وہ ضرور انہیں اس جگہ (یعنی مقامِ رضوان میں) داخل فرمائے گا جس سے وہ راضی ہو جائیں گے، اور بیشک اﷲ خوب جاننے والا بُردبار ہے،
English Sahih:
He will surely cause them to enter an entrance with which they will be pleased, and indeed, Allah is Knowing and Forbearing.
1 Abul A'ala Maududi
وہ انہیں ایسی جگہ پہنچائے گاجس سے وہ خوش ہو جائیں گے بے شک اللہ علیم اور حلیم ہے
2 Ahmed Raza Khan
ضرور انہیں ایسی جگہ لے جائے گا جسے وہ پسند کریں گے اور بیشک اللہ علم اور حلم والا ہے،
3 Ahmed Ali
البتہ انہیں ایسی جگہ پہنچائے گا جسے پسند کریں گے اور بیشک الله جاننے والا بردبار ہے
4 Ahsanul Bayan
انہیں اللہ تعالٰی ایسی جگہ پہنچائے گا کہ وہ اس سے راضی ہوجائیں گے (١) بیشک اللہ تعالٰی بردباری (٢) والا ہے۔
٥٩۔١ کیونکہ جنت کی نعمتیں ایسی ہونگیں، جنہیں آج تک نہ کسی آنکھ نے دیکھا، نہ کسی کان نے سنا۔ اور دیکھنا سننا تو کجا، کسی انسان کے دل میں ان کا وہم و گمان بھی نہیں گزرا، بھلا ایسی نعمتوں سے بہرا یاب ہو کر کون خوش نہیں ہوگا؟ ٥٩۔٢ عَلِیْم وہ نیک عمل کرنے والوں کے درجات اور ان کے مراتب استحقاق کو جانتا ہے۔ کفر و شرک کرنے والوں کی گستاخیوں اور نافرمانیوں کو دیکھتا ہے۔ لیکن ان کا فوری مؤاخذہ نہیں کرتا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
وہ ان کو ایسے مقام میں داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے۔ اور خدا تو جاننے والا (اور) بردبار ہے
6 Muhammad Junagarhi
انہیں اللہ تعالیٰ ایسی جگہ پہنچائے گا کہ وه اس سے راضی ہو جائیں گے، بیشک اللہ تعالیٰ علم اور بردباری واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
(اور) وہ ضرور انہیں ایسی جگہ داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے۔ بےشک وہ بڑا جاننے والا، بڑا بردبار ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ انہیں ایسی جگہ پہنچائے گا جسے وہ پسند کرتے ہوں گے اور اللہ بہت زیادہ جاننے والا اور برداشت کرنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
وہ ان کو ایسے مقام سے داخل کرے گا جسے وہ پسند کریں گے اور خدا تو جاننے والا (اور) بردبار ہے
10 Tafsir as-Saadi
یہ اسی طرح واقع ہوا جس طرح اللہ تعالیٰ نے آگاہ فرمایا تھا۔ مہاجرین سابقین نے نصرت دین کی خاطر اپنا گھر بار، اولاد اور مال چھوڑ دیا، تو ابھی کچھ ہی عرصہ گزرا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھوں سے بہت سے شہر فتح کروائے، انہیں لوگوں پر اقتدار و اختیار عطا کیا تو انہوں نے ان شہروں سے مال حاصل کیا اور اس مال کے ذریعے سے سب سے دولت مند ہوگئے اور ان کا حال اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد کے مصداق ہوگیا : ﴿ لَيُدْخِلَنَّهُم مُّدْخَلًا يَرْضَوْنَهُ ﴾ ” اور اللہ ان کو ایسی جگہ میں داخل فرمائے گا جس کو وہ پسند کریں گے۔ “ اس سے مراد یا تو وہ شہر ہیں جو اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھوں فتح کئے، خاص طور پر مکہ مکرمہ، کیونکہ اہل ایمان مکہ مکرمہ میں نہایت مسرت اور رضا کی حالت میں داخل ہوئے تھے۔۔۔ یا اس سے مراد آخرت کا رزق اور جنت میں داخل ہونا ہے۔ پس آیت کریمہ رزق کی دونوں اقسام، یعنی رزق دنیا اور رزق آخرت دونوں کو جمع کرنے والی ہے لفظ کا اطلاق دونوں کے لئے درست اور معنی دونوں کے صحیح ہے۔ ان تمام معانی کے اطلاق سے کوئی امر مانع نہیں۔ ﴿ وَإِنَّ اللّٰـهَ لَعَلِيمٌ ﴾ اللہ تعالیٰ ظاہری اور باطنی، گزرے ہوئے اور آنے والے تمام امور کا علم رکھتا ہے۔ ﴿ حَلِيمٌ ﴾ مخلوق اس کی نافرمانی کرتی ہے اور بڑے بڑے گناہوں کا ارتکاب کرتی ہے مگر وہ کامل قدرت رکھنے کے باوجود سزا دینے میں جلدی نہیں کرتا بلکہ ان کو پیہم رزق مہیا فرماتا اور اپنے فضل سے انہیں نوازتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
woh unhen zaroor aesi jagah phonchaye ga jiss say woh khush hojayen gay , aur Allah yaqeenan her baat janney wala , bara burdbaar hai .