Skip to main content

لَيْسَ عَلَيْكَ هُدٰٮهُمْ وَلٰـكِنَّ اللّٰهَ يَهْدِىْ مَنْ يَّشَاۤءُ ۗ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَيْرٍ فَلِاَنْفُسِكُمْۗ وَمَا تُنْفِقُوْنَ اِلَّا ابْتِغَاۤءَ وَجْهِ اللّٰهِۗ وَمَا تُنْفِقُوْا مِنْ خَيْرٍ يُّوَفَّ اِلَيْكُمْ وَاَنْـتُمْ لَا تُظْلَمُوْنَ

laysa
لَّيْسَ
Not
نہیں ہے
ʿalayka
عَلَيْكَ
on you
آپ کے ذمہ
hudāhum
هُدَىٰهُمْ
(is) their guidance
ان کو ہدایت
walākinna
وَلَٰكِنَّ
[and] but
لیکن
l-laha
ٱللَّهَ
Allah
اللہ تعالیٰ
yahdī
يَهْدِى
guides
ہدایت دیتا ہے
man
مَن
whom
جس کو
yashāu
يَشَآءُۗ
He wills
چاہتا ہے
wamā
وَمَا
And whatever
اور جو
tunfiqū
تُنفِقُوا۟
you spend
تم خرچ کرو گے
min
مِنْ
of
میں سے
khayrin
خَيْرٍ
good
مال
fali-anfusikum
فَلِأَنفُسِكُمْۚ
then it is for yourself
تو تمہارے اپنے نفسوں کے لیے ہے
wamā
وَمَا
and not
او ر جو
tunfiqūna
تُنفِقُونَ
you spend
تم خرچ کرو گے
illā
إِلَّا
except
مگر
ib'tighāa wajhi
ٱبْتِغَآءَ وَجْهِ
seeking (the) face
تلاش کرنے کے لیے
l-lahi
ٱللَّهِۚ
(of) Allah
اللہ کی رضا
wamā
وَمَا
And whatever
اور جو
tunfiqū
تُنفِقُوا۟
you spend
تم خرچ کرو گے
min
مِنْ
of
میں سے
khayrin
خَيْرٍ
good
مال
yuwaffa
يُوَفَّ
will be repaid in full
پورا کر کے دیا جائے گا
ilaykum
إِلَيْكُمْ
to you
طرف تمہارے۔ تمہیں
wa-antum
وَأَنتُمْ
and you
تم
لَا
(will) not
نہ
tuẓ'lamūna
تُظْلَمُونَ
be wronged
ظلم نہ کیے جاؤ گے

طاہر القادری:

ان کو ہدایت دینا آپ کے ذمہ نہیں بلکہ اﷲ ہی جسے چاہتا ہے ہدایت سے نوازتا ہے، اور تم جو مال بھی خرچ کرو سو وہ تمہارے اپنے فائدے میں ہے، اور اﷲ کی رضاجوئی کے سوا تمہارا خرچ کرنا مناسب ہی نہیں ہے، اور تم جو مال بھی خرچ کرو گے (اس کا اجر) تمہیں پورا پورا دیا جائے گا اور تم پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا،

English Sahih:

Not upon you, [O Muhammad], is [responsibility for] their guidance, but Allah guides whom He wills. And whatever good you [believers] spend is for yourselves, and you do not spend except seeking the face [i.e., approval] of Allah. And whatever you spend of good – it will be fully repaid to you, and you will not be wronged.

1 Abul A'ala Maududi

لوگوں کو ہدایت بخش دینے کی ذمے داری تم پر نہیں ہے ہدایت تو اللہ ہی جسے چاہتا ہے بخشتا ہے اور خیرات میں جو مال تم خرچ کرتے ہو وہ تمہارے اپنے لیے بھلا ہے آخر تم اسی لیے تو خرچ کرتے ہو کہ اللہ کی رضا حاصل ہو تو جو کچھ مال تم خیرات میں خرچ کرو گے، اس کا پورا پورا اجر تمہیں دیا جائے گا اور تمہاری حق تلفی ہرگز نہ ہوگی