اور اس دن سے ڈرو جس میں تم اﷲ کی طرف لوٹائے جاؤ گے، پھر ہر شخص کو جو کچھ عمل اس نے کیا ہے اس کی پوری پوری جزا دی جائے گی اور ان پر ظلم نہیں ہوگا،
English Sahih:
And fear a Day when you will be returned to Allah. Then every soul will be compensated for what it earned, and they will not be wronged [i.e., treated unjustly].
1 Abul A'ala Maududi
اس دن کی رسوائی و مصیبت سے بچو، جبکہ تم اللہ کی طرف واپس ہو گے، وہاں ہر شخص کو اس کی کمائی ہوئی نیکی یا بدی کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا اور کسی پر ظلم ہرگز نہ ہوگا
2 Ahmed Raza Khan
اور ڈرو اس دن سے جس میں اللہ کی طرف پھرو گے، اور ہر جان کو اس کی کمائی پوری بھردی جائے گی اور ان پر ظلم نہ ہوگا
3 Ahmed Ali
اور اس دن سے ڈرو جس دن الله کی طرف لوٹائے جاؤ گے پھر پھر ہر شخص کو اس کی کمائی کا پورا پورا بدلہ دے دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہ ہوگا
4 Ahsanul Bayan
اور اس دن سے ڈرو جس میں تم سب اللہ تعالٰی کی طرف لوٹائے جاؤ گے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا (١) اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
١٨١۔١ بعض آثار میں ہے کہ یہ قرآن کریم کی آخری آیت ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی، اس کے چند دن بعد ہی آپ دنیا سے رحلت فرما گئے۔(ابن کثیر)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور اس دن سے ڈرو جب کہ تم خدا کے حضور میں لوٹ کر جاؤ گے اور ہر شخص اپنے اعمال کا پورا پورا بدلہ پائے گا۔ اور کسی کا کچھ نقصان نہ ہوگا
6 Muhammad Junagarhi
اور اس دن سے ڈرو جس میں تم سب اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹائے جاؤگے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا
7 Muhammad Hussain Najafi
اور اس دن (کی سزا اور رسوائی) سے ڈرو۔ جس دن اللہ کی طرف پلٹائے جاؤگے اور پھر جس شخص نے جو کچھ (نیکی یا بدی) کمائی ہوگی۔ وہ (اس کا بدلہ) اسے پورا پورا دیا جائے گا۔ اور (ان کی حق تلفی کرکے) ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس دن سے ڈرو جب تم سب پلٹا کر اللہ کی بارگاہ میں لے جائے جاؤگے اس کے بعد ہر نفس کو اس کے کئے کا پورا پورا بدلہ ملے گا اور کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا
9 Tafsir Jalalayn
اور اس دن سے ڈرو جبکہ تم خدا کے حضور میں لوٹ کر جاؤ گے اور ہر شخص اپنے اعمال کا پورا پورا بدلہ پائے گا اور کسی کا کچھ نقصان نہ ہوگا وَاتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْہِ اِلَی اللہِ (الآیۃ) بعض آثار میں ہے کہ یہ قرآن کی آخری آیت ہے جو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر نازل ہوئی، اس کے چند دن بعد ہی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دنیا سے رحلت فرما گئے۔ (ابن کثیر)
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّـهِ ۖ ثُمَّ تُوَفَّىٰ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾” اور اس دن سے ڈرو جس میں تم سب اللہ کی طرف لوٹائے جاؤ گے اور ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔“ یہ آیت مبارکہ قرآن مجید کی ان آیات میں شامل ہے جو سب سے آخر میں نازل ہوئیں۔ اس پر ان احکام اور اوامرونواہی کو ختم کیا گیا کیونکہ اس میں نیکی پر جزا کا وعدہ ہے، برائی پر سزا کی وعید ہے اور یہ بیان ہے کہ جس شخص کو یہ یقین ہوتا ہے کہ وہ اللہ کے پاس جانے والا ہے، جو اسے ہر چھوٹے بڑے ظاہر اور پوشیدہ عمل کی جزا دے گا، اور وہ اس پر ذرہ برابر ظلم نہیں کرے گا، اس یقین کے نتیجے میں اس کے دل میں رغبت و رہبت (شوق اور خوف) کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔ جب تک دل میں یہ یقین جاگزیں نہ ہو، یہ چیز کسی طرح پیدا نہیں ہوسکتی۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur daro uss din say jab tum sabb Allah kay paas loat ker jao gay , phir her her shaks ko jo kuch uss ney kamaya hai poora poora diya jaye ga , aur unn per koi zulm nahi hoga .