(موسٰی علیہ السلام نے) فرمایا: تمہارے وعدے کا دن یومِ عید (سالانہ جشن کا دن) ہے اور یہ کہ (اس دن) سارے لوگ چاشت کے وقت جمع ہوجائیں،
English Sahih:
[Moses] said, "Your appointment is on the day of the festival when the people assemble at mid-morning."
1 Abul A'ala Maududi
موسیٰؑ نے کہا "جشن کا دن طے ہوا، ا ور دن چڑھے لوگ جمع ہوں"
2 Ahmed Raza Khan
موسیٰ نے کہا تمہارا وعدہ میلے کا دن ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے جمع کیے جائیں
3 Ahmed Ali
کہا تمہارا وعدہ جشن کا دن ہے اور دن چڑھے لوگ اکھٹے کیے جائیں
4 Ahsanul Bayan
موسیٰ (علیہ السلام) نے جواب دیا کہ زینت اور جشن کے دن (١) کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے ہی جمع ہوجائیں
٥٩۔١ اس سے مراد نو روز یا کوئی اور سالانہ میلے یا جشن کا دن ہے جسے وہ عید کے طور پر مناتے تھے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
موسیٰ نے کہا آپ کے لئے (مقابلے کا) دن نو روز (مقرر کیا جاتا ہے) اور یہ کہ لوگ اس دن چاشت کے وقت اکھٹے ہوجائیں
6 Muhammad Junagarhi
موسیٰ (علیہ السلام) نے جواب دیا کہ زینت اور جشن کے دن کا وعده ہے اور یہ کہ لوگ دن چڑھے ہی جمع ہو جائیں
7 Muhammad Hussain Najafi
موسیٰ نے کہا تمہارے لئے وعدہ کا دن جشن والا دن ہے اور یہ کہ دن چڑھے لوگ جمع کر لئے جائیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
موسٰی نے کہا کہ تمہارا وعدہ کا دن زینت (عید) کا دن ہے اور اس دن تمام لوگ وقت چاشت اکٹھا کئے جائیں گے
9 Tafsir Jalalayn
(موسی نے) کہا کہ آپ کے لئے یوم زینت کا وعدہ ہے اور یہ کہ لوگ اس دن چاشت کے وقت اکٹھے ہوجائیں
10 Tafsir as-Saadi
موسیٰ نے فرمایا : ﴿مَوْعِدُكُمْ يَوْمُ الزِّينَةِ﴾ ” زینت (جشن) کے دن کا تم سے وعدہ ہے۔“ یہ دن ان کی عید کا دن تھا۔ جس میں وہ اپنے کام کاج سے فارغ ہوتے تھے اور تمام مشاغل منقطع کردیتے تھے۔ ﴿وَأَن يُحْشَرَ النَّاسُ ضُحًى﴾ یعنی چاہشت کے وقت تمام لوگوں کو جمع کیا جائے۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے یہ مطالبہ اس لئے کیا تھا کیونکہ ان کے جشن کا وقت دن چڑھے ہوتا تھا۔ اس جشن میں لوگ کثیر تعداد میں اکٹھے ہوتے تھے نیز اس وقت اشیاء کے حقائق کا صاف طور پر مشاہدہ ہوتا ہے جو کسی دوسرے وقت نہیں ہوسکتا۔
11 Mufti Taqi Usmani
musa ney kaha : tum say woh din tey hai jiss mein jashan manaya jata hai . aur yeh bhi tey hai kay din charrhay hi logon ko jama kerliya jaye .