Skip to main content

اَلَّذِيْنَ يَأْكُلُوْنَ الرِّبٰوا لَا يَقُوْمُوْنَ اِلَّا كَمَا يَقُوْمُ الَّذِىْ يَتَخَبَّطُهُ الشَّيْطٰنُ مِنَ الْمَسِّۗ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَالُوْۤا اِنَّمَا الْبَيْعُ مِثْلُ الرِّبٰوا ۘ وَاَحَلَّ اللّٰهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا ۗ فَمَنْ جَاۤءَهٗ مَوْعِظَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ فَانْتَهٰى فَلَهٗ مَا سَلَفَۗ وَاَمْرُهٗۤ اِلَى اللّٰهِۗ وَمَنْ عَادَ فَاُولٰۤٮِٕكَ اَصْحٰبُ النَّارِۚ هُمْ فِيْهَا خٰلِدُوْنَ

Those who
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
consume
يَأْكُلُونَ
جو کھاتے ہیں
[the] usury
ٱلرِّبَوٰا۟
سود کو
not
لَا
نہیں
they can stand
يَقُومُونَ
وہ کھڑے ہوں گے
except
إِلَّا
مگر
like
كَمَا
جیا کہ
stands
يَقُومُ
کھڑا ہونا ہے
the one who
ٱلَّذِى
وہ شخص
confounds him
يَتَخَبَّطُهُ
خبطی بنادیا ہو اس کو
the Shaitaan with
ٱلشَّيْطَٰنُ مِنَ
شیطان نے
(his) touch
ٱلْمَسِّۚ
چھو کر
That
ذَٰلِكَ
یہ
(is) because they
بِأَنَّهُمْ
وہ کہتے ہیں
say
قَالُوٓا۟
بیشک
"Only
إِنَّمَا
تجارت
the trade
ٱلْبَيْعُ
مانند ہے
(is) like
مِثْلُ
سود کے
[the] usury"
ٱلرِّبَوٰا۟ۗ
اور
While has permitted
وَأَحَلَّ
حالانکہ حلال کردیا
Allah
ٱللَّهُ
اللہ نے
[the] trade
ٱلْبَيْعَ
تجارت کو
but (has) forbidden
وَحَرَّمَ
اور حرام کردیا
[the] usury
ٱلرِّبَوٰا۟ۚ
سود کو
Then whoever
فَمَن
تو جو کوئی
comes to him
جَآءَهُۥ
آجائے اس کے پاس
(the) admonition
مَوْعِظَةٌ
ایک نصیحت
from
مِّن
ا س کے
His Lord
رَّبِّهِۦ
رب کی طرف
and he refrained
فَٱنتَهَىٰ
پھر وہ رک جائے
then for him
فَلَهُۥ
تو اس کے لیے ہے
what
مَا
جو
(has) passed
سَلَفَ
گزرچکا
and his case
وَأَمْرُهُۥٓ
اوراس کا معاملہ
(is) with
إِلَى
طرف
Allah
ٱللَّهِۖ
اللہ کے ہے
and whoever
وَمَنْ
اور جو کوئی
repeated
عَادَ
لوٹے
then those (are the) companions
فَأُو۟لَٰٓئِكَ أَصْحَٰبُ
تو یہی لوگ
(of) the Fire
ٱلنَّارِۖ
آگ والے ہیں
they
هُمْ
وہ
in it
فِيهَا
اس میں
will abide forever
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

طاہر القادری:

جو لوگ سُود کھاتے ہیں وہ (روزِ قیامت) کھڑے نہیں ہو سکیں گے مگر جیسے وہ شخص کھڑا ہوتا ہے جسے شیطان (آسیب) نے چھو کر بدحواس کر دیا ہو، یہ اس لئے کہ وہ کہتے تھے کہ تجارت (خرید و فروخت) بھی تو سود کی مانند ہے، حالانکہ اﷲ نے تجارت (سوداگری) کو حلال فرمایا ہے اور سود کو حرام کیا ہے، پس جس کے پاس اس کے رب کی جانب سے نصیحت پہنچی سو وہ (سود سے) باز آگیا تو جو پہلے گزر چکا وہ اسی کا ہے، اور اس کا معاملہ اﷲ کے سپرد ہے، اور جس نے پھر بھی لیا سو ایسے لوگ جہنمی ہیں، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے،

English Sahih:

Those who consume interest cannot stand [on the Day of Resurrection] except as one stands who is being beaten by Satan into insanity. That is because they say, "Trade is [just] like interest." But Allah has permitted trade and has forbidden interest. So whoever has received an admonition from his Lord and desists may have what is past, and his affair rests with Allah. But whoever returns [to dealing in interest or usury] – those are the companions of the Fire; they will abide eternally therein.

1 Abul A'ala Maududi

مگر جو لوگ سود کھاتے ہیں، اُ ن کا حال اُس شخص کا سا ہوتا ہے، جسے شیطان نے چھو کر باؤلا کر دیا ہو اور اس حالت میں اُن کے مبتلا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ وہ کہتے ہیں: "تجارت بھی تو آخر سود ہی جیسی چیز ہے"، حالانکہ اللہ نے تجارت کو حلال کیا ہے اور سود کو حرام لہٰذا جس شخص کو اس کے رب کی طرف سے یہ نصیحت پہنچے اور آئندہ کے لیے وہ سود خوری سے باز آ جائے، تو جو کچھ وہ پہلے کھا چکا، سو کھا چکا، اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اور جو اِس حکم کے بعد پھر اسی حرکت کا اعادہ کرے، وہ جہنمی ہے، جہاں وہ ہمیشہ رہے گا