونَ الدِّينُ كُلُّهُ لِلَّـهِ ۚ﴾ ” اور ہوجائے حکم سب اللہ کا“ پس دشمنان دین کے خلاف جہاد اور قتال کا یہی مقصد ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دین کو کفار کے شر سے بچایا جائے اور اللہ تعالیٰ کے دین کی، جس کے لئے تمام کائنات تخلیق کی گئی ہے، حفاظت کی جائے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا دین تمام ادیان پر غالب آجائے۔ ﴿ فَإِنِ انتَهَوْا﴾ ” پس اگر وہ باز آجائیں۔“ اپنے ظلم کے روئیے سے ﴿فَإِنَّ اللَّـهَ بِمَا يَعْمَلُونَ بَصِيرٌ﴾ ” تو بے شک اللہ ان کے کاموں کو دیکھتا ہے“ اور اللہ تعالیٰ سے ان کی کوئی چیز چھپی نہیں رہ سکتی۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur ( musalmano ! ) inn kafiron say larrtay raho , yahan tak kay fitna baqi naa rahey , aur deen pooray ka poora Allah ka hojaye . phir agar yeh baaz aajayen to inn kay aemal ko Allah khoob dekh raha hai .