موسٰی (علیہ السلام) نے کہا: اگر میں اس کے بعد آپ سے کسی چیز کی نسبت سوال کروں تو آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیئے گا، بیشک میری طرف سے آپ حدِ عذر کو پہنچ گئے ہیں،
English Sahih:
[Moses] said, "If I should ask you about anything after this, then do not keep me as a companion. You have obtained from me an excuse."
1 Abul A'ala Maududi
موسیٰؑ نے کہا " اس کے بعد اگر میں آپ سے کچھ پوچھوں تو آپ مجھے ساتھ نہ رکھیں لیجیے، اب تو میری طرف سے آپ کو عذر مل گیا"
2 Ahmed Raza Khan
کہا اس کے بعد میں تم سے کچھ پوچھوں تو پھر میرے ساتھ نہ رہنا، بیشک میری طرف سے تمہارا عذر پورا ہوچکا،
3 Ahmed Ali
کہا اگراس کے بعدمیں آپ سے کسی چیز کا سوال کروں تو مجھے ساتھ نہ رکھیں آپ میری طرف سے معذوری تک پہنچ جائیں گے
4 Ahsanul Bayan
موسٰی (علیہ السلام) نے جواب دیا اگر اب اس کے بعد میں آپ سے کسی چیز کے بارے میں سوال کروں تو بیشک آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھنا، یقیناً آپ میری طرف سے (حد) عذر (١) کو پہنچ چکے۔
٧٦۔١ یعنی اب اگر سوال کروں تو اپنے ساتھ رکھنے کے شرف سے مجھے محروم کر دیں، مجھے کوئی احتراز نہیں ہوگا، اس لئے کہ آپ کے پاس معقول عذر ہوگا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
انہوں نے کہا کہ اگر میں اس کے بعد (پھر) کوئی بات پوچھوں (یعنی اعتراض کروں) تو مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیئے گا کہ آپ میری طرف سے عذر (کے قبول کرنے میں غایت) کو پہنچ گئے
6 Muhammad Junagarhi
موسیٰ (علیہ السلام) نے جواب دیا اگر اب اس کے بعد میں آپ سے کسی چیز کے بارے میں سوال کروں تو بیشک آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھنا، یقیناً آپ میری طرف سے (حد) عذر کو پہنچ چکے
7 Muhammad Hussain Najafi
موسیٰ (ع) نے کہا (اچھا) اگر اس کے بعد آپ سے کسی چیز کے متعلق پوچھوں تو آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیں۔ بےشک آپ میری طرف سے عذر کی حد تک پہنچ گئے ہیں (اب آپ معذور ہیں)۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
موسٰی نے کہا کہ اس کے بعد میں کسی بات کا سوال کروں تو آپ مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیں کہ آپ میری طرف سے منزل عذر تک پہنچ چکے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
انہوں نے کہا اگر میں نے اس کے بعد (پھر) کوئی بات پوچھوں (یعنی اعتراض کروں) تو مجھے اپنے ساتھ نہ رکھیے گا کہ آپ میری طرف سے عذر (کے قبول کرنے میں غایت) کو پہنچ گئے
10 Tafsir as-Saadi
موسیٰ علیہ السلام علیہ السلام نے کہا : ﴿ إِن سَأَلْتُكَ عَن شَيْءٍ بَعْدَهَا﴾ ” اگر اس کے بعد میں نے آپ سے کسی چیز کی بابت پوچھا“ یعنی اس مرتبہ کے بعد ﴿فَلَا تُصَاحِبْنِي﴾ ” تو آپ مجھے ساتھ نہ رکھیں“ یعنی آپ مجھے مصاحبت میں نہ رکھنے پر معذور ہیں۔ ﴿ قَدْ بَلَغْتَ مِن لَّدُنِّي عُذْرًا﴾ ” آپ میری طرف سے عذر کو پہنچ گئے“ یعنی آپ میری طرف سے معذور ہیں اور آپ نے کوتاہی نہیں کی۔
11 Mufti Taqi Usmani
musa bolay : agar abb mein aap say koi baat poochun toh aap mujhay apney sath naa rakhiye . yaqeenan aap meri taraf say uzr ki hadd ko phonch gaye hain .