Skip to main content

اَمَّا السَّفِيْنَةُ فَكَانَتْ لِمَسٰكِيْنَ يَعْمَلُوْنَ فِى الْبَحْرِ فَاَرَدْتُّ اَنْ اَعِيْبَهَا وَكَانَ وَرَاۤءَهُمْ مَّلِكٌ يَّأْخُذُ كُلَّ سَفِيْنَةٍ غَصْبًا

ammā
أَمَّا
As for
رہی
l-safīnatu
ٱلسَّفِينَةُ
the ship
کشتی
fakānat
فَكَانَتْ
it was
تو وہ تھی
limasākīna
لِمَسَٰكِينَ
of (the) poor people
مسکینوں کی
yaʿmalūna
يَعْمَلُونَ
working
جو کام کرتے تھے
فِى
in
میں
l-baḥri
ٱلْبَحْرِ
the sea
سمندر (میں)
fa-aradttu
فَأَرَدتُّ
So I intended
تو میں نے چاہا
an
أَنْ
that
کہ
aʿībahā
أَعِيبَهَا
I cause defect (in) it
میں عیب دار کردوں اس کو
wakāna
وَكَانَ
(as there) was
اور تھا
warāahum
وَرَآءَهُم
after them
ان کے پیچھے
malikun
مَّلِكٌ
a king
ایک بادشاہ
yakhudhu
يَأْخُذُ
who seized
جو لے رہا تھا
kulla
كُلَّ
every
ہر
safīnatin
سَفِينَةٍ
ship
کشتی کو
ghaṣban
غَصْبًا
(by) force
ظلم سے۔ چھین کر۔ غصب کرکے

طاہر القادری:

وہ جو کشتی تھی سو وہ چند غریب لوگوں کی تھی وہ دریا میں محنت مزدوری کیا کرتے تھے پس میں نے ارادہ کیا کہ اسے عیب دار کر دوں اور (اس کی وجہ یہ تھی کہ) ان کے آگے ایک (جابر) بادشاہ (کھڑا) تھا جو ہر (بے عیب) کشتی کو زبردستی (مالکوں سے بلامعاوضہ) چھین رہا تھا،

English Sahih:

As for the ship, it belonged to poor people working at sea. So I intended to cause defect in it as there was after them a king who seized every [good] ship by force.

1 Abul A'ala Maududi

اُس کشتی کا معاملہ یہ ہے کہ وہ چند غریب آدمیوں کی تھی جو دریا میں محنت مزدوری کرتے تھے میں نے چاہا کہ اسے عیب دار کر دوں، کیونکہ آگے ایک ایسے بادشاہ کا علاقہ تھا جو ہر کشتی کو زبردستی چھین لیتا تھا